بھارت کے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے ثابت ہوتا ہے وہ محض فوجی طاقت کے بل پر جموںو کشمیر پر قابض ہے‘ یاسین ملک

اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی صورت میںعوام بھرپور اور ہمہ گیر احتجاجی تحریک کیلئے تیار رہیں‘مظاہرین سے خطاب

اتوار 19 اگست 2018 13:00

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کی طرف سے علاقے میں جاری قتل و غارت ،گرفتاریاں اور دیگر ظالمانہ ہتھکنڈے اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ بھارت صرف فوجی طاقت کے بل پر جموںو کشمیر پر قابض ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے خانقاہ معلی سرینگر میں احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ سبجیکٹ قانون ہمارے حق خودرادیت، آزادی اور منفرد قومی شناخت کا ضامن ہے اور اسکے تحفظ کیلئے جدوجہد کرنا ہر کشمیری کا فرض ہے۔

احتجاجی مظاہرے کا اہتمام جموںوکشمیر کے طول و عرض میں بھارتی فوج کے بڑھتے ہوئے مظالم، گرفتاریوں اور اسٹیٹ سبجیکٹ قانون پر حملوں کے خلاف کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

لبریشن فرنٹ کے سربراہ نے کہاکہ بھارتی تسلط کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ بھارتی حکمرانوں نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو زک پہنچانے کی ہمیشہ کوشش کی ہے اور آج بھی آر ایس ایس کی سرپرستی میں بھارتی سپریم کورٹ کے ذریعے اس پر حملہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کا مقصد جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کو نقصان پہنچانا اور یہاں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے لیکن اس بھارتی سازش کے خلاف کشمیری عوام یک زبان ہوکر جدوجہد کررہے ہیں اور وہ اپنی انفرادی حیثیت کے تحفظ کا عزم رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج،پولیس اوردیگرفورسز نے پورے کشمیر کو جہنم زار بنادیا ہے۔

لوگوں کی بلا لحاظ عمر و جنس تشدد کا نشانہ بنایاجارہا ہے اور شبانہ چھاپے ، کریک ڈائون اورگرفتاریاںروز کا معمول بن چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ مظالم کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم کرنے اور انکی جائز جدوجہد کو دبانے کے لیے ڈھائے جارہے ہیں۔لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ آج مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوںکے والدین ،بال بچوں اور رشتہ داروں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور یہ سب کچھ وہی لوگ کررہے ہیں جو رشتہ داروں اور خاندانوں کو لڑائی میں گھسیٹنے سے پرہیز کرنے کی بڑی بڑی باتیں کرتے تھے۔

جیلوں اور پولیس تھانوں میں نظربندکشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ ہزاروںمعصوم کشمیری بھارت اور جموںو کشمیر کی مختلف جیلوں اور پولیس تھانوں میں اذیتیں برداشت کرنے پر مجبورہیں اور یہ سب کچھ جمہوریت کی آڑمیں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہوشیار رہیں اور اس سلسلے میں مشترکہ مزاحمتی قیادت کے احتجاجی پروگرام پر من و عن عمل کریں۔ انہوں نے کہا اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کے ساتھ کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ کی صورت میںہمیں بھرپور اور ہمہ گیر احتجاجی تحریک کیلئے تیار رہنا ہوگا۔