پاکستانی وزیر خارجہ نے کشمیریوں سے دوستی اور انکے محسن ہونے کا حق اداکردیا‘سیدعلی گیلانی

جب تک دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس کے تاریخی پس منظر میں حل نہیں کر لیاجاتا خطے میں پائیدار امن و سلامتی قائم نہیں ہو سکتی شاہ محمود قریشی کی طرف سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر بھرپورانداز میں اجاگر کرنے کا خیرمقدم

پیر 1 اکتوبر 2018 20:49

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیرکوبھرپور انداز میں اجاگر کرنے پر پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوںنے جموں وکشمیر کے عوام سے دوستی اور انکامحسن ہونے کا حق اداکردیا۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارے کی جنرل اسمبلی میں ایک بار پھر پاکستان کے موقف کا اعادہ کیا ہے کہ جب تک دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس کے تاریخی پس منظر میں حل نہیں کر لیاجاتا خطے میں پائیدار امن و سلامتی قائم نہیں ہو سکتی ۔

(جاری ہے)

سیدعلی گیلانی نے بھارتی وزیر خارجہ سوشما سوراج کی جنرل اسمبلی سے تقریر کو زمینی حقائق سے انحراف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان کے اس بیان پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی ہے، کیونکہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ہمیشہ اپنی روائتی ضد اورہٹ دھرمی جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران1947 سے فوجی طاقت کے نشے میںچور ہوکر اصل حقائق سے منہ موڑ رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویدار بھارت کے حکمران اور سیاستدان اس اظہر من اشمس تاریخی حقیقت کو تسلیم کرنے کی تاب لانے کی ہمت نہیں کرپارہے کہ وہ اپنی فوجی طاقت کے بل پر عوامم کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبا نہیں سکتے ۔

حریت چیئرمین نے مزید کہا کہ اگر جھوٹ کو صدیوں تک بھی پوری دنیا دہراتی رہے تووہ سچ میں تبدیل نہیں ہوسکتا۔انہوںنے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے ادارے کے قیام کے وقت مظلوم اور محکوم اقوام نے اس کے ساتھ جو اُمیدیں اور توقعات وابستہ کی تھیں، وہ ابھی تک پوری نہیں ہوسکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اقوامِ متحدہ کے چارٹر پر موجود سب سے دیرینہ تنازعہ ہے اور اس تنازعے کے مسلسل حل طلب رہنے کی وجہ سے کشمیریوں کو سنگین قسم کے مشکلات اورانسانی حقو ق کی سنگین پامالیوں کا سامنا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کشمیریوںکو انکا حق خودارادیت دلوانے کیلئے 18قراردادیں منظور کیں تاہم وہ انہیں نافذ کرانے میں ناکام رہا ہے ۔ سید علی گیلانی نے پاک بھارت کشیدگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کرلیاجاتا تب تک خطے میںپائیدار امن وسلامتی قائم نہیں ہو سکتی ۔

حریت راہنما نے مسئلہ کشمیر کے آبرومندانہ حل کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہاکہ تنازعہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیاجاسکتا اور کشمیری عوام گزشتہ 71برسوں سے اپنے پیدائشی حق ، حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ حریت چیئرمین نے بھارتی حکمرانوں کی غیر حقیقت پسندانہ اور ہٹ دھرمی پر مبنی سوچ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ظلم و تشدد اور قتل عام سمیت تمام ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کو اپنے ناقابل تنسیخ حق کیلئے جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکا نہیں جاسکتا ۔