مقبوضہ کشمیر،محمدمقبول بٹ کی شہادت کی برسی پر مکمل ہڑتال،مظاہروں کے درمیان متعدد حریت رہنماء اور کارکن گرفتار

پیر 11 فروری 2019 18:39

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں ممتاز آزادی پسند کشمیری رہنما محمد مقبول بٹ کے یوم شہادت پر پیر کو مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی جنہیں 1984میں آج کے دن نئی دلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دے کر جیل کے احاطے میں ہی دفن کردیا گیاتھا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی جس کا مقصد محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی میتوں کو انکے اہلخانہ کے حوالے کرنے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالنا تھا۔

حریت رہنمائوں اور کارکنوں نے خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میںکرفیو اور دیگر پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے سرینگر کے علاقوں مائسمہ اور لالچوک میں اکٹھے ہو کر بھارت مخالف مظاہرے کئے ۔

(جاری ہے)

بھارتی نے بلال صدیقی ، یاسمین راجہ ، مسعودہ جی ، امتیازاحمدشاہ، عبدالرشید ،شیخ عبدالرشید اور ارشاد عزیزسمیت کئی حریت رہنمائوںاور کارکنوںکو گرفتار کر لیا۔

پولیس نے حریت رہنماء مختا ر احمد وازہ کو بھی اسلام آباد ٹائون سے گرفتار کرلیا، حریت رہنماء سیدعلی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پہلے ہی گھروں یا تھانوں میں نظربند تھے۔تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی ،غلام محمد خان سوپوری، ظفر اکبر بٹ، فردوس احمد شاہ، عبدالصمد انقلابی، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور امت اسلامی نے محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

حریت رہنمائوں شبیر احمد ڈاراور امتیاز احمد ریشی نے شہید رہنمائوں کی باقیات واپس کرنے کے مطالبے کے حق میںسرینگر میں دستخطی مہم شروع کردی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے بھی آج اسلام آباد میں ایک اجلاس میں یہی مطالبہ دہرایا۔ دریں اثناء پی ایچ ڈی سکالر ڈاکٹر وسیم احمد راتھر سمیت بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے پانچ کشمیری نوجوانوں کی نماز جنازہ میں آج اسلام آباد اور کولگام اضلاع میںہزاروں لوگوں نے شرکت کی اورآزادی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے۔

تحریک وحدت اسلامی کے سرپرست سید حسین نے انقلاب ایران کے 40سال مکمل ہونے کے موقع پر ایران زوردیا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ تمام دوطرفی تعلقات کو مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے ظالما نہ قبضہ کے خاتمے سے مشروط کرے۔ ادھر امریکہ میں مقیم سینکڑوں کشمیریوں اور کشمیر کے دوستوں نے وائٹ ہائوس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ پر زوردیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان امن عمل کیلئے مدد کرے۔