پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کوتین مطالبات پیش کردیئے

قومی سلامتی کے امور کی نگرانی کے لیے پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی بنائی جائے،حکومت قومی ایکشن پلان پرعمل کرے تنظیموں سے خود کو علی الاعلان الگ کرتے ہوئے وفاقی میں شامل کالعدم تنظیموں سے گٹھ جورکے حامل تین وزرا کوفوری ہٹایا جائے، سندھ کونسل کے اجلاس سے خطاب

ہفتہ 16 مارچ 2019 22:55

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کوتین ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کوتین مطالبات پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ قومی سلامتی کے امور کی نگرانی کے لیے پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی بنائی جائے،حکومت قومی ایکشن پلان پرعمل کرے اورکالعدم تنظیموں سے خود کو علی الاعلان الگ کرتے ہوئے وفاقی میں شامل کالعدم تنظیموں سے گٹھ جورکے حامل تین وزرا کوفوری ہٹایا جائے۔

ملک معاشی طورپرمشکلات کا شکار اورجمہوریت بحران کا شکار ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے وزیراعلی ہائوس کے بینکوئیٹ ہال میں پیپلزپارٹی سندھ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے امور کی نگرانی کے لیے پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی بنائی جائے تاکہ نیشنل سیکوریٹی کا جائزہ لیا جا سکے انہوں نے وفاقی حکومت پرزوردیا کہ وہ کالعدم تنظیموں سے خود کو الگ کرے اور وفاقی حکومت میں 3 وزرا جن کے کالعدم تنظیموں کے ساتھ گٹھ جوڑ ہیں ان کو ہٹایا جائے جب تک ایسے وزیر حکومت میں ہونگے ہم تسلیم نہیں کرینگے۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو نے قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاافسوسناک بات ہے کہ ہمارے وزیراعظم مودی اور کالعدم تنظیموں کے خلاف نہ بول سکتے ہیں نہ کچھ کر سکتے ہیں،وزیراعظم صرف اپوزیشن کے خلاف ایکشن لے سکتے ہیں خان صاحب الیکشن مہم میں عوام کے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے،انہوں نے کالعدم تنظیموں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت دہشتگردی کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں ہے، طالبان کو این آر او مل رہاہے،اسطرح ہم دنیا کو کیا منہ دکھائینگے۔

انہوں نے کہاکہ آج ملک میں سلیکٹڈ حکومت ہے میڈیا پر حملے ہو رہے ہیں پی پی پی بہادر وں کی جماعت ہے جو ہر صورت حال کا مقابلہ کررہی ہے،ہمارے ملک میں انسانی حقوق کا بھی بحران ہے،جن اداروں کے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیئے وہ ادارے انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہیں،لاپتہ افراد کا معاملہ بہت بڑا مسئلہ ہے،مائیں اور بچے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ نے کے لیے مارے مارے پھرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں معاشی بحران بھی ہے ،مہنگائی کا سونامی ہے ، عوام اس میں ڈوب رہے ہیں۔ وفاق سندھ کو اپنے مالی شیئر نہیں دے رہا،اگر سندھ کو اپنے فنڈز ملیں تو اسپتال، اسکولز اور دیگر مسائل حل ہوں گے۔ بلاول بھٹونے کہاکہ پاک فضائیہ نے بھارتی پائیلٹ کو گرفتار کرکے حکومت کے حوالے کیا،حکومت نے بھارتی پائلٹ کیساتھ بھی این آر اوکیا،آپ سیاسی میدان میں ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے،یہ مجھے بھی اسمبلی میں نہیں دیکھنا چاہتے تھیجسطرح لیاری اور مالاکنڈ سے مجھیہروایا ہم خوب جانتے ہیں،مجھے الیکشن میں ہرانے کی منصوبہ بندی کافی وقت سیجاری تھی۔

انہوں نے کہاکہ ملکی تاریخ میں تین مرتبہ منتخب وزیراعظم کو انتخابی مہم کیدوران بیٹی سمیت گرفتارکیاجاتاہے،آصف زرداری کو ایک فون پرسزا دی جاتی ہے،آپ اسطرح الیکشن جیتتے ہیں جس طرح کا ایکشن سیاسی مخالفین کے خلاف لیتے ہیں اس قسم کا ایکشن کالعدم تنظیموں کیخلاف نہیں لیتے،ہم ساری دنیا کو اپنا موقف بتائیں گے ، آغا سراج درانی اسپیکر ہیں ان کو آپ گرفتار کرتے ہو، اس کے گھر میں چادر اور چار دیواری کو پامال کرتے ہو،لیکن آپ اس قسم کے ایکشن کالعدم تنظیموں کے خلاف نہیں لیتے۔ بلاول بھٹو نے اس موقع پرکہاکہ میں ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر بائی روڈ لاڑکانہ جاونگا]اورشہر شہر عوام سیملتا ہوا جاونگا۔