حریت رہنمائوں اور تنظیموں کی طرف سے شہید سکول پرنسپل کے قتل کی شدید مذمت کا سلسلہ جاری

ایک استاد کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے ، بھارت نے جموںوکشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے

جمعرات 21 مارچ 2019 11:33

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) مقبوضہ کشمیرمیںحریت رہنمائوںاور تنظیموںنے جماعت اسلامی کے کارکن اور سکول پرنسپل رضوان اسد کی پولیس کی حراست میں قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسزکے ہاتھوںنہتے کشمیریوں کا قتل عام مسلسل جاری ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم کے ترجمان نے ایک بیان میں رضوان اسد کے دوران حراست قتل کو ایک سنگین انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہید نوجوان کو چند روز قبل گرفتار کرکے بدنام زمانہ کارگوکیمپ کی تحویل میں دیا گیاتھا جہاں اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیاگیا۔

انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کردیا گیا ہے اور کشمیر کے طول و عرض میں گرفتاریوں ، کریک ڈائون اور ہراسانیوں کے لامتناہی سلسلے کی وجہ سے کشمیری نوجوانوںعدم تحفظ کااحساس تیزی سے بڑھ رہا ہے جو کہ انتہائی تشویشناک امرہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ نہتے کشمیریوں کے جان ومال کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے سینئر نائب چیئرمین عبدالحمید بٹ نے ایک بیان میں رضوان احمد پنڈت کے بہیمانہ قتل کو انسانیت کش ُقرار دیتے ہوئے کہا کہ ہٹلر جیسے آمرنے بھی اساتذہ کے تحفظ کی بات کی تھی کیونکہ اساتذہ نئی نسل کی تعلیم و تربیت میں اہم کردارادا کرتے ہیں لیکن خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت نے جموںوکشمیرمیںاساتذہ،طلباء ،دانشوروں ،ماہرین تعلیم اور اسکالروں کا خون بہانے اور ان پر زندگی تنگ کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ہے ۔

انہوںنے رضوان اسدکے دوران حراست قتل کو انسانیت کا قتل قرار دیا ۔حریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر، محمد احسن اونتو، امتیاز احمد ریشی ،غلام نبی وسیم ،غلام نبی وار،فاروق احمد توحیدی اور جموںوکشمیر نیشنل فرنٹ نے اپنے الگ الگ بیانات میں رضوان اسد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کوایک قتل گاہ میں تبدیل کر دیا ہے ۔

انہوںنے شہید سکول ٹیچر کے دوران حراست قتل کی سرکاری تحقیقات کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کسی غیر جانبدار ادارے سے تحقیقات کرانے پر زوردیا تاکہ مجرموں کو قرار واقعی سزا دلائی جاسکے۔محاذ آزادی کے سرپرست اعلیٰ محمد اعظم انقلابی اور صدر سید الطاف اندرابی نے بھی اپنے بیان میں رضوان اسد کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی بدترین پامالی قراردیا ۔