تنازعہ کشمیر حل کیے بغیر جنوبی ایشیا کے امن اور عالمی سلامتی کو خطرات لاحق رہیں گے،صدر آزاد کشمیر

عالمی برادری پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ تباہ کن جنگ رکوانے کے لیے مسئلہ کشمیر حل کروائے ،سردار مسعود خان

جمعرات 21 مارچ 2019 18:16

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ عالمی برادری پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ تباہ کن جنگ رکوانے کے لیے مسئلہ کشمیر حل کروائے ۔ تنازعہ کشمیر کو عدل و انصاف کے تقاضوں کے مطابق حل کیے بغیر جنوبی ایشیا کے امن اور عالمی سلامتی کو خطرات لاحق رہیں گے ۔ بین الاقوامی برادری جنگ ٹالنے کی باتیں تو کرتی ہے لیکن تنازعہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مظالم کے خلاف بولنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر پریس کلب میرپور میں آزاد کشمیر کے پہلے وزیر دفاع اور سابق صدر سید علی احمد شاہ کی 29 ویں برسی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے سابق چیف جسٹس اور جموں و کشمیر لبریشن لیگ کے سربراہ عبدالمجید ملک ، آزاد کشمیر کے وزیر کھیل و امور نوجوانان چوہدری محمد سعید ، سپریم کورٹ بار ایسوی ایشن کے سابق صدر اور سید علی احمد شاہ میموریل کمیٹی کے چیئرمین سید نشاط کاظی ، کشمیر لبریشن سیل کے ڈائریکٹر جنرل فدا حسین کیانی اور دیگر مقررین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ دنیا کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کے عدسے سے دیکھنے کے بجائے اس مسئلے کو انسانیت کے عدسے سے دیکھے کیونکہ یہ مسئلہ دو کروڑ انسانوں کے مستقبل کا معاملہ ہے انہوں نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کے تنازعہ کا واحد حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیریوں کی اُمنگوں کے مطابق آزادانہ رائے شماری کے ذریعے حل کرنا ہے ۔

ریاست جموں و کشمیر کو ناقابل تقسیم وحدت قرار دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ وادی کشمیر ، جموں ، لداخ ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر ایک ریاست کے پانچ اجزاء ہیںاور انہیں ایک دوسرے سے علیحدہ کر کے مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نہیں نکالا جا سکتا ۔ صدر آزاد کشمیر نے تحریک آزادی کشمیر کے ممتاز رہنما اور سابق صدر سید علی احمد شاہ کی قومی خدمات اور تحریک آزادی کشمیر میں اُن کے کردار کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ مرحوم سید علی احمد شاہ نہ صرف امانت دیانت اور شرافت کے اعلیٰ مثال تھے بلکہ اُن کا شمار اُن قائدین میں ہوتا ہے جنہوں نے آزاد کشمیر میں اداروں کو بنانے اور انہیں مستحکم کرنے کا کا م سب سے پہلے شروع کیا ۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ وہ میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو سید علی احمد شاہ کے نام سے موسوم کرنے پر غور کریں گے اوراس بات کا بھی اہتمام کیا جائے گا کہ آئندہ مرحوم کی برسی آزاد جموں و کشمیر کی کسی سرکاری جامع میں کیا جائے ۔ انہوں نے آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی تحریک مذاحمت کے قائدین کی طرح ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر تحریک آزاد ی کشمیر کو آگے بڑھائیں ۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ تحریک آزاد ی کشمیر کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ آزاد کشمیر اور پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط اور سیاسی طور پر مستحکم بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مایوسی کی باتیں نہیں کرنی چاہیے کیونکہ آج بھی ہماری صفوں میں ایسے لوگ موجود ہیں جن کے عقیدے راسخ ہیں اور امانت و دیانت جن کی شخصیت کا طرہ امتیاز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزاد ی کشمیر کی کامیابی اور آزاد کشمیر اور پاکستان کی ریاستوں کی معاشی مضبوطی سے ہی قائداعظم محمد علی جناح اور سید علی احمد شاہ جیسے بانیان ریاست کے مشن کی تکمیل کی جا سکتی ہے ۔