وزیرخزانہ اسد عمر سرتاج عزیز کی معاشی پالیسیوں کے مداح نکلے

سرتاج عزیز کا مخالف پارٹی سے تعلق ہیں، لیکں میں ان کا مداح ہوں، معیشت کے فیصلے تجربات کی بنیاد پرنہیں بلکہ تھیوری کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ وزیرخزانہ اسد عمر کا تقریب سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 2 اپریل 2019 21:31

وزیرخزانہ اسد عمر سرتاج عزیز کی معاشی پالیسیوں کے مداح نکلے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 اپریل 2019ء) وزیرخزانہ اسد عمر نے خود کو سابق وزیرخزانہ سرتاج عزیز کا مداح قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز کا مخالف پارٹی سے تعلق ہیں، لیکں میں ان کا مداح ہوں، معیشت کے فیصلے تجربات کی بنیاد پرنہیں بلکہ تھیوری کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔

انہوں نے آج اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ریسرچ مقامی سطح پرنہیں کی جارہی۔ معیشت کیلئے وقتی فیصلے نہیں کرنئ چاہئیں بلکہ طویل مدتی فیصلے ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز کا مخالف پارٹی سے تعلق ہیں، لیکں میں ان کا مداح ہوں۔ معیشت کے فیصلے تجربات کی بنیاد پرنہیں بلکہ تھیوری کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان سے پیسا بھیج کر باہر کی دنیا میں چھپا دیا جاتا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر ایسے پیسے کیلئے قوانین تبدیل ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5سالوں میں جی ڈی پی ساڑھے 4 فیصد تھی۔ پاکستان کو معاشی ترقی کی ضرورت ہے۔اسد عمر نے کہا کہ سینٹرل بینک کے ذخائر ایک بلین ڈالر زہیں۔ جب کہ جاری کھاتوں کا خسارہ 2 ارب ڈالر ہے۔

سیاسی محاذ آرائی سے معیشت پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے تجاویز لی جارہی ہیں۔ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم بجٹ سے پہلے لائی جائیگی۔ کاروباری برادری ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا بھرپور مطالبہ کررہی ہے۔ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ملکی اور غیر ملکی اثاثوں کو ظاہر کرنے کیلئے لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بجٹ میں ٹیکس اور لیوی طے کردے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں طے کر نے کی مشکل ہی ختم ہوجائے گی۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا تعین نیپرا کرتا ہے اب بھی وہی کرے گا۔ ن لیگ کے دور میں پیدا ہونیوالے بجلی کے ٹیرف کا تعین نیپرا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت سے متعلق تمام فیصلے میں کررہا ہوں۔ پاکستان اسٹیلز کی بحالی کا منصوبہ سوموار کو ای سی سی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

اسی طرح پی آئی اے بحالی منصوبے میں کچھ ترامیم تجویز کی ہیں۔ انہوں نے جہانگیرترین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے جہانگیرترین پر سرکاری عہدہ رکھنے کی پابندی لگائی ہے۔ جہانگیرترین پر سانس لینے کی پابندی نہیں لگائی۔ جہانگیرترین کو اجلاس میں وزیراعظم نے بلایا ، وزیراعظم کسی کوبھی اجلاس میں مدعو کرسکتے ہیں۔