Live Updates

صادق آباد ، کھڑی مال گاڑی سے اکبر بگٹی ایکسپریس ٹکراگئی ، 11مسافر جاں بحق اور 80سے زائد زخمی

زخمیوںمیں بعض کی حالت نازک ، ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ، اکبر ایکسپریس کا انجن مکمل تباہ ، چار چار بوگیاں آپس میں پیوسٹ مقامی لوگوں، پاک فوج کے جوانوں ،ریسکیو 1122اور دوسری ایمبولینسز نے آپریشن میں حصہ لیا، ہسپتال میں ایمر جنسی نافذ حادثے کے مناظر کافی دل خراش ہیں، حادثہ بظاہر انسانی غفلت کا نتیجہ لگتا ہے، اعلیٰ ترین سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے، شیخ رشید احمد صدرعارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری کا اظہارافسوس

جمعرات 11 جولائی 2019 15:55

رحیم یار خان/راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2019ء) صادق آباد ولہارریلوے اسٹیشن کے قریب کھڑی مال گاڑی سے اکبر بگٹی ایکسپریس زور دار دھماکے سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں 11مسافر جاں بحق اور 80سے زائد زخمی ہوگئے ،زخمیوںمیں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ،حادثہ اتنا خوفناک تھا دونوں ٹرینوں کی چار چاربوگیاں آپس میں پیوست ہوگئیں اور اکبر ایکسپریس کا انجن مکمل طورپر تباہ ہوگیا ، مقامی لوگوں، پاک فوج کے جوانوں ،ریسکیو 1122اور دوسری ایمبولینسز نے آپریشن میں حصہ لیا ۔

جمعرات کو لاہور سے کوئٹہ جانے والی اکبر ایکسپریس رحیم یار خان کے قریب ولہار اسٹیشن کی حدود میں کھڑی مال گاڑی سے ٹکرا گئی جس نتیجے میں گیارہ افراد جاں بحق اور 80سے زادء زخمی ہوگئے ، حادثے میں مسافر ٹرین کا انجن مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور 3 سے 4 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں ،6 سے 7 بوگیاں شدید متاثر ہوئیں۔

(جاری ہے)

واقعہ کی اطلاع ملنے پر ریسکیو اداروں کے اہلکاروں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا ذرائع کے مطابق ریسیکو اہلکاروں نے بوگیوں میں پھنسے افراد کو ہیوی مشینری کی مدد سے ریسیکو کیا،ڈی سی رحیم یارخان جمیل احمد جمیل اور ڈی پی او عمر سلامت رحیم یارخان امدادی کاموں کی نگرانی کررہے تھے ۔

ادھر صادق آباد ہسپتال کے میڈیکل آفیسر کے مطابق 60 سے زائد زخمی ہسپتال لائے گئے ہیں اور جاں بحق افراد کی تعداد گیارہ ہے دوسرے شدید زخمیوں کو شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان منتقل کردیا گیا ۔ایڈیشنل جنرل مینیجر ریلوے زبیر شفیع کے مطابق اکبر ایکسپریس کے ڈرائیور عبدالخالق اور اسسٹنٹ ڈرائیور ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔زبیر شفیع نے بتایا کہ اکبر ایکسپریس کی 10 میں سے 4 بوگیاں پٹری سے اتری ہیں، حادثے کے بعد اپ ٹریک پر ٹرینوں کی آمدو رفت روک دی گئی تھی تاہم ساڑھے 8 بجے اسے بحال کردیا گیا ۔

ادھر عینی شاہدین کے مطابق مسافروں نے بتایاکہ حادثہ صبح 4 بجے کے قریب پیش آیا ، ٹرین میں سوار بیشتر مسافر سو رہے تھے، گاڑی کو حادثہ کانٹا تبدیل نہ کرنے کی صورت میں پیش آیا ہے اسٹیشن والے اپنی ڈیوٹی نہیں کر رہے تھے ورنہ جانی نقصان نہیں ہوتا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ ہمیں اپنی مدد آپ ہی بوگیوں سے نکلنا پڑا، حادثہ پیش آنے کے کافی دیر بعد ریسکیو ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی تھی۔

حکام نے بتایاکہ مسافروں کے بارے میںمعلومات کیلئے لواحقین کنٹرول روم قائم068.9230109اور موبائل نمبر03009402579پر رابطہ کریں ۔دوسری جانب وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ٹرین حادثے اور قیمتی جانوں کی ہلاکتوں پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حادثہ بظاہر انسانی غفلت کا نتیجہ لگتا ہے۔ اعلیٰ ترین سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا پر چلنے والے حادثے کے مناظر کافی دل خراش ہیں، دل بہت افسردہ ہے۔

شیخ رشید احمد نے کہاکہ آٹھ سے نو مسافروں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جی ایم ریلوے اور متعلقہ حکام کو حادثے کی جگہ روانہ کر دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ریلیف اور ریسکیو کا کام ضلعی انتظامیہ کی مدد سے جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ حادثے کا جائزہ لے رہا ہوں؛ ریلوے حکام کو ریلیف اور ریسکیو تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے رحیم یار خان ٹرین حادثے پر اظہار افسوس کیا۔

صدر مملکت عارف علوی نے اکبر ایکسپریس ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا، صدر نے جاں بحق افراد کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹر بیان میں ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ریلوے حکام کو حکم دیا کہ کئی دہائیوں سے پرانے ریلوے انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنایا جائے اور حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کیلئے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرینوں کے پے درپے حادثات انتہائی تشویشناک ہیں۔انہوںنے کہاکہ ناقص منصوبہ بندی اور کمزور ریلوے ٹریک حادثات کا باعث بن رہے ہیں، حادثے کے ذمہ داران کا تعین کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحومین کو اپنے جوار رحمت میں جگہ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات