سوات ،سیلفی نے 2جانیں نگل لیں

سیلفی بناتے ہوئے لڑکی دریائے سوات میں گری توباپ نے بچانے کیلئے چھلانگ لگا ئی

پیر 15 جولائی 2019 23:54

سوات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جولائی2019ء) سیلفی بناتے ہوئے لڑکی دریائے سوات میں ڈوب گئی‘ باپ نے بیٹی کو بچانے کے لئے چھلانگ لگا دی۔ دونوں کی لاشیں نکال لی گئبیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پیر کے روز سیلفی لیتے ہوئے ایک لڑکی دریائے سوات میں گر کر جاں بحق ہو گئی۔ لڑکی کو بچانے کے لئے باپ نے دریا میں چھلانگ لگائی تو وہ بھی ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔

پولیس کے مطابق دونوں باپ بیٹی کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ 15-07-19/--327 #h# ض* ڈی جی ماڈل کورٹس نے ماڈل عدالتوں کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی یکم اپریل 2019سے 30 جون 2019 تک ماڈل کورٹس نے قتل کے 2742 اور منشیات کے 4129 یعنی کل 6871 مقدمات کے فیصلے اور30907 گواہان کے بیانات بھی قلمبند کیے #/h# , راولپنڈی (آن لائن )ڈائریکٹر جنرل ماڈل کورٹس پاکستان سہیل ناصر نے پاکستان بھر کی ماڈل عدالتوں کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ہے چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی ہدایات پر جسٹس گلزار احمد اور چیف جسٹس صوبائی و اسلام آباد ہائیکورٹس کی مشاورت سے یکم اپریل 2019 کو پاکستان بھر میں 116ماڈل عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا جن میں قتل اور منشیات سمیت دیگر فوجداری نوعیت کے مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کی ہدائیت کی گئی اس حوالے سے یکم اپریل 2019سے 30 جون 2019 تک ان عدالتوں نے عملی طور پر 71روز کام کیااس قلیل مدتی کارکردگی کے حوالے سے مذکورہ عدالتوں نے تاریخی کامیابیاں حاصل کیںاس دوران ان عدالتوں نے قتل کے 2742 اور منشیات کے 4129 یعنی کل 6871 مقدمات کے فیصلے کیے۔

(جاری ہے)

ان عدالتوں نے 30907 گواہان کے بیانات بھی قلمبند کیے۔ پنجاب کی 36 عدالتوں نے 872 قتل، اور 1814 منشیات، خیبر پختونخواہ کی 27 عدالتوں نے 818 قتل اور 1283منشیات سندھ کی 27 عدالتوں نے 694 قتل اور 614 منشیات بلوچستان کی 24 عدالتوں نے 260 قتل اور 256 منشیات جبکہ اسلام آباد کی دو عدالتوں نے 98 قتل اور 162 منشیات کے مقدمات کا فیصلہ سنایا۔ اس طرح پنجاب میں کل 2686، خیبر پختونخواہ میں 2101 سندھ میں 1308 بلوچستان میں 516 اور اسلام آباد میں 260 مقدمات کے فیصلے کیے گئے اس دوران بلوچستان کے اضلاع مستونگ، نوشکی، تربت، چاغی، ڈیرہ بگٹی، بارکھان، ہرنائی، قلات، کوہلو، زیارت، پنجگور، جبکہ خیبر پختونخواہ کے اضلاع کولائی پلاس، ہری پور، کوہستان لوئر اور پنجاب کے ضلع جہلم میں قتل اور منشیات کے تمام مقدما ت کا فیصلہ کر دیا گیا اور وھاں پر اس قسم کا کوئی دیگر مقدمہ زیر سماعت نہ رہا۔

مقدمات کی تیز ترین سماعت کی وجہ سے بلوچستان کے چھ، خیبر پختونخواہ کے تین اور پنجاب کے ضلع لودھراں میں بقیہ مقدمات کی تعداد 10 سے کم ہو کر رہ گئی ہے۔ان تاریخی کامیابیوں میں ماڈل عدالتوں کے تمام ججوں کا مثالی جذبہ دیکھنے میں آیا جنہوں نے دن رات کام کرتے ہوئے ان نتائج کو یقینی بنایاچیف جسٹس آف پاکستان نے تمام ججوں کی اس کارکردگی پر انتہائی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان کو خراج تحسین پیش کیا ہے نمایارہنے والے ججوں میںسندھ میں نوید احمد سومرو ایڈیشنل سیشن جج ملیر اور غلام قادر تونیو ایڈیشنل سیشن جج کمبر شہداد کوٹ پنجاب میں راجہ محمد اجمل ایڈیشنل سیشن جج میانوالی واجد منہاس ایڈیشنل سیشن جج قصور بلوچستان میں ظفراللہ بزئی ایڈیشنل سیشن جج کوئٹہ اسداللہ کاکڑ ایڈیشنل سیشن جج ڈیرہ مراد جمالی، کے پی کے میں ارباب سہیل حامد ایڈیشنل سیشن جج چارسدہ اور نادیہ سید ایڈیشنل سیشن جج مردان جبکہ اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصر نے تعداد کے لحاظ سے سب سے زیادہ قتل اور منشیات کے مقدمات کے فیصلے کیے ماڈل عدالتوں میں پرانے مقدمات کی ترجیحی بنیادوں پر سماعت کی وجہ سے یہ نتائج ممکن ہو سکے۔

سال 1976 سے لیکر 1989 تک کے 13 مقدمات، 1990 سے 1995 تک کے 13مقدمات 1996 سے 2000 تک کے 38 مقدمات 2001 سے 2005 تک کے 72 مقدمات 2006 سے 2010 تک کے 298 مقدمات 2011 سے 2015 تک کے 1827 مقدمات جبکہ 2016 سے 2019 تک کے 4610 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا۔ تقابلی جائزے کے مطابق یہ تمام مقدمات سابقہ عدالتوں میں سال ہا سال سے زیرِ التواء تھے مگر جونہی انکو ماڈل عدالتوں میں منتقل کیا گیا ان مقدمات میں کاروائی مکمل کر کے چند ہی دنوں کے اندر ان کے فیصلے سنا دیے گئے۔

اس دوران 231 مجرمان کو سزائے موت 652 مجرمان کو عمر قید کی سزا کا حکم دیا گیا جبکہ 1635 مجرمان کو کل 5343 سال 3 ماہ اور 16 دن کی سزائیں دی گئیں اور تمام مجرمان کو کل 32کروڑ 53 لاکھ، 99 ہزار 305 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیاماڈل عدالتوں کی تاریخی کامیابیوں میں وکلاء پولیس پراسیکیوشن اور محکمہ صحت کا مثالی تعاون دیکھنے میں آیا۔عوام الناس اور دیگر شعبہ ہائے زندگی نے ماڈل کورٹس کے مقدمات کی تیز ترین سماعت پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے اس یقین کا اعادہ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں پاکستان کے اندر انصاف کی سست فراہمی کی شکایات کا سدباب کر دیا جائیگا۔

یہاں اس امر کا ذکر ضروری ہے کہ 116 ماڈل کورٹس کی کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے 24 جون 2019سے 57 نئی ماڈل کورٹس نے کام کا آغاز کر دیا تھا اور ان عدالتوں میں بھی قتل اور منشیات کے مقدما ت کی تیز ترین سماعت اور فیصلے جاری ہیںعدالتوں کے اندر پیش ہونے والے سائلین اور انکے وکلاء کے مسائل اور مطالبات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان، Senior Puisne Judge سپریم کورٹ اور چیف جسٹسز صوبائی و اسلام آباد ہائیکورٹس نے پورے پاکستان میں دیوانی، کرایہ داری اور فیملی اپیلوں کی سماعت کیلئے 96 نئی ماڈل کورٹس قائم کر دی ہیں جنکے سربراہان ڈسٹرکٹ یا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج ہونگے اسی طرح نچلی سطح پر 110 ماڈل مجسٹریٹ کورٹس کے بھی قیام کی منظوری دی گئی ہے اور وہاں پر بھی فوجداری مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرتے ہوئے انکے فیصلے کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

نئی قائم شدہ سول ایپلٹ ماڈل کورٹس اور ماڈل ٹرائل مجسٹریٹ کورٹس مورخہ 15جولائی 2019 سے تمام پاکستان میں اپنے کام کا آغاز کرنے جارہی ہیں۔ 15-07-19/--328 #h# ظ*راولپنڈی ،میٹرک امتحانات میں پوزیشن ہولڈر طلبا و طالبات کے ناموں کا اعلان د* کیڈٹ کالج حسن ابدال اٹک کے 5طلبا نے ڈویژن بھر میں پہلی 3پوزیشنیں لیں $مجموعی طور پر پہلی 3پوزیشنیں حاصل کرنیوالے پانچوں طلبا کا تعلق سائنس گروپ سے ہے جن میں2طلبا نے یکساں نمبر حاصل دوسری اور2نے تیسری پوزیشنیں حاصل کیں #/h# ٪راولپنڈی(آن لائن)انٹر میڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈراولپنڈی نے میٹرک کے سالانہ امتحانات برائے سال2019میں پوزیشن ہولڈر طلبا و طالبات کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت کیڈٹ کالج حسن ابدال اٹک کے 5طلبا نے ڈویژن بھر میں پہلی 3پوزیشنیں اپنے نام کر لیںمجموعی طور پر پہلی 3پوزیشنیں حاصل کرنے والے پانچوں طلبا کا تعلق سائنس گروپ سے ہے جن میں2طلبا نے یکساں نمبر حاصل دوسری اور2نے تیسری پوزیشنیں حاصل کیںاعلان کردہ نتائج کے مطابق کیڈٹ کالج حسن ابدال اٹک کے وقاص احمد نے رولنمبر904996 کے تحت 1089نمبر حاصل کر کے پہلی عبداللہ ظفرنے رولنمبر904934 اورشایان احمد نے رولنمبر904973کے تحت 1086نمبر حاصل کر کے دوسری جبکہ خوشال خان نے رولنمبر904962 اورحق نواز خان نے رولنمبر904994کے تحت 1083نمبر حاصل کر کے مجموعی طور پرتیسری پوزیشن حاصل کی اس سال شامل امتحان ہونے والی92926ریگولر اور28421پرائیویٹ سمیت121374 طلبا وطالبات91987کامیاب قرار پائے اس طرح کامیابی کا مجموعی تناسب 76.54فیصد رہا اس حوالے سے ڈویژنل پبلک سکول شمس آبادمیں منعقدہ تقریب میں رکن قومی اسمبلی و پارلیمانی سیکریٹری برائے منسٹری آف نارکوٹکس کنٹرول شیخ راشد شفیق نے نمایاں پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلبا وطالبات میں انعامات تقسیم کئے اس موقع پر شیخ راشد شفیق نے کامیاب قرار پانے والے طلبا و طالبات کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارا مستقبل ہیں اور دشمن عناصر ہمارے مستقبل کو نشہ کے اندھیروں کی طرف دھکیل رہے ہیں انہواں نے کہا کہ راولپنڈی اسلام آبا کے تعلیمی اداروں میں ایک مافیا منشیات کی ترسیل میں ملوث ہے اس مافیا کے خاتمہ کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں لیکن والدین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں بچوں کو امتحان کے دنوں میں جاگنے کے لئے دوا کے طور پر منشیات پہنچا دی جاتی ہیں جسے طلبا دیر تک جاگنے کے لئے استعمال کرتے ہیں اور پھر اس کے عادی ہو جاتے ہیں بورڈ کی جانب سے جاری کردہ مضامین گروپ کی الگ الگ تفصیلات کے مطابق سائنس گروپ برائے طالبات میںبھی پہلی تین پوزیشنیں5طالبات نے اپنے نام کیں نتائج کے مطابق صدیق پبلک سکول سکستھ روڈ راولپنڈی کی فاطمہ ناصر عباسی حبیب نے رولنمبر931575 اورڈسٹرکٹ پبلک سکول فار گرلز چکوال کی ایشہ بتول نے رولنمبر910597کے تحت 1079نمبر حاصل کر کے پہلی، فوجی فائونڈیشن ماڈل سکینڈری سکول فار گرلز دولتالہ کی مقدس صدیق نے رولنمبر924759کے تحت 1077نمبر حاصل کر کے دوسر ی جبکہ منیر پبلک گرلز ہائی سکول چکوال کی اریبہ سردارنے رولنمبر909273 اور خالد میموریل سکینڈری سکول فار گرلز چک بھون کی عروبہ ناصرنے رولمبنر910585کے تحت 1075نمبر حاصل کر کے تیسری پوزیشن حاصل کی اسی طرح طالبات کے آرٹس گروپ میں گرامر پبلک ہائی سکول فار گرلز سیٹلائیٹ ٹائون راولپنڈی کی ایشہ طارق نے رولنمبر933000کے تحت 1009نمبر حاصل کر کے مجموعی طور پر پہلی پوزیشن حاصل کی گورنمنٹ گرلز ہائی سکول سائیلہ جہلم کی علیشبا حبیب نے رولنمبر141346کے تحت 1006نمبر حاصل کر کے دوسر ی جبکہ اسی سکول کی ایمان رفعت نے رولنمبر141370کے تحت 1001نمبر حاصل کر کے مجموعی طور پر تیسری پوزیشن حاصل کی جبکہ آرٹس گروپ طلبا میںوی پی او حطار کے وسیم اکرم نے رولنمبر110056کے تحت966نمبر حاصل کر کے پہلی، دارالعلوم محمدیہ غوثیہ جمال کرم بارہ گھوہا سوہاوہ کے حافظ محمد نجم الکرم احمدنے رولنمبر136016کے تحت955نمبر حاصل کر کے دوسری،گائوںکالووال بھرتا دینہ کے محمد زکریا نیرولنمبر139095کے تحت 953نمبر حاصل کر کے تیسری پوزیشن حاصل کی اس سال شامل امتحان ہونے والے کل65664طلبا میں سے 45900طلبا کامیاب ہوئے جن کی کامیابی کا تناسب70.76فیصد جبکہ شامل امتحان ہونے والی 55683طالبات میں سے 46087کامیاب ہوئیں جن کی کامیابی کا تناسب 83.32فیصد رہا جاری ہونے والے نتائج کے مطابق 11260طلباو طالبات نے اے ون گریڈ میں کامیابی حاصل کی جبکہ 15549طلبا وطالبات نے اے گریڈ ،23833نے بی گریڈ ،27334نے سی گریڈ ،13542نے ڈی گریڈ اور469نے ای گریڈ میں کامیابی حاصل کی رواں سال 28026 امیدوارفیل قرار پائے جبکہ976امیدوارغیر حاضر رہے ۔