Live Updates

وفاقی حکومت نااہلی اور نالائقی کی انتہاہ تک پہنچ چکی ہے، سعید غنی

ٰمریم نواز کی گرفتاری کشمیر کاز سے توجہ ہٹانے کی سازش معلوم ہورہی ہے، وزیر اطلاعات و محنت سندھ

جمعہ 9 اگست 2019 22:25

وفاقی حکومت نااہلی اور نالائقی کی انتہاہ تک پہنچ چکی ہے، سعید غنی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2019ء) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت نااہلی اور نالائقی کی انتہاہ تک پہنچ چکی ہے، مریم نواز کی گرفتاری کشمیر کاز سے توجہ ہٹانے کی سازش معلوم ہورہی ہے، دانستہ طور پر وفاقی حکومت کشمیر کاز سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے کبھی مریم نواز کی گرفتاری، کبھی بلاول بھٹو کے خطاب اور کبھی کراچی کے کچڑے کو اشیو بنا رہی ہے۔

کراچی کا کچڑا اور مریم نواز کی گرفتاری ضرور ہے لیکن اس وقت کشمیر بہت بڑا اشیو ہے، خدا کے واسطے حکومت دو سے چار روز ہماری بغض، نفرت اور مخالفت کو ایک سائیڈ پر رکھ کر اللہ کے واسطے کشمیر کے اشیو کو اٹھائیں اور قوم کو ایک پیج پر لائیں اور دنیا میں بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر جو ظلم ڈھانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں اس پر آواز بلند کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ انہوں نے کہا کہ پشاور اور لاہور میں جب بارشیں ہوئی تھی تو کیا وہاں کے وزیر اعلیٰ نے استعفیٰ دیا تھا کہ آج پی ٹی آئی والے وزیر اعلیٰ سندھ سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پشاور اور لاہور میں بارشوں کے دوران کو وہاں کی حکومت یا ان کا کوئی نمائندہ نظر تک نہیں آیا تھا تاہم صرف لاہور میں وہاں کے وزیر اعلیٰ صرف چند خواتین کو اپنی گاڑی میں بٹھا کر تصاویر بناتے ضرور نظر آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارشوں میں وزراء اور منتخب نمائندوں سمیت پوری سندھ حکومت سڑکوں پر تھی، میں خود بحثیت وزیر بلدیات صبح سے رات گئے تک کراچی اور رات کو حیدرآباد پہنچا اور خود وزیر اعلیٰ سندھ میرے ساتھ اس رات اور دوسرے دن موجود رہے۔

سعید غنی نے کہا کہ ہم نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاول نے وزیر اعظم اور ان کے چیلوں نے جو زبان استعمال کی ماضی میں اور کررہے ہیں اس کے مقابلے میں جو کچھ کہا ہے وہ تو بہت چھوٹا لفظ ہے اس پر انہیں کیوں تکلیف ہوئی یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران سیاسی انتقام میں اتنے اندھے ہوگئے ہیں کہ ایک خواتین کے خلاف بھی سیاسی انتقامی کارروائی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بے شک وہ سیاسی انتقامی کارروائیوں میں اندھے رہیں لیکن موجودہ وقت جب پوری دنیا کو ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیر کے معاملے پر پوری پاکستانی قوم ایک ہے، انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ اس وقت کچھ مسلم لیگ (ن) اور کچھ پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن کے رہنماؤں کو اور کچھ حکومتی وزرائ علیحدہ علیحدہ ممالک میں جائیں اور کشمیر کے اشیو پر پاکستان کے موقف کو تسلیم کرائیں لیکن اس کے برعکس یہاں ایک دن ہم متفقہ قرارداد منظور کرواتے ہیں تو دوسرے روز اپوزیشن کو سیاسی انتقامی کارروائیوں کی بھینٹ چڑھادیتے ہیں اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ یہ بھارتی ایجنڈے کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ یہ حکومت نااہلی اور نالائقی کی انتہاء کو پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا اس کا پہلو اس کا یہ ہوسکتا ہے کہ دانستہ طور پر اس قوم کا کشمیر کاز سے دھیان ہٹانے کے لئے کچھ دوسرے اشیوز کھڑے کرنا چاہتے ہیں تاکہ قوم کی توجہ کبھی مریم نواز کے اشیو پر جائے تو کبھی بلاول بھٹو کی تقریر پر جائے یا کسی اور اشیو پر چلی جائے تاکہ کشمیر کے اشیو پر بات نہ ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ کبھی وہ کراچی کے کچرے کو لیکر میڈیا پر پروگرام کرنا شروع کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا اشیو ضرور ہے، بلاول کی تقریر بھلے تم کو اشیو لگے اور کراچی کا کچرا ضرور ہے لیکن کشمیر اس وقت سب سے سنگین اشیو ہے۔ اللہ کے واسطے حکومت ہماری بغض، مخالفت اور نفرت کو ایک جانب رکھ کر اور کشمیر کے اشیو کو اٹھائے اور قوم کو ایک پیج پر لائیں اور کشمیر میں بھارت کو مظالم ڈھانے جارہا ہے اس پر عالمی دنیا میں آواز اٹھائیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ وہ آج سپریم کورٹ میں ان پر توہین عدالت کا جو نوٹس آیا ہے، اس کے حوالے سے آیا تھا لیکن آج صبح کے بعد 12 بجے دوبارہ سماعت ہونا تھی لیکن کسی وجہ سے اب یہ پندرہ روز کے بعد ہوگی۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آج اعلیٰ عدلیہ کے باہر وہ ان بچوں کے والدین سے ملیں ہیں، جو بارشوں میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ بچوں کی فیملی نے شکایات کی ہے کہ ان کے بچوں کی ہلاکت پر کے الیکٹرک کے خلاف ایف آئی آرکا اندراج کروانے گئے ہیں تو ان کی ایف آئی آر کا اندراج نہیں کیا جارہا ہے، جو کہ انتہائی غیر جانبدرانہ اقدام ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ ایف آئی آر کا اندراج کرانا ہر شہری کا حق ہے، اور پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایف آئی آر کا اندراج کرے اور تحقیقات کرے اور اگر کوئی ذمہ دار نہیں ہے تو اس کے خلاف بے شک کارروائی نہ کرے لیکن ایف آئی آر کا اندراج نہ کرنا بذات خود ایک غیر جانبدارانہ اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت ان تمام خاندانوں کی معاونت کرے گی اور ایف آئی آر کے اندراج میں ان کی مدد کرے گی۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں دوبارہ بارشوں کے حوالے سے سندھ حکومت کی جانب سے اقدامات کے سوال پر سعید غنی نے کہا کہ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات اور تمام صوبائی حکومت آن بورڈ ہے اور اس حوالے سے تمام اقدامات کو بروئے کار لایا جارہا ہے اور گذشتہ بارشوں کے بعد جو کمی بیشی تھی اس پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ اس وقت سب سے اہم مسئلہ بارشوں کا عید قربان کے موقع پر ہونا ہے اور عید کے موقع پر بارشوں سے خدشہ ہے کہ جانوروں کی آلائشوں کو ٹھکانے لگانے اور انہیں گلی گوچوں سے اٹھانے کا عمل متاثر ہو اس لئے میری میڈیا کے توسط سے عوام سے گذارش ہے کہ وہ اپنے جانوروں کی قربانی کھلے میدانوں اور کھلی جگہوں پر کریں تاکہ آلائشوں کو اٹھانے اور ان کو ٹھکانے لگانے میں مشکلات سے بچا جاسکے۔

انہوں نے کہا اس میں عوام کو ضرور پریشانی ہوگی لیکن یہ پریشانی اس سے کم ہوگی، جو بارشوں کی صورت میں آلائشوں کو نہ اٹھانے اور بعد ازاں اس سے بیماریوں کے پھیلنے کے خدشات سے ہوگی۔ حیدرآباد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہاں گذشتہ بارشوں کے بعد حیسکو کی جانب سے بجلی کی بندش سے پمپنگ اسٹیشن بند ہوگئے اور جبریٹرز تمام مشینوں کو چلانے کے قابل نہ ہونے سے وہاں مشکلات میں اضافہ ہوا لیکن اس بار ہم نے جہاں حیسکو سے بجلی کی مسلسل بحالی کی ہدایات دی ہیں وہاں ہم نے مزید بڑے جنریٹرز بھی وہاں بھجوا دئیے ہیں۔ #
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات