مسلم لیگ ن کی سپریم کورٹ سے بلدیاتی نمائندوں کو بحال کرنے کی اپیل

بلدیاتی نمائندوں کا مینڈیٹ چھین لیا گیا ہے، پاکستان کی52 فیصد آبادی کوبلدیاتی اداروں سے محروم کیا گیا، پنجاب میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی۔ کردی۔مرکزی رہنماء ن لیگ احسن اقبال کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 24 اگست 2019 16:26

مسلم لیگ ن کی سپریم کورٹ سے بلدیاتی نمائندوں کو بحال کرنے کی اپیل
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 اگست 2019ء) مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ سے بلدیاتی نمائندوں کو بحال کرنے کی اپیل کردی۔ مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کا مینڈیٹ چھین لیا گیا ہے، پاکستان کی 52 فیصد آبادی کوبلدیاتی اداروں سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے پنجاب کوانتقامی سیاست کا نشانہ بنایا ہوا ہے۔

پنجاب سے مسلم لیگ ن کوووٹ دینے کا بدلا تحریک انصاف عوام سے لے رہی ہے۔ پورے صوبے میں جرائم کی شرح میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ پنجاب میں حکومت نام کی چیز بالکل بھی نظر نہیں آرہی ہے۔ پاکستان کی 52 فیصد آبادی کوبلدیاتی اداروں سے محروم کیا گیا۔ بلدیاتی نمائندوں کا مینڈیٹ ختم کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ سے مطالبہ ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی نمائندوں کو بحال کرنے کا حکم دیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان انتظامی معاملہ ہوتا ہے، وزیراعظم نے توسیع دینی ہوتی ہے اور آرمی چیف نے توسیع لینی ہوتی ہے، ہم اس معاملے پر اس لیے بات نہیں کررہے کہ اس کا تعلق ایک دفاعی ادارے سے ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ نوازشریف پرایک پیسے کی کرپشن ثابت نہیں کی گئی۔ یہ ہمارے لیڈر کی پاک دامنی کا ثبوت ہے۔

اسی طرح سعد رفیق، رانا ثناءاللہ ، شاہد خاقان عباسی کے کیسزز میں آج تک حکومت کو کچھ نہیں ملا۔ مزید برآں (ن) لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نئے ارکان سے حلف نہ لینے کے چیف الیکشن کمشنر کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں غیرآئینی طورپر ارکان کی تقرری کی کوشش کے پیچھے مجرمانہ مقاصد ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کا فیصلہ ثبوت ہے کہ حکومت نے غیرآئینی، غیرقانونی، غیرپارلیمانی اور بدنیتی پر مبنی اقدام کیا ۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں غیرآئینی طورپر ارکان کی تقرری کی کوشش کے پیچھے مجرمانہ مقاصد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران صاحب ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے آپ فارن فنڈنگ کیس میں جواب سے بچنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کا فیصلہ آئین کے مطابق اور خوش آئند ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران صاحب کی اٹھارہ جعلی اکاونٹس سے خود کو بچانے کی سازش بے نقاب ہوگئی ۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ کو ہر جگہ سلیکٹڈ چاہئیں تاکہ خود کو ہر معاملے میں کلین چٹ دلاسکے۔ حکومت آئین اور قانون پرچلے، الیکشن کمیشن کے ارکان کی شفاف تعیناتی کا قانونی عمل پھر سے شروع کرے۔