Live Updates

کراچی پر غیر آئینی قبضے کی کوشش کی تو حکومت کو گھر جانا پڑے گا، بلاول بھٹوزر داری

مودی نے مقبوضہ کشمیر پر غیر آئینی طریقے سے قبضہ کرلیا ، دوسری طرف ہمار ے حکمران کراچی پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں،ہم صوبے کے خلاف کوئی سازش پر بر داشت نہیں کرینگے ، کیا عمران خان کشمیر کے سیاسی قیدیوں کو بچائیگا جس نے اپنے ملک کی ہر سیاسی جماعت کی قیادت کو سیاسی قیدی بنادیا ہے،مختلف زبان اور قومیت کے لوگوں پر مشتمل ملک کے نظام کو چلانا کوئی کرکٹ میچ نہیں ہے،غیرجمہوری قوتیں کیا سمجھتی ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی آخری وقت تک ان قوتوں کے سامنے دیوار بن کر کھڑی رہے گی یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ غیر آئینی طریقے سے کراچی کو اسلام آباد سے کنٹرول کیا جائی ، چیئر مین پیپلز پارٹی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 12 ستمبر 2019 17:43

کراچی پر غیر آئینی قبضے کی کوشش کی تو حکومت کو گھر جانا پڑے گا، بلاول ..
حیدر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی پر غیر آئینی قبضے کی کوشش کی تو حکومت کو گھر جانا پڑیگا،مودی نے مقبوضہ کشمیر پر غیر آئینی طریقے سے قبضہ کرلیا ، دوسری طرف ہمار ے حکمران کراچی پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں،ہم صوبے کے خلاف کوئی سازش پر بر داشت نہیں کرینگے ، کیا عمران خان کشمیر کے سیاسی قیدیوں کو بچائیگا جس نے اپنے ملک کی ہر سیاسی جماعت کی قیادت کو سیاسی قیدی بنادیا ہے،مختلف زبان اور قومیت کے لوگوں پر مشتمل ملک کے نظام کو چلانا کوئی کرکٹ میچ نہیں ہے،غیرجمہوری قوتیں کیا سمجھتی ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی آخری وقت تک ان قوتوں کے سامنے دیوار بن کر کھڑی رہے گی یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ غیر آئینی طریقے سے کراچی کو اسلام آباد سے کنٹرول کیا جائی ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر قانون نے کہا وہ کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہم صوبے کے خلاف کوئی سازش برداشت نہیں کریں گے۔اس وقت ہمارا ملک بہت مشکل دور سے گزر رہا ہے، ہمارے ملک، عوام، آئین اور ہم سب کو ایک مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے ہمارے کٹھ پتلی حکمران اور غیر جمہوری قوتوں نے مل کر ہمارے ملک میں جمہوریت، آئین اور صحافت کی آزادی پر حملے کیے ہیں اور اب یہ ایک نئے انداز سے حملے کررہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ گزشتہ 10 سال میں جو انقلابی مقاصد ہم نے حاصل کیے تھے، جیسے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ جمہوری سلسلہ چلتا رہا، میڈیا اور عدلیہ کی آزادی کیلئے چھوٹے چھوٹے اقدام کیے گئے، انسانی اور جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے اقدام کیے گئے تھے اب وہ حقوق چھینے جارہے ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم کہہ سکتے تھے کہ پاکستان جمہوری ملک ہے، اسی پاکستانی جمہوریت کو آج آمریت کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ آمروں کے خلاف لڑ کر جو آزادی اور طاقت میڈیا نے حاصل کی تھی، وہ آزادی جس کی وجہ سے کوئی پااکستان کی جمہوریت کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا تھا، جس کے ذریعے ظالم کو بے نقاب کرتے تھے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ صحافیوں کی آزادی پر پابندی لگا کر، صحافی برادری پر دباؤ ڈالنا اور سازش کے تحت معاشی طور پر کمزور کیا جارہا ہے تاکہ یہ کٹھ پتلی حکومت ظلم جاری رکھے، اپنی عوام سے حقوق چھینتی رہے اور ہمارا میڈیا ان کے خلاف کچھ نہ بول سکے۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم نے آمروں سے لڑ کر، قربانیں دے کر آئین اٹھارویں ترمیم کی صورت میں 1973 کے اصل آئین کو بحال کیا اور یہ کٹھ پتلی حکومت ہماری اٹھارویں ترمیم پر حملے کرتے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف صوبے کے عوام کو ان کا حق نہیں دیا جارہا، وسائل نہیں دئیے جارہے ہیں اور دوسری طرف صوبوں پر حملے کیے جارہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس طریقے سے آئین قدرتی وسائل کو تحفظ دیتا ہے کہ جہاں وسائل ہو پہلے انہیں دیا جائے لیکن وفاق کہتا ہے کہ سندھ کی گیس پورے ملک میں دی جائے اور صوبے میں استعمال نہ کی جائے۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ وزیراعظم نے سندھ میں کھڑے ہو کر کہا کہ اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے وفاق تباہ ہورہا ہے جبکہ وفاق کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہورہے ہیں، نااہل ، کٹھ پتلی حکومت کی وجہ سے صوبوں کو کم پیسے مل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پاکستان میں معاشی انصاف لانا ہے تو وفاق جو صوبیکے وسائل چھیننا چاہ رہا ہے اسے ختم کرنا ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حیران کن بات ہے گزشتہ روز وفاقی وزیر قانون نے حکومت کی طرف سے اعلان کیا وہ کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہم کسی بھی صورت میں اس صوبے کے خلاف کوئی سازش برداشت نہیں کریں گے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ یہ کیا کوئی مذاق ہے کہ وسائل بھی چھین لو، حقوق بھی چھین لو، جمہوری نظام میں ہماری آواز دبادیں، ہمارا پانی رکوا کر، گیس کا حصہ نہ دے کر معیشت کو تباہ کر کے صوبے کا معاشی قتل کرنے کی کوشش کریں، ہماری بچوں کے حقوق بھی محفوظ نہیںاور اس پر سے اعلان کرتے ہیں کہ وفاق کراچی،جو صوبے کا دارالحکومت ہے اس پر قبضہ کریگا۔

انہوںنے کہاکہ یہ کیا مذاق ہے کہ ایک طرف مودی کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر پر غیر آئینی طریقے سے قبضہ کرلیا اور دوسری طرف ہمارے حکمران کراچی پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ عجیب ہے ہم کہتے ہیں کشمیر میں انسانی حقوق کا تحفظ عمران خان کرے گا اور باقی پاکستان میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں وہ عمران خان کررہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کیا کشمیر میں جمہوری حقو ق اور رائے شماری کو عمران خان بچائے گا جس نے پاکستان میں جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے، وہ عمران خان کشمیر کے سیاسی قیدیوں کو بچائیگا جس نے اپنے ملک کی ہر سیاسی جماعت کی قیادت کو سیاسی قیدی بنادیا ہے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ مختلف زبان اور قومیت کے لوگوں پر مشتمل ملک کے نظام کو چلانا کوئی کرکٹ میچ نہیں ہے، وفاق کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ صوبوں کو جوڑ کر رکھے، ہم نے بہت مشکل سے اس وفاق کو بچایا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پہلے بھی یہ ملک ٹوٹا جب اس قسم کی ذہنیت اسلام آباد سے چل رہی تھی تو وہ صوبہ جو ہم سے کم محب وطن لوگ نہیں تھے، جنہوں نے پاکستان کے لیے اپنی قربانیاں دی تھیں وہ ہم سے الگ ہوگیا۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ یہ غیرجمہوری قوتیں کیا سمجھتی ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی آخری وقت تک ان قوتوں کے سامنے دیوار بن کر کھڑی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ معاشی مشکلات کے باوجود آصف زرداری نے تنخواہیں اور پنشن بڑھائی، آصف زرداری نے مشکل حالات میں بھی غریب عوام کو ریلیف دیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات