واشک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2019ء)
جمعیت علما اسلام نے ناموس رسالت کانفرنس کا انعقاد کرکے یہ پیغام دیا ہم قائد جمیعت کے ساتھ ہیں تحفظ ناموس رسالت واشک کے
جلسہ عام سے جمیت
علما اسلام کے صوبائی وزیر مولانا عبدالواسع ، ایم این اے پشین مولانا کمال الدین، سابقہ ایم این اے حاجی عثمان بادینی ایم پی اے واشک حاجی زابد علی ریکی، ایم پی اے خضدار میر یونس عزیز زہری ، ایم این اے قلات آغا معمود شاہ اور دیگر کا خطاب واشک میں بیس سال تک جبر ظلم اور مایوسی تھی الحمداللہ واشک کے عوام نے گھٹن حالت تبدیلی لا کر وراثتی سیاستدانوں کو صفایا کر دیا واشک ضلع انتہائی
غریب پسماندہ علاقے ہیں یہاں جلسے کیلئے ٹینٹ دیگر علاقوں سے لے جاتے ہیں عوام کی
سیلاب جلسہ کیلئے ٹینٹ ناکافی ہیں اس جدید دور
دنیا کہاں تک پہنچ چکی ہے پھر بھی واشک کے عوام آج بھی پتھر کے زمانے کی زندگی گزار رہے ہیںہر ظلم سے بغاوت ہمارا منشور ہیں ہمارے اور آپ کے اتحاد اسلامی کے سربلندی پر قائم ہے جمعت
علما اسلام کا عظیم مقصد اللہ کے نظام کے حاکمیت کیلئے ہے اسلامی ریاست کے اندر عوام
یہودی نظام کے غلام ہیں جب ریاست میں اللہ کا نظام قائم ہو جائے غریبوں کے حقوق خود بخود مل جاہیں گے سن 88 میں شرانی نے
اسمبلی میں بل پیش کیا کہ
بلوچستان کو ان کے رقبے کے لحاظ سے حقوق دیا جائے سن 2000 ہزار میں NFC میں ہمیں 20 فیصد کامیابی ملی 80 ارب
بجٹ میں 340 ارب تک اضافہ ہو گیا
سوئی گیس کے
پاکستان کے اکامی میں بہتری لائی ہے مرکز
بلوچستان کا
گیس رائلٹی کا 25 سو ارب مقروض ہے ریکورڈک کے لوکل باسیوں کیلئے کچھ نہیں رکھے تھے جمعت کے آج کچھ مل رہا ہے 1993 میں وزیر تھا واشک ٹو پلنتاک روڈ کیلئے فنڈ جاری کیا اور روڈون کا جال بچایا اس دور میں بھی وہی سڑکیں ہیں واشک میں خاق ترقی ہوئی ہیں اپنے دور میں ایک یونیورسٹی کو چھ یونیورسٹیوں میں تیدیل کیا انھوں دیکھا یہ
بلوچستان کے عوام کو سیدھا راستے دیکھا رہے ہیں اس لے ہمیں حکومت سے دور رکھا گیا جمیت کو NFC ریکورڈک اور سیندک سزا دی جارہی ہے اس لئے مصنوعی جماعت نام باپ پارٹی بنایا گیا پشتون علاقوں میں بھی اسے وزیر لے آئے سیاست دور کی بات ہے کہ لوگ انھیں جانتے تک نہیں ہے اس طرح کے لوگ عوام پر مسلط کئے ہیں ہمارا جغرافیات اور نظریات خطرے میں ہیں اس
الیکشن کو تسلیم کرنا
پاکستان اور
جمہوریت کے منافی ہے اس لئے حکومت کی خاتمے کیلئے تحریک چلانے کا اعلان کیا
پاکستان کے عوام کو بیدار اور متحرک کرنے کیلئے ملک میں 15 ملین مارچ کا انعقاد کیا گیا کٹ پتلی مسلط وزیر اعظم نے
کشمیر کو بیجھ دیا
اقوام متحدہ کے
قرارداد کے مطابق
کشمیر ایک ریاست ہے اسے ایک الگ پرچم کا حق حاصل تھے
بھارت نے آرٹیکل 306 کو ختم کرکے
کشمیر کو
انڈیا کے محتاط کر دیا آج تک
کشمیر میں کرفیو نافذ ہے کس کے کہنے پر عمران نے ڈیل کیا
کشمیر بنے گا
پاکستان اب
کشمیر کو حوالہ کر دیا 75 فیصد دفاع پر خرچ ہیں عوام پر 25 فیصد خرچ کرتے ہیں ہم عوام اس دن کیلئے پیٹ پر پھتر باندھے ہیں کہ ملک اور کشمیری عوام کی حفاظت کی جائے ہم سب پاکستانی متفق ہیں
کشمیر کو بچاو موجودہ حکمران
پاکستان اور پاکستانی عوام پر مسلط کی گئی ایک سال اس لئے دے دیا کہ عمران کے کرتوت عوام کے سامنے عیاں ہواب مزید برداشت نہیں کرئینگے اکتوبر میں
اسلام آباد کا گھیراو کریں گے جب تک ملک دشمن اور
یہودی لابی کا حکومت کا خاتمہ نہ ہو
مودی کا ایجنٹ کا
امریکہ کا ایجنٹ ہے ہم اس لئے مجبور ہیں
مودی اور
امریکی ایجنٹ کی حکومت کو کیون ختم نہیں کی جارہی ہیں ہم اپنے اداروں کے احترام کرتے ہیں وہ ملک خیر خواہ ہے پھر ملک دشمن حکومت کا خاتمہ کیا جائے پاکستانی عوام اور ادارے ایک صف میں ہیںگاون گاون یونٹ قائم کیا جائے دس دس نفری ایک امیر بناکر جماعت تشکیل دیں جماعت کے امیر ضلعے اور صوبائے سے رابطے میں ہونگے تاکہ منعظم طریقے
اسلام آباد کا رخ کریں ایک نظم کے ساتھ جماعتوں کو تشکیل دیں گے یہی
علما کرام ملک کے آزادی کیلئے قربانیاں دی ہیں آج بھی ملک کے سلامتی کیلئے پیش قدمی کی گئی تو سب سے پہلے یہی
علما کرام اور مدارس کے طلبا
فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے مشرقی
پاکستان دور میں بھی
امریکی کہنے پر استعمال ہوئے پھر
امریکہ نے دھوکہ
ہندوستان کی طرف داری کی اب پھر بھی
یہودی اور
امریکی کہنے پر استعمال ہو رہے ہیں۔