کشمیر کو دو ملکوں کے درمیان علاقائی تنازعہ قرار دینے کے بھارت کے بیانیہ کو دنیاکے سامنے بے نقاب کرنا ہوگا، وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کا انٹرویو

منگل 22 اکتوبر 2019 12:40

کشمیر کو دو ملکوں کے درمیان علاقائی تنازعہ قرار دینے کے بھارت کے بیانیہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2019ء) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ کشمیر کو دو ملکوں کے درمیان علاقائی تنازعہ قرار دینے کی بھارت کے بیانیہ کو دنیاکے سامنے بے نقاب کرنا ہوگا، بھارت کے اس بیانیہ کو شکست دینے کے لئے خارجہ پالیسی میں تبدیلی کی ضرور ت ہے، بھارت نے لائن آف کنٹرول پر کسی قسم کی جارحیت کی تو اسے ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

منگل کو یہاں اپنے ایک انٹرویو میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر سول آبادی کو نشانہ بنا کر آزاد کشمیر کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتا ہے تاکہ آزاد کشمیر کے لوگ اپنے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی حمایت سے روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج چوکس ہیں اور آزاد کشمیر کے لوگ اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، بھارت نے اگر جارحیت کی کوئی حرکت کی تو اسے منہ کی کھانا پڑے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارتی وزیر اعظم مودی کی دھمکیوں پر ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا سب سے زیادہ کریڈٹ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو جاتا ہے جنہوں نے بھارت کے 5 اگست کے اقدام کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کررہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کے بڑے ممالک کو اپنا ہمنوا بنانے کے لئے ہمیں بھرپور سفارتی مہم چلانا ہوگی، مسئلہ کشمیر کا حل سیاسی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ بھارت یہ تاثر دینے میں دنیا کے سامنے کامیاب رہا ہے کہ کشمیر دو ملکوں کے درمیان علاقائی تنازعہ ہے، بھارت کے اس بیانیے کو تسلیم بھی کیا جارہاہے، ہم نے دنیا میں اس بیانیے کو شکست دینی ہے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کی ضرورت پر زور دینا ہے۔