5اگست کو ہندوستانی حکمرانوں نے کشمیر ی عوام کی خواہشات کے برعکس مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا‘منصور قادر ڈار

دونوں اطراف کے کشمیر ی عوام کی خواہشات کا قتل عام ہندوستانی حکمرانوں کے لیے کوہ گراں ثابت ہو گا‘سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل

جمعہ 8 نومبر 2019 15:04

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 نومبر2019ء) سیکرٹری جموں و کشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈار نی26ویں سینئر ،مینجمنٹ کورس لاہور کے وفد کو مسئلہ کشمیر کی تازین ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 5اگست کو ہندوستانی حکمرانوں نے کشمیر ی عوام کی خواہشات کے برعکس مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا ہے دونوں اطراف کے کشمیر ی عوام کی خواہشات کا قتل عام ہندوستانی حکمرانوں کے لیے کوہ گراں ثابت ہو گا۔

طلباء کو مسئلہ کشمیرکے حوالے سے آگاہ رکھنے کے حوالے سے جموں وکشمیر لبریشن سیل نے طلباء آگاہی مہم کا آغاز کر رکھا ہے ۔جبکہ پالیسی اینڈ ریسرچ فورم کے زیر اہتمام انٹرنیشنل سطح کا ریسرچ جنرل بھی ہر 6ماہ بعد باقاعدگی سے شائع ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

27، 28نومبر کو انٹر نیشنل کا نفرنس منعقد ہو رہی ہے جس میں بیرون ممالک کے معروف و مشہور سکالرز ،ماہرین تعلیم ، اور مسئلہ کشمیر پر عبور رکھنے والے سفارت کارشریک ہونگے کانفرنس کے مختلف دورانیہ کے دوران وہ اپنے مکالمہ جات پیش کریں گے۔

سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈارنے وفد کو مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اورسلائیڈز کے ذریعے بھارتی مظالم کی عملی تصاویر سے وفد کو آگاہ کیا۔اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نشانہ بننے والے پیلٹ متاثرین کے حوالہ سے خصوصی ڈاکو منٹری بھی دکھائی ۔

انہوں نے وفد کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے ظم وستم و بربریت کے باوجودکشمیریوںکے حوصلے بلند ہیں،جب تک کشمیریوںکو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت نہیں ملتا اس وقت تک جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ڈیڑھ کروڑ سے زائد کشمیریوں کے بنیادی حق، حق خودارادیت کا مسئلہ ہے۔ انہوںنے بتایا کہ انسانی حقوق کے عالمی چارٹر اور بین الاقوامی قوانین میں کشمیریوں کو حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کا حق دے رکھا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریاست جموں وکشمیر کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں رہا ہے اور تقسیم برصغیر کے اصولوں کے مطابق ریاست جموں وکشمیر کو پاکستان کاحصہ ہونا تھا مگر ہندوستان نے اس پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور اس قبضہ کے خلاف کشمیری 1947ء سے لے کر آج تک جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قومی تہوار پر کشمیریوں سے بھرپور یکجہتی کا مظاہر کرتا ہے،سال بھر میں مخصوص ایام پر جلسے ، جلوس ،مظاہروں اور تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر لبریشن سیل مسئلہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کی مانیٹرنگ اور سوشل میڈیا پر معلومات شیئر کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر کی ہدایت کے مطابق پالیسی اینڈ ریسرچ فورم کے نام سے تھینک ٹینک کا قیام عمل میں لایا ہے جس کے زیر اہتمام انٹرنیشنل ریسرچ جرنل آف کشمیر سٹیڈیز کی باقاعدہ اشاعت ہورہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ کے زیر اہتمام ہر ماہ کشمیر ٹوڈے میگزین کی اجرائیگی کی جاتی ہے جس میں دانشوروں،آرٹیکلز اورکشمیر کے حوالہ سے تازہ معلومات رسالے کا حصہ ہوتی ہیں۔جبکہ مسئلہ کشمیر کے جغرافیائی اور زمینی حقائق کے حوالہ سے نوجوان نسل کو آگاہ رکھنے کے لیے طلباء آگاہی مہم کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جبکہ تعلیمی اداروں میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تقریری مقابلہ جات کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں طلباء و طالبات بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں ۔

اس کے علاوہ مسئلہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر پمفلٹ ، بروشیر ، کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ سے شہید اور زخمی ہونے والوں کی ماہانہ رپورٹ اور میڈیا مانیٹرنگ رپورٹ ہر 10روز بعد تیار کی جاتی ہے ۔ اس موقع پر شرکاء نے مختلف سوالات بھی کیے جن کے جوابات سیکرٹری لبریشن سیل منصور قادر ڈار اور ڈائریکٹر انتظامیہ راجہ محمد سجاد خان نے دیئے۔بریفنگ کے اختتام پر سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈار نے سینئر مینجمنٹ کورس لاہور کے وفد کے سربراہ کو یادگاری شیلڈبھی دی۔