نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی کے زیر اہتمام بلوچ شہداء ڈے کے حوالے سے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

جمعرات 14 نومبر 2019 23:59

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی کے زیر اہتمام زیر صدارت ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ شہیداء ڈے کے حوالے سے ایک تعزیتی ریفرنس شاہ زیب ایڈووکیٹ کے دفتر پر منعقد ہوا جس میں سینئر ساتھیوں نے شرکت کی تعزیتی ریفرنس سے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ،ثناء بلوچ اور چنگیز بلوچ ایڈووکیٹ نے خطاب کیا مقررین نے تمام شہدائے بلوچستان کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کے عظیم مشن کو آگے بڑھانے کیلئے کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرینگے تاریخ گواہ ہے کہ بلوچ وطن پرست،قوم پرست اور عوام دوست قیادت اور محنت کش عوام نے ہر دور کے قبضہ گیر ی اور استحصال کرنے والے قوتوں کے سامنے بالمقابل ڈٹ کر مردانہ وار مقابلہ کر تے ہوئے اپنے جغرافیہ ساحل وسائل رسم ورواج اور حق حاکمیت کا دفاع کیا انگریز سامراج کے دور سے لیکر آج تک لازوال شہداء کی قربانیوں اور جدوجہدکے بدولت کبھی ظالم ،جابر ،قبضہ گروپ کے سامنے سر نہیں جھکا یا طویل تاریخی جدوجہد اور مزاحمت اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان کی وطن دوست قیادت اور عوام دوست سیاسی قوت کبھی بھی اپنے حق حاکمیت ساحل وسائل ،اختیارات اور بلوچ قومی تشخص کی حفاظت سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہونگے این ڈی پی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے اپنے خطاب میںقدیم دورے لیکر جدید دور تک تمام شہداء بلوچستان خان محراب خان شہید اور اس کے ساتھ شہید ہونیوالے ،نواب نوروز خان اور اس کے ساتھیوں نواب محمد اکبر خان بگٹی شہید،نوابزادہ بالاچ مری،غلام محمد بلوچ،لالا منیر،فدا احمد شہید ،ایوب بلیدی شہید م،عبدالخالق شہید ،مولانا بخش شہید،ڈاکٹر یاسین شہید سمیت لاکھوں نام اور گمنام شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہوئے اس عزم کو دہرا یا کہ تمام سیاسی کارکنوں دانشور حضرات،اہل قلم غرض یہ کہ ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے محنت کش عوام کیلئے شہداء کی بے شمار قربانیاں مشعل راہ کے طور پر منزل مقصود پر پہنچنے اور آخری فتح تک روشنی کا مینارہے اس قومی جدوجہد کو نسل درنسل جاری رکھنا قومی فریضہ ہے بلوچستان کی سرزمین پر قبضہ گیری پارلیسیاں اور بلوچ محنت کش عوام کے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر نے کی محالاتی سازشیںعروج پر جاری ہیں نام نہاد ترقی کے نام پر قبضہ گیری کیلئے ہرروزنت نئے نا پاک عوام دشمن منصوبے بنائے جارہے ہیں مثلاًنیشنل کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام جیونی گوادر سے لیکر لیاری تک ساحل بلوچستان ‘یعنی ضلع گوادر کو بلوچستان سے الگ کر نے اور ساحل سندھ کو بشمول کراچی سندھ سے الگ کر نے اور وفاق کے زیر انتظام لانے کے لئے‘ ضلع نصیر آباد میں صدیوں سے آباد کاشتکاروں کو اپنی آبائی ملکیت سے ‘ریاستی طاقت کے ذریعے بے دخل کرنے وغیر کی لاحاصل تگ ودو جاری ہے بلوچستان کی سرزمین اور محنت کش عوام کو بے شمار چیلنجز درپیش ہیں ان چیلنجز کامقابلہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ تمام قوم پرست وطن پرست اور ترقی وسیاسی قوتیں اور سیاسی جماعتیں متحد اور منظم ہوکر اپنے تاریخی جدجہد کی سفر کو ہر حال میں نامساعد حالات استحصال ظلم وجبر کے باوجود جاری رکھیں حقیقی جمہوریت ،حقیقی وفاق اور ہر قسم کے استحصال سے پاک معاشرے کی تشکیل کیلئے واحد راستہ صرف اور صرف اپنے مظلوم عوام اوردانشور حضرات کو شعوری طور پر منظم کرنے کے ساتھ ساتھ قومی جدوجہد اوربے شمار قربانیوں کی ضرورت ہے سینکڑوں لاپتہ سیاسی کارکنوں،طلباء برداری دانشوروں کی بازیابی یا ان کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ایک سنگین انسانی المیہ سے کم نہیں ہے ہوشربا مہنگائی ،بے روزگاری لوٹ گھسوٹ استحصال میڈیا پر مکمل پابندی عدلیہ کی مکمل آزادی بمعہ مالی اختیارات پارلیمنٹ کی مکمل بالادستی جیسے مسائل درپیش ہونے کی وجہ سے حکمران قوت ہٹ دھرمی اور بوکھلاہٹ کاشکار ہیں ملک آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جیسے عالمی اداروں کی غلام اور طفلی ریاست بن کررہ گئی ہے بجلی ،گیس،فیول اور اشیاء خوردنی اور روزمرہ کی ضروریات میں استعمال ہونے والی اشیاء کی قیمتوں میں روزانہ کی بنیادپر اضافہ ہورہا ہے لاکھوں کروڑوں نوجوان اپنے مستقبل کو تاریک سمجھتے ہوئے انتہائی مایوسی کا شکار ہیں ایسے معروضی حالا ت جو عوام کے حق میں اور حکمران ٹولے کے خلاف نظر آتے ہیں اپوزیشن اور تمام سیاسی جماعتیں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر متحد ہوکر ایک جامع حکمت عملی تشکیل دیکر غیر جمہوری قوتوں اور ان کاساتھ دینے والے تمام عوام دشمن گروپوں کو ہمیشہ کیلئے شکست سے دوچار کرنے تک جدوجہد جاری رکھیں۔