جماعت اسلامی کا6مارچ کو مہنگائی کے خلاف سندھ بھرمیں احتجاجی مظاہروں کا اعلان

حکومتی بلند وبانگ دعووں کے باوجود روزانہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عام آدمی کو سخت پریشان کردیا ہے،محمد حسین محنتی

جمعرات 27 فروری 2020 16:30

جماعت اسلامی کا6مارچ کو مہنگائی کے خلاف سندھ بھرمیں احتجاجی مظاہروں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2020ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیرمحمد حسین محنتی نے جمعہ 6مارچ کو مہنگائی کے خلاف سندھ بھرمیں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی بلند وبانگ دعووں کے باوجود روزانہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عام آدمی کو سخت پریشان کردیا ہے۔گذشتہ چندسالوں کے دوران صرف صوبہ سندھ میں 1300سے زیادہ لوگوں نے خودکشی کی ہے جس میں دیگرعوامل کے علاوہ مہنگائی بھی ایک اہم سبب ہے۔

ھرشہری ایک لاکھ 58ہزارروپے کا مقروض ہے۔جماعت اسلامی نے 20 فروری سے مہنگائی کے خلاف" مارگئی مہنگائی" کے سلوگن سے سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں مہم شروع کر دی ہے۔ جس میں مہنگائی کے خلاف مظاہرے اور حکومت کی عوام دشمن معاشی پالیسیوں سے قوم کو آگاہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے 15مارچ کو کندھکوٹ میں مارگئی مہنگائی کانفرنس کاانعقاد اورمرکزی رہنما لیاقت بلوچ خطاب کریں گے،22مارچ کو سندھ بھرمیں مہنگائی کے خلاف ریلیاں ،کیمپ کا انعقاد جبکہ 15سے 19مارچ امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سندھ کا پانچ روزہ دورہ کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بدانتظامی اورکرپشن کی وجہ سے تیل گیس اورکوئلہ سمیت قدرتی دولت سے مالا مال سندھ کے عوام غربت وافلاس کی عملی تصویر بنے ہوئے ہیں۔تبدیلی کی دعویدار حکومت عوامی مسائل کے حل، مہنگائی کے کنٹرول سمیت ڈلیور کرنے میں ناکام رہی ہے۔ رکارڈ قرضے بے تحاشہ سود اور آئی ایم ایف کی غلامی اختیار کرنے باوجود ملک مزید مقروض اور عام آدمی صاف پانی، صحت تعلیم جیسی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔

مہنگائی اور حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک بدحال اور عوام بے حال ہوچکے ہیں۔ مسائل سے نجات اور معاشی ترقی کا واحد حل شریعت کا نظام اور سودی لعنت کا خاتمہ ہے۔اس وقت کراچی سے کشمور پورے سندھ میں امن و امان کی صورتحال خراب، شہر گندگی کا ڈھیر اور کرپشن کا راج ہے۔سب سے زیادہ کرپشن کے مقدمات بھی یہاں کے حکمرانوں کے خلاف درج ہیں۔

صوبے کی تعمیر وترقی اورشہروں کی صورتحال کو بھتربنانے کے لیے بلدیاتی اداروں کو مالی وانتظامی اختیارات دیئے جائیں۔ این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کو اپنا جائز حق دیا جائے۔ جماعت اسلامی این ایف سی ایوارڈ سمیت سندھ کے حقوق کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ کھڑی ہے ۔صوبائی امیرنے پی ٹی آئی حکومت سے قبل اوراس وقت اہم اشیائے خورونوش قیمتوں کا چارٹ بھی پیش کیا جس کے مطابق اگست2018میں آٹا فی کلو35روپے فروری 2020 میں بڑھ کر55روپے،چینی 52روپے سے بڑھکر80روپے،پیٹرول88روپے سے بڑھ کر117روپے فی لٹر،گھی148سے بڑھ کر210روپے،بجلی فی یونٹ15.53سے بڑھکر18روپے،گھریلوگیس128MMBTUسے بڑھکر246 MMBTUکردی گئی اسی طرح باقی اشیا کا حال ہے،یوٹلٹی اسٹورز پرسپسڈی بھی ناکافی جبکہ اس میں ناقص اشیا کی شکایات زبان زدعام ہیں،ڈالر کی مسلسل اونچی اڑان اور روپے کی بے قدری حکومت کی ناکام معاشی پالیسی کا نتیجہ ہے، بین الاقوامی ادارے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں کرپشن کم ہونے کی بجائے مزید بڑھی ہے۔

عوام نے ہمیں خدمت کا موقع دیاتوامانت دیانت اورخدمت کے جذبہ کے تحت ملک وقوم کی خدمت کریں گے کیونکہ ہم محض دعویٰ نہیں کرتے بلکہ کراچی کے میئر وسٹی ناظم عبدالستارافغانی،نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ،دومرتبہ سینئروزیررہنے والے سینیٹر سراج الحق کا کام وکردار پوری قوم کے سامنے ہے۔اس موقع پر امیرجماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہرمجید،صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا سمیت دیگرمقامی ذمہ داران بھی ساتھ موجودتھے۔