کرونا وائرس کے پھیلاﺅ سے پیدا شدہ صورتحال پر ایران سے بات کررہے ہیں. ترجمان دفتر خارجہ

بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہیں . عائشہ فاروقی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 27 فروری 2020 16:53

کرونا وائرس کے پھیلاﺅ سے پیدا شدہ صورتحال پر ایران سے بات کررہے ہیں. ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 فروری۔2020ء) پاکستان ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاﺅ اوراس سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایرانی حکومت کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے یہ بات ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتائی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان وبا کو روکنے کے لیے ایرانی حکام کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، پاکستان ان سے اظہار یکجہتی کرتا ہے.

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ ہمارے سفارت خانے اور ایران میں دو قونصلیٹس الرٹ ہیں، صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور زائرین اور طلبہ سمیت پاکستانی برادری سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘انہوں نے بتایا کہ سفارتخانے میں ہیلپ لائنز قائم کردی گئی ہیں اور قونصلیٹ اس حوالے سے پاکستانی برادری کو ضروری معلومات اور تجاویز فراہم کر ر ہے ہیں. واضح رہے کہ کورونا وائرس کے 2 کیسز پاکستان میں سامنے آچکے ہیں جن میں سے ایک کراچی اور دوسرا وفاقی دارالحکومت سے سامنے آیا کراچی میں سامنے آنے والا کورونا وائرس کا کیس حال ہی میں ایران سے واپس آنے والے شخص میں سامنے آیا.

پاکستان نے ایران سے کورونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ایرا ن کے ساتھ تفتان سرحد کو بند کردیا ہے جبکہ آج رات 12 بجے کے بعد سے پروازوں کی آمد و رفت پر بھی پابندی عائد کردی جائے گی. ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہیں اور یہ کسی تذویراتی تصادم کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہیں‘ عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستان نے آج بھارت کے ایک اعلیٰ سفارتکار کو طلب کرکے گزشتہ روز کنٹرول لائن کے نیزہ پیر سیکٹر میں بھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کیا ہے‘انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی بلا اشتعال اور اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں مندھار گاﺅں کا چالیس سالہ رہائشی شدید زخمی ہوا.انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری کے ساتھ شہری آبادی والے علاقوں کو توپخانے ، بھاری مارٹر گولوں اور خودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے.

ترجمان نے کہا کہ شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت اور انسانی وقار، عالمی انسانی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہے‘عائشہ فاروقی نے نئی دہلی میں مسلمانوں کے خلاف تشدد اور مسجد کو نظر آتش کرنے کے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا. انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت سمیت بین الاقوامی برادری نے بھی اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے واضح رہے کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں متنازع شہریت قانون پر احتجاج کے دوران ہونے والے مذہبی فسادات کے نتیجے میں ہلاک افراد کی تعداد 27 ہوگئی جبکہ 200 سے زائد لوگ زخمی ہیں.خیال رہے کہ بھارت کے متنازع شہریت قانون کے خلاف ہونے والا احتجاج پیر اور منگل کو مسلمانوں اور ہندوﺅں کے درمیان جھڑپ کی صورت اختیار کرگیا تھا جس میں پتھروں، تلواروں حتیٰ کہ بندوقوں کا بھی استعمال کیا گیا تھا.

فسادات کے دوران مشتعل ہجوم نے متعدد گاڑیوں، عمارتوں اور ایک ٹائر مارکیٹ کو نذر آتش کردیا جس کے باعث متاثرہ علاقوں میں ہر طرف تباہی کے آثار موجود جبکہ معمولات زندگی معطل ہیں‘خیال رہے کہ بھارت میں متنازع شہریت قانون پر احتجاج کافی وقت سے جاری ہے تاہم بھارتی دارالحکومت میں یہ فسادات ایسے وقت میں سامنے آئے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کے دورے پر آئے ہوئے تھے.ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت کے دورے کے دوران کشمیر کے مسئلے پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کا خیر مقدم کیا‘انہوں نے نشاندہی کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دورے کے دوران پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا تھا.عائشہ فاروقی نے کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدوں بالخصوص نئی دہلی کو جدید ہتھیاروں کی فروخت پر پاکستان کو گہری تشویش ہے‘اس سے خطہ مزید غیر مستحکم ہوگا.واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے دورے کے دوران نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر بہت سے لوگوں کے لیے طویل عرصے سے بہت بڑا مسئلہ چلا آرہا ہے اور 'میں مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہوں.

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدوں پر دستخط کا خیر مقدم کرتا ہے‘انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ اس سے انٹرا افغان مذاکرات کے راستے کھلیں گے‘انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس تاریخی موقع سے افغانستان کی تمام جماعتوں کے لیے افغانستان میں امن و استحکام لانے میں کے مواقع کھلیں گے.انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اس معاہدے پر دستخط ہونے کی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے انہوں نے تصدیق کی کہ چینی صدر شی جن پنگ کی پاکستان کا دورہ طے ہے اور دونوں جانب سے اس دورے کی تاریخ پر کام کیا جارہا ہے.