وزیر اعظم کو تین ہزار میں گزارہ کرنے کا فارمولا دینے پرنوبل انعام مل سکتا ہے۔ سینیٹر سراج الحق

یہ نہ ہو کہ حکومت کی اعلان کردہ امداد ملنے تک لوگ کورونا کی بجائے بھوک سے دم توڑنے لگیں، حکومت کو عالمی اداروں سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد آ رہی ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی سے بھی فائدہ ہوا ہے، امیر جماعت اسلامی

جمعرات 26 مارچ 2020 23:24

وزیر اعظم کو تین ہزار میں گزارہ کرنے کا فارمولا دینے پرنوبل انعام مل ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2020ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کوتین ہزار میں گزارہ کرنے کا فارمولا دینے پرنوبل انعام مل سکتا ہے۔حکومت نے پہلے ہی معاشی پیکیج دینے میں بہت تاخیر کردی ہے،یہ نہ ہو کہ حکومت کی اعلان کردہ امدا د ملنے تک لوگ کورونا کی بجائے بھوک سے دم توڑنے لگیں۔ حکومت کو عالمی اداروں سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد آرہی ہے اوردرآمدی بل بھی دس ارب ڈالر کم ہونے والا ہے ،عالمی منڈی میںتیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی سے بھی حکومت کو فائدہ ہوا ہے ،ان حالات میں حکومت کا فرض ہے کہ ستر لاکھ دیہاڑی دار مزدوروں کی دل کھول کر امداد کرے ،فی گھرانہ کم از کم 15ہزار کا گزارہ الائونس دیا جائے ،پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں پچاس فیصد کمی کی جائے اور بجلی و گیس کا دوماہ کا بل معاف کیا جائے ۔

(جاری ہے)

عوام شکایت کررہے ہیں کہ بجلی کے بلوں میں کمی کرنے کی بھی اس ماہ مزیداضافہ کردیا گیا ہے۔ حکومت کو ساتھ بیٹھنے پر اپوزیشن کی شکر گزار ہونا چاہئے تھا مگر وہ غیرسنجیدہ رویہ اپنائے ہوئے ہے ۔جماعت اسلامی کے کارکن رجوع الی اللہ کی تحریک میں احتیاط اور امید کے ساتھ قوم کی خدمت کررہے ہیں۔جماعت اسلامی و الخدمت فائونڈیشن کے کارکنان کی اب تک کی ریلیف کی سرگرمیاں قابل تعریف ہیں ،اللہ تعالیٰ کی توفیق سے اس آزمائش میں جماعت اسلامی قوم کے ساتھ کھڑی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی امراء کے اجلاس سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن ،محمد اصغر، امیر وسطی پنجاب جاوید قصوری ،خیبر پختونخواہ کے امیر سینیٹر مشتاق احمد خان ،بلوچستان کے امیر مولانا عبد الحق ہاشمی ،شمالی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم ،جنوبی پنجاب کے امیر رائو محمد ظفر ،سندھ کے امیر محمد حسین محنتی اور آزادجموں و کشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے شرکت کی ۔

سینیٹر سراج الحق نے صوبائی امراء سے صوبوں میں جاری جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن کی کرونا سے بچائوکے لئے حفاظتی سرگرمیوں اور نادار و مستحق لوگوں تک راشن پہنچانے ،ماسک ،سینی ٹائزر اور دیگر سامان مہیا کرنے کے حوالے سے رپورٹس لیں اور انہیں ہدائت کی کہ عوام میں کورونا سے بچائو کیلئے آگہی ،صفائی ستھرائی اور غرباء و مساکین کی دیکھ بھال کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں ،مقامی انتظامیہ سے تعاون اور حکومتی اقدامات کا پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن کی امدادی سرگرمیوں کو پوری قوم خراج تحسین پیش کررہی ہے ۔قوم کو پریشانی اور مصیبت سے نکالنے کیلئے ہمیں ہر لمحہ چوکنا اور ہوشیار رہنا ہے ،امرائے صوبہ نے صوبائی سطح پر جاری امدادی سرگرمیوں اور آگہی مہم کے حوالے سے امیر جماعت کو اپنی رپورٹس پیش کیں اور بتایا کہ ہمارے ہزاروں کارکنان الحمد اللہ 24گھنٹے فیلڈ میں ہیں ،الخدمت کی مربوط اور منظم امدادی مہم کو قومی و بین الاقوامی سطح پرسراہا جارہا ہے ۔

سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ طب کے شعبے سے منسلک افراد کرونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن کے سپاہی ہیں-ہم ملک بھر کے ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور سرکاری، نجی اور فلاحی ہسپتالوں میں کرونا کے مریضوں کے علاج میں مصروف طبی عملے کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں-انہوں نے کہا کہ الخدمت، پیما، دعا فاونڈیشن اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے تحت سرکاری ہسپتالوں میں طبی عملے کو ذاتی حفاظتی اشیا کی فراہمی قابل تحسین اقدام ہے اور ہم ان اشیا کی بروقت اور مسلسل فراہمی کو یقینی بنائیں گی-سراج الحق نے کہا کہ کرونا کے علاج کے دوران شہید ہونے والے ڈاکٹر اسامہ کو وفاقی حکومت نشان جرات دے کر ان کی عظیم قربانی کا اعتراف کری-سراج الحق نے ملک بھر میں پھیلے ہوئے جماعت اسلامی کے کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ لاک ڈاون کی ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کریں لیکن مستحقین کی امداد خاص طور پر راشن کی تقسیم کاسلسلہ بھی جاری رکھیں-انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حوصلہ افزائی کے لئے میں خود بھی سرکاری ہسپتالوں کا دورہ کروں گا۔