5 اپریل تک ہمارے پاس تمام ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کے لئے وافر حفاظتی سامان موجود ہوگا

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی پریس کانفرنس

جمعرات 26 مارچ 2020 23:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2020ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ 5 اپریل تک ہمارے پاس تمام ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کے لئے وافر حفاظتی سامان موجود ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے حوالے سے ہم نے اپنی ٹیم میں ڈاکٹر فیصل سلطان جو کہ انفیکشیس ڈیزیز کے ماہر ہیں، کورونا سے متعلق فوکل پوائنٹ بنایا گیا ہے اور ہم سب مل کر ان کی مہارت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بہتر طریقے سے کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی تربیت کے حوالے سے بھی ہم ایک تربیتی پروگرام کا جلد آغاز کرنے لگے ہیں جس کے بعد وہ اپنی اور مریضوں کی بہتر طریقے سے نگہداشت کر سکیں۔

(جاری ہے)

ایک ما میں پہلا ہدف پانچ ہزار طبی عملہ کو تربیت فراہم کرنا ہے۔ اس وقت یہ وبا پوری دنیا میں پھیل چکی ہے۔ دنیا بھر میں اب تک تقریباً پونے پانچ لاکھ مریض رپورٹ ہوئے ہیں، ان میں ایک لاکھ 15 ہزار مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کورونا وائرس ڈیش بورڈ تشکیل دیا ہے جس پر آپ کو مستند اعداد و شمار مل سکتے ہیں، پاکستان میں اس وقت تک ایک ہزار 128 کورونا وائرس سے متاثر مریض ہیں، آزاد کشمیر میں ایک، گلگت بلتستان میں 84، اسلام آباد میں 25، کے پی کے میں 121، پنجاب میں 223، بلوچستان میں 131، سندھ میں 417 کیسز ہیں، صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 21 ہے، پاکستان میں اس وقت 575 مریض ہسپتالوں میں ہیں اور ان کی حالت بہتر ہے، پانچ مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور 8 افراد کورونا وائرس کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

پاکستان میں زائرین جو آئے تھے ان کو مختلف صوبوں میں جو قرنطینہ میں رکھے گئے، ان کی تعداد 6 ہزار 589 ہے، ان میں سے تقریباً 2 ہزار 500 مریضوں میں کورونا وائرس مرض پایا گیا ہے، اس سلسلہ میں ایک قومی ہیلپ لائن بھی شروع کی ہے 1166 اس پر گزشتہ 24 گھنٹوں میں 73 ہزار کالز موصول ہوئی ہیں، اس کی استعداد کو بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف احتیاطی تدابیر اختیار کر کے ہی اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے کیونکہ حکومت تو انے طور پر اقدامات کر رہی ہے لیکن ہم سب کو مل کر اس بیماری سے بچائو کے لئے کام کرنا پڑے گا۔