پاکستان میں شوال المکرم کا چاند نظر آگیا، عیدالفطر کل اتوار کو ہوگی

پاکستان میں مطلع صاف تھا، چمن اور پسنی میں چاند دیکھنے کی شہادتیں موصول ہوئیں،جس کے باعث کل 24 مئی بروز اتوار کو عیدالفطر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کا اعلان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 23 مئی 2020 22:19

پاکستان میں شوال المکرم کا چاند نظر آگیا، عیدالفطر کل اتوار کو ہوگی
کراچی (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مئی 2020ء) پاکستان میں شوال المکرم کا چاند نظر آگیا، عیدالفطر کل اتوار کو ہوگی، چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے اعلان کیا کہ پاکستان میں مطلع صاف تھا، چمن اور پسنی میں چاند نظر آیا، جس کے باعث کل 24 مئی بروز اتوار کو عیدالفطر ہوگی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن کی سربراہی میں شوال المکرم کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کا انعقاد محکمہ موسمیات کراچی کمپلکس میں ہوا۔ اجلاس میں رویت ہلال کمیٹی کے اراکین، زونل کمیٹی ممبران، بحریہ کے ماہرین بھی شریک ہوئے جبکہ تکنیکی معاونت کیلئے محکمہ موسمیات سپارکو کے اراکین بھی اجلاس میں شامل ہوئے۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں ڈویژنل اور زونل رویت کمیٹیوں کو کہیں سے بھی چاند کی شہادت نہیں ملی۔ لیکن پسنی، چمن اور جیوانی کے مختلف علاقوں میں چاند دیکھنے کی شہادتیں موصول ہوئیں۔

زونل رویت ہلال کمیٹی پنجاب کو بھی لاہور سمیت پنجاب بھر میں چاند نظر آنے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی۔ لیکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں عید الفطر اتوار 24 مئی کو مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منانے کا اعلان کردیا ہے۔ چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ پاکستان میں مطلع صاف تھا، چمن اور پسنی میں چاند نظر آیا، جس کے باعث کل 24 مئی بروز اتوار کو عیدالفطر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شوال کے چاند کا فیصلہ کرنے کیلئے آج مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں چاند دیکھنے کی شہادتیں موصول ہوئیں۔ پاکستان میں بیشتر مقامات پر مطلع صاف تھا، چمن میں رویت ہلال کمیٹی کے ممبر نے بتایا اعتکاف میں بیٹھے 15 افراد نے چاند دیکھا۔ پسنی میں چاند دیکھنے کی چاند شہادت موصول ہوئی، اسی طرح متعدد مقامات سے چاند دیکھنے کی شہادتیں موصول ہوئیں۔

اسی طرح کافی مقامات سے بھی ایک دو شہادتیں آئیں جن کا ہم نے اعتبار نہیں کیا۔ لیکن جہاں سے درست شہادتیں موصول ہوئیں، ان کو قبول کیا گیا ہے۔ واضح رہے اس سے قبل پسنی سے سینیٹر کہدہ بابر بلوچ نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں متعدد افراد کو چاند کی شہادتیں موصول ہونے کی تصدیق کی۔ پسنی کی مسجد کے امام نے بھی چاند دیکھا ، گوادر، چمن، لورالائی، اور تھر سے چاند کی شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملک کے مختلف حصوں میں 7 بج کر 45 منٹ پر چاند دیکھا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر سے پوچھ لیں، ان کو بھی چاند کی شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔ پسنی کی مسجد کے امام نے بھی چاند دیکھا ہے، اور کل عید کا اعلان بھی کیا ہے۔ اسی طرح گوادر، چمن، لورالائی، اور تھر سے چاند کی شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔ چمن سے چاند دیکھنے کی 3 شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔

بونیر میں بھی تین افراد نے شہادتیں دیں۔ پسنی سے لے جیونی تک 50 افراد نے چاند دیکھنے کی گواہی دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مفتی منیب اور زونل کمیٹیوں کو شہادتیں دینا چاہتے ہیں۔ لیکن ہمارا رابطہ ہی نہیں ہو رہا ہے۔ جس کے بعد مرکزی رویت پلال کمیٹی کو چاند کی 21 شہادتیں دی گئیں۔ لیکن ان میں 20 کو مسترد کردیا گیا۔ دوسری جانب وفاقی وزیر فواد چودھری نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں اہل اسلام کو عید مبارک کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ پوری اسلامی دنیا ایک ہی دن عید منائے، کل ایک طویل عرصے بعد سعودی عرب، ایران، ترکی، انڈونیشیا، پاکستان اور بنگلہ دیش ایک ہی دن یعنی 24 مئ کو عید منائیں گے۔

انہوں نے اپنے دوسرے ٹویٹ میں کہا کہ سانگھڑ ، بدین، ٹھٹھہ ، جیوانی، پسنی میں چاند7 بج کر36 منٹ سے8 بج کر14منٹ تک چاند دیکھا جاسکتا ہے۔ بدین میں چاند سب سے زیادہ واضع ہے اگر ان علاقوں میں موسم خراب نہیں تو دور بین لیکر چھت پر چڑھیں اور اپنی ویڈیو بھی شیئر کریں۔ اسی طرح فواد چودھری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مشکلات پر قابو پانا ہی زندگی ہے، انشااللہ مشکل وقت سے نکلیں گے، مذہبی تہواروں کو یکجہتی کی وجہ بننا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ چاند کو زمین کے گرد چکر مکمل کرنے میں 29 دن سے کچھ زیادہ لگتا ہے، سورج کی روشنی میں چاند نظر نہیں آتا، سورج غروب ہونے اور چاند نکلنے میں 38 منٹ کا فرق ہونا چاہیے، چاند کی اونچائی 6.5 ڈگری ہونی چاہیے، چاند نظر آنے کا کم سے کم زاویہ 9 ڈگری کا ہونا چاہیے، 22 مئی کی رات 10 بجکر 39 منٹ پر شوال کے چاند کی پیدائش ہوچکی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سانگھڑ، بدین، ٹھٹھہ، جیوانی، پسنی میں چاند 7 بجکر 36 منٹ سے 8 بجکر 14 منٹ تک دیکھا جاسکتا ہے، سانگھڑ، بدین، ٹھٹھہ، جیوانی، پسنی میں چاند کی عمر 20 گھنٹے ہوگی، پشاور میں ہفتہ کو چاند نظر آنے کا امکان نہیں، ہم نے تجاویز وزیراعظم آفس کو بھجوا دی ہیں، جو وزیراعظم فیصلہ کریں گے ہم فالو کریں گے۔