کرونا وبا کا واحد علاج سماجی احتیاط ہے جسے اپنایا جانا ضروری ہے ،چوہدری علی شان سونی

وباء کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حکومت آزاد کشمیر نے دستیاب وسائل سے کاوش کی گئی ہے ،احساس پروگرام کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے پسماندہ طبقات کو مہیاء کی جا رہی مالی امداد اصل حقداروں تک پہنچی ہے ، رکن آزاد کشمیر اسمبلی

جمعرات 28 مئی 2020 16:02

سماہنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2020ء) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن چوہدری علی شان سونی نے اپنی رہائش گاہ کڈیالہ میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وبا کا واحد علاج سماجی احتیاط ہے جسے اپنایا جانا ضروری ہے وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حکومت آزاد کشمیر نے دستیاب وسائل سے کاوش کی گئی ہیاحساس پروگرام کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے پسماندہ طبقات کو مہیاء کی جا رہی مالی امداد اصل حقداروں تک پہنچی ہے سب ڈویژن سماہنی میں صاحب ثروت افراد اور سماجی تنظیموں نے متوسط طبقہ کے گھرانوں میں راشن کا اہتمام مہیاء کر کے جذبہ ایثار کی مثال قائم ہے ٹیپو شہید ویلفیئر کے رضاکاروں نے حلقہ کے جملہ موضع جات میں میرٹ پر اشیاء خورونوش کی تقسیم ممکن بنا کر پوری وادی کا نام فخر سے بلند کیا ہے اسی طرح الخدمت فاونڈیشن، حاجی اسلم شاہین ویلفیئر ٹرسٹ،بنڈی ویلفیئر فاؤنڈیشن اور دیگر تمام نے غریب طبقہ کی راشن کی مد میں بھرپور مدد کی ہے ویلی بھر میں بے شمار تنظیموں نے اپنی تشہیر کیے بغیر وادی کی جملہ یونین کونسلوں میں غریب طبقہ کے کچن کو بحال رکھنے میں کردار ادا کیا ہے دنیا بھر میں مقیم دوست احباب ایسی تنظیموں کی حوصلہ افزائی جاری رکھیں جو مخلوق خدا کی خدمت کے لیے خود کو عملاً پیش کیے ہوئے ہیں دوسری جانب انسداد کرونا مہم میں میڈیا کا کردار پازیٹیو ہے جو متوسط طبقہ کی عزت نفس کو کیمرے میں نہیں لائے خاموش مدد کو تکنیکی انداز میں پیش کیا گیا جس پر صحافتی برداری کے وقار میں اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ کرونا وبا ٹل جائے گی چونکہ آزاد کشمیر میں وبا ٹریول ہو چکی اسے حکومت کی جانب سے جاری شدہ ایس او پیز پر عملدرآمد سے ہی روکا جا سکتا ہے وبائی مرض کے خلاف نبرد آزما ڈاکٹرز کی جدو جہد سے درجنوں افراد صحت یاب ہوئے ہیں میڈیکل سے جڑے افراد کا مسیحائی کردار قابل ستائش ہے سب ڈویژن سماہنی میں رضا کار تنظیموں،سیاسی جماعتوں حکومت اور انتظامیہ کی کوارڈینیشن سے وبائی مرض سے تاحال سماہنی ویلی وبا سیمحفوظ ہے جوخوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے دیہات پر بھارتی فوج کی مارٹر شیلنگ قابلِ مذمت ہے بھارت خوف ناک رد عمل ملنے پر ظلم اور جبر برپا کیے ہوئے ہے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے کشمیری بطور قوم منظم ہیں عالمی دنیا کی توجہ ڈی ٹریک کرنے کے لیے کنٹرول لائن پر جنگی جنون اور اشتعال انگیزی کو بھارت جاری رکھے ہوئے ہے ریاست جموں و کشمیر کے عوام کرونا وبا سے ایک جانب مقابلہ کر رہے ہیں دوسری جانب پانچ اگست سے اب تک جبری کرفیو کی زد میں ہیں آزاد کشمیر کے لائن آف کنٹرول پر مقیم کشمیری پاک فوج کے شانہ بشانہ جارحیت کا مقابلہ کر رہے ہیں انہوں نیکہا کہ سوشل میڈیا رابطوں کا بہترین ذریعہ ہے ہمیں بحثیت قوم حالات اور مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے اور خدمت خلق کا جذبہ لیے آگے بڑھنا ہے۔