شیخ چلی والاوژن رکھنے والوں نے صوبے اور عوام کی ترقی کیلئے کچھ نہیں کیا‘اپوزیشن کا پنجاب حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر

وزیر اعلیٰ کابینہ سمیت مستعفی ہو جائیں ، بجٹ میں صحت ، تعلیم پر کٹ لگا دیاگیا ،کرونا وائرس سے پہلے ہی معیشت کو تباہ کر دیاگیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا مشہود احمد خان کی پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

منگل 30 جون 2020 15:46

شیخ چلی والاوژن رکھنے والوں نے صوبے اور عوام کی ترقی کیلئے کچھ نہیں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2020ء) اپوزیشن نے پنجاب حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے ’’ وائٹ پیپر ‘‘ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیخ چلی والاوژن رکھنے والوں نے صوبے اور عوام کی ترقی کے لئے کچھ نہیں کیا اس لئے کابینہ سمیت مستعفی ہو جائیں ،کرونا وائرس سے پہلے ہی معیشت کو تباہ کر دیاگیا تھا،پی ٹی آئی کے 350ارب ترقیاتی بجٹ میں سے صرف 36فیصد ہی خرچ کیاگیا پورے پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 100 ارب سے اوپر نہیں گیا،تعلیم اور صحت کے بجٹ میں حکومت نے کٹ لگایا،اگر سر پلس بجٹ ہے تو پھر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میںاضافہ کیوں نہیں کیا گیا ۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا مشہود احمد خان نے پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ ،ملک احمد خان، چوہدری اقبال گجر اوردیگر کے ہمراہ نجی ہوٹل میں منعقدہ پریس کانفرنس میں وائٹ پیپر جاری کیا ۔

(جاری ہے)

رانا مشہود نے کہا کہ موجودہ حکومت پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کو فنڈز نہیں دے سکی ،صحت کے بجٹ کو 50فیصد کا کٹ لگایا گیا ،عوام دشمن حکومت نے بجٹ میں عوام سے مذاق کیا،بجٹ ٹیکس فری نہیں ہے 200فیصد ٹیکس پہلے ہی عوام پر لگادیاگیا،پنجاب کی گلیوں سڑکوں اور دیہاتوں میں لوگ جھولیاں اٹھا اٹھا کر حکومت کو کوس رہے ہیں ،پاکستان گندم ایکسپورٹ والا ملک تھا لیکن آج گندم امپورٹ کررہاہے ،زرعی اجلاس میںسپرے ہوتا تو ٹڈی دل حملہ نہ کرتا، حکومت نے 2 لاکھ 85ہزار ایکڑ زرعی رقبہ تباہ کردیاہے ، دو سالوں میںایک بھی عوامی منصوبہ نظر نہیں آ رہا ،حکومت کو چیلنج ہے کہ ایک بھی منصوبہ بتا دے ،ہم سمجھتے ہیں کہ سب کو برابری کے حقوق دینے ہیں لیکن حکومت نے اقلیتوں کا بجٹ میں بھی 70فیصد کم ،یہ ڈاکہ مارا گیا،انڈوں کٹوں کی پالیسی والے بتائیں صوبے میں کتنے فارمزبنائے ،شیخ چلی کا وژن رکھنے والوںنے صوبے اور عوام کی ترقی کیلئے کچھ نہیں کیا ۔

انہوں نے کہاکہ سردار عثمان بزدار اور ان کی ٹیم جھوٹے لوگ ہیں ،یہ مافیا کو تحفظ دینے والے لوگ ہیں ،آٹا ،چینی ،گندم پیٹرول کی مد میں عوام کو چونا لگایا ،حکومت پیٹرول پر 90فیصد ٹیکس لے رہی ہے ،آپ جھوٹ بول رہے ہیں کہ پاکستان میں بھارت اوربنگلہ دیش کے مقابلے میں پیٹرول سستا ہے کیا ڈالر بھارت اور بنگلہ دیش میں ایک سو چھیاسٹھ کاہے۔ انہوںنے کہا کہ کہتے تھے بسکٹس سے کام چلائیں گے لیکن وفاق میں بجٹ کو منظور کرانے کے لئے پانچ دن کھابے چلتے رہے ۔

رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ یقوم کو اکٹھا ہوکر جدوجہد کرنا ہوگی ،عمران نیازی کہتے تھے آئی ایم ایف کے پاس جانے سے بہتر ہے خود کشی کر لوں گا، آپ نے چلتے منصوبے بند کر دئیے ،خواجہ سرائوں کا کمیونٹی سنٹر بناناتھا وہ آپ نے ختم کر دیا ،آپ مافیاز کے ساتھ ہیں پنجاب کے عوام دشمن بجٹ کو اپوزیشن نے مشترکہ طورپر مسترد کر دیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2800ارب کا بجٹ ہم نے دیا تھا ،چالیس فیصد ڈی ویلیو بھی شامل تھا، اگر آپ کا بجٹ سر پلس ہے تو سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں دس فیصد اضافہ کریں ،ڈاکٹرز کو دوگنا تنخواہیں دیں ،آپ اپنا وعدہ پورا کریں ،فرنٹ لائن فورس ڈاکٹرز کو سہولیات دی جائیں ۔

انہوںنے کہا کہ یونیورسٹیوں پر نئی ترمیم لاکر وائس چانسلر زکے اختیارات کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور چندے سے ادارے چلانا چاہتے ہیں،پنجاب بھر میں وائی فائی فری اورلیپ ٹاپ دوبارہ دیئے جائیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان کو تاریخ کی بدترین دلدل میں دھکیلنے پر وزیر اعظم اور پنجاب کے وزیر اعلی کابینہ سمیت استعفیٰ دیں اور ملک ترقی کرنے والوں کو واپس سونپیں۔

رانا مشہود نے کہاکہ نوازشریف کے دور میں ترقی کا سفر شروع ہوا اورترقی کے نئے ریکارڈ قائم کئے گئے ،ہم نے دہشتگردی اورلوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر کے معیشت کو ترقی دی ، بد قسمتی سے قوم 2018 کے انتخابات کا خمیازہ بھگت رہی ہے ،عوام کے نصیبوں پر بجٹ میں پانی پھیرا گیا ،قوم کے ساتھ بجٹ میں دھوکہ کیاگیا ،پنجاب اسمبلی کے بجٹ پراعتراض ہے کہ ایسا بجٹ ہے جس میں ممبران کی رائے ہی نہیں لی گئی ،پری بجٹ سیشن کاہی انعقاد کیاگیا ،اسمبلی کو ربڑ سٹمپ بنایا گیا،آئی ایم ایف کا امپورٹ کردہ بجٹ پیش کیا گیا ۔

انہوںنے کہا کہ (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی وائٹ پیپر عوام کے سامنے لائے،کنٹینر پر جھوٹ کا کاروبار کیا گیا ،دو سو ارب ڈالر واپس، پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریوں والے جھوٹ اسمبلی میں بھی بولے گئے ،ن لیگ کے سرچ ونگ نے بجٹ پر تفصیلات دی ہیں ۔ملک محمد احمدخان نے کہا کہ تعلیم کے بجٹ میں 61ارب روپے کا کٹ لگایاگیا ،اب تعلیم کیلئے کیا کریں گے ،بجٹ کے نام پر عوام سے دھوکہ کیاگیا،آ پ نے پچاس لاکھ گھر بنانے ہیں لیکن اس بجٹ کے ساتھ کون سا اعلی دین کا چراغ ہے جس سے مکانات بنائیں گے ،پنجاب کے 12کروڑ عوام کرونا کی صورتحال میں بے یارومددگار پڑے ہیں ،کیا ٹائیگر فورس عوام کا کام کرے گی ،وزیر اعظم کو چیلنج کرتاہوں ٹائیگر فورس کوئی کام نہیں کرے گی ،صرف کچرا صاف کرنے کیلئے ٹائیگر یوتھ فورس کو ہی لگا دیں کیونکہ لوکل گورنمنٹ کے مقابلے میں انہیں لایاگیا،40فیصد ایگری کلچر فورس میں کمی کی گئی ، عوام کرونا بھوک سے نہیں بجٹ کے اعدادو شمار کی بھوک سے مر جائیں گے جو انتہائی خطرناک ہے ۔

ا نہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے بجٹ کیلئے (ن) لیگ نے 228ارب روپے رکھے لیکن اس حکومت نے 117ارب روپے رکھے جو ظلم ہے ،فواد چودھری نے حکومت کی نالائقی کی بات کی جس پر کسی نے بات نہ کی ، فواد چوہدری نے سیاسی بات نہیں بلکہ حقیقی بات کی ،لوکل گورنمنٹ بل پر عوام سے دھوکہ کیاگیا قانون کو ہی ختم کردیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ہر شعبہ میں بہتری کا دعوی رہا ،عمران خان تعلیم ،صحت اورزراعت میں سرمایہ کاری کرکے بہتری کی بات کرتے رہے ،عمران خان وزیر اعظم بننے سے پہلے مغرب کی مثالیں دیتے تھے یہ ان کے جھوٹ تھے ،اقتدار میں آنے کے بعد سب جھوٹ ثابت ہوا،مسلم لیگ (ن) کے ریسرچ ونگ نے بہت محنت سے بجٹ کا آپریشن کیا ،ریاست مدینہ والوں نے عوام کی خوراک کی سبسڈی ختم کر دی ،حکومت نے موجودہ بجٹ میں زراعت کے بجٹ میں سابقہ حکومتوں کے مقابلے میں 28ارب روپے کی کمی کی ،فوڈ سکیورٹی پر جس پر ہمیشہ حکومتیں سبسڈی دیتی رہی حکومت نے اس میں 2 ارب روپے کی کٹوتی کر دی ،وزیر اعظم ہائوس میں کوئی سیل ہے جو لوگوں کو کٹے فراہم کرے گا ،کیا ٹائیگر فورس لوگوں کو کٹے فراہم کرے گی ،پنجاب کی ریڑھ کی ہڈی لائیوسٹاک ہے اس پر 30فیصد کٹ لگایا گیا،پنجاب کے عوام کے ووٹ جیسے بھی لئے گئے آج عوام سے دشمنی کر رہے ہیں،حکومت عوام دشمنی میں اس حد تک آ گئی ہے کہ روزگار بھی چھینے پر آ گئی ہے ،آپ کا دعوی ہے آپ نے سرپلس بجٹ دیا کہاجارہاہے کہ سرپلس پیسے وفاق کو واپس دیدئیے جائیں گے یہی پنجاب دشمنی کے مترادف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چالیس فیصد وینٹی لیٹر زخالی ہونے کا دعوی کیا گیا لیکن کوئی بیڈخالی نہیں ،کرونا سنٹر بند ہو گئے ہیں ،کرونا مسلسل پھیل رہاہے جان بچانے والی ادویات ہی موجود نہیں ،صحت کے بجٹ پر بھی 28فیصد کٹ لگا دیا گیا ، حکومت بھوک اور غربت کا فرق حکومت بھول گئی ہے ،حکمران عوام کو دہلتے انگاروں پر چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں ،پنجاب کو وفاق سے کنٹرول کیاجارہاہے ،آپ خود مختار وزیر اعلی اس لئے نہیں چاہتے کہیں پنجاب کا وزیر اعلی عمران خان سے بڑا نہ ہو جائے ،پناہ گاہوں اور چیف سیکرٹری سمیت ہر محکمے کو خود کنٹرول کرکے تماشا لگارہے ہیں پھر خود کہہ رہے ہیں ان کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔

سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک بھی لائیں گے ،ضمیروں کو خرید کر اور یرغمال بناکر حکومت کھڑی کی گئی اور آج حکومت کے اتحادی بھی آوازیں اٹھا رہے ہیں، تبدیلی بہت جلد آئے گی ۔ انہوںنے کہا کہ کرونا نہ ہوتا تو سڑکوں پر آ گئے ہوتے ،عوام اور کارکنوں کی جان قیمتی ہے ،حکومت کو اور موقع دینا عوام سے زیادتی ہوگی،آج اپوزیشن جماعتیں بہت واضح ہیں ، قوم کو آگے لے جانے کے لئے میثاق معیشت کی جو بات شہبازشریف نے کی اس پر پیشرفت ہونی چاہیے ،ایسا میثاق بناناہوگاجس میں کام کرنے کی سزا نہ ملے اور سیاسی رہنمائوں پرکیچڑ نہ اچھالاجائے ۔

انہوںنے کہاکہ جو نعرے لگائے گئے اور خواب دکھائے اس سے عوام کو گمراہ کیا گیا ،ایک ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کیں لیکن ایک ہی جھٹکے میں 34فیصد پیٹرول کی قیمت بڑھا کر غریب کے ساتھ ڈکیتی کی گئی ،پیٹرول مافیا کو بحران سے فائدہ ہوا ،جنہوں نے ہوائی جہاز اڑائے جنہوں نے ضمیر خریدے ان کے لئے سب کچھ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ دستاویزات کمیٹی میں دی جاتی ہیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا یہ سب چور ،ڈاکو اورلٹیرے ہیں ، انہوںنے غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال کر سیاسی قیادت کو بدنام کیا۔

ا نہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز، خورشید شاہ کو پابند سلاسل رکھا ہوا ہے انہیں پارلیمنٹ سے دور رکھنے کیلئے سازشیں کی گئیں۔ انہوںنے کہا کہ پیپلزپارٹی بجٹ کو مسترد کرتی ہے یہ غریب اور مزدور دوست بجٹ نہیں ہے یہ پی ٹی آئی آئی ایم ایف کا بجٹ ہے ،جب تک وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی عثمان بزدار رہے گا ملک مشکلات میں دھنستا چلا جائے گا وزیر اعظم اور وزیر اعلی فی الفور استعفیٰ دیں اورقیادت عوامی نمائندوں کے سپرد کیا جائے۔