یوم شہداء کشمیر کے موقع پر جموں و کشمیر حق خودارادیت فورم اور اتحاد اسلامی جموں کشمیر کا بھارتی سفارتخانہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ

پیر 13 جولائی 2020 17:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2020ء) 13 جولائی یوم شہداء کشمیر کے موقع پر جموں و کشمیر حق خودارادیت فورم اور اتحاد اسلامی جموں کشمیر کا بھارتی سفارتخانہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں حریت کانفرنس کے رہنماؤں سمیت متعدد افراد کی شرکت کی۔ مظاہرین نے مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اقوام متحدہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کا حل نکالنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ بھارت کی قابض افواج نے مقبوضہ جموں کشمیر کو فوجی چھائونی میں تبدیل کیا ہے اور بھارت کی 9 لاکھ افواج کشمیری عوام کی نسل کشی پر گامزن ہے۔

(جاری ہے)

کشمیری عوام کے بنیادی حقوق سلب کئے گئے ہیں۔5 اگست کے بعد انٹرنیٹ معطل ہے۔ ذرائع ابلاغ کے اداروں پر قدغنیں عائد ہیں۔ آزادی اظہار رائے کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے اور صحافیوں کو حق بات لکھنے پر گرفتار اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ 5 اگست کے بعد 13 ہزار سے زائد افراد جن میں زیادہ تر کم عمر بچے شامل ہیں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں گرفتار ہیں۔

گذشتہ شب تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی اور مسلم لیگ کے فاروق توحیدی سمیت درجنوں حریت کارکنوں اور نوجوانوں کو بھارتی قابض انتظامیہ نے گرفتار کر لیا ہے۔ وادی کشمیر مسلسل ڈبل لاک ڈائون میں ہے اور بھارتی سفاک فوج عام شہریوں کو ماورائے عدالت قتل عام کر رہی ہے۔ سوپور واقعہ نے بھارت کی سفاکیت کا پردہ چاک کیا جہاں پر بھارتی قابض افواج معصوم بچے کو اپنے نانا کی لاش پر بٹھا کر تصویریں بنا رہے تھے۔

مقررین نے کہا بھارت 25 ہزار سے زائد غیر ریاستی باشندوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کر کے عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے۔ بھارت مسلم اکثریتی علاقے کو اقلیت میں بدلنے کیلئے غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی اس بھارتی عمل کے خلاف کشمیری عوام کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اونتینو گوتریس، یورپی یونین، او آئی سی اور انصاف کے عالمی اداروں سے مقبوضہ کشمیر کی ابتر صورتحال پر فوری طور پر نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں۔

مقررین میں وفاقی وزارت امور کشمیر کی پارلیمانی سیکرٹری ثوبیہ کمال، حریت رہنما سیّد فیض نقشبندی، عبدالحمید لون، سیّد منظور احمد شاہ، سیّد اعجاز رحمانی، محمد شفیع ڈار، عابد عباسی، مفتی علامہ یوسف چوہدری بلاول ایڈووکیٹ، بشارت کھوکھر، وسیم ویلیم، سردار مظہر، شہیر سیالوی و دیگر رہنما شامل تھے۔