Live Updates

پارٹی کا ایک ہی بیانیہ ہے ووٹ کو عزت دو، نواز شریف کے بیانیے کی قیمت چار سال سے ادا کر رہے ہیں پیچھے نہیں ہٹے، مریم نواز

نواز شریف نے اپنے حصے کا کام کردیا ، نیب کا کرداربہت گھناؤنا ہے،انتقامی کارروائیوں کے بعد نیب خود ایک مطلوب ادارہ بن گیا ہے میرے لئے بولنا آسان ہے اور خاموش رہنا مشکل ہے، کبھی ہم نے بول کرانہیں ایکسپوزکیا، کبھی خاموش رہ کرانہیں زیادہ ایکسپوز کیا عمران خان کو پہلے آنے کا شوق تھا اب جانے کا خوف ہے،جعلی کیس بنا کر پہلے بھی کچھ حاصل نہیں ہوا اور نہ ہی اب کچھ حاصل ہوگا ،مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس

منگل 11 اگست 2020 20:30

پارٹی کا ایک ہی بیانیہ ہے ووٹ کو عزت دو، نواز شریف کے بیانیے کی قیمت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2020ء) رہنما مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا ہے کہ پارٹی کا ایک ہی بیانیہ ہے ووٹ کو عزت دو ،نواز شریف کے بیانیے کی قیمت چار سال سے ادا کر رہے ہیں مگر پیچھے نہیں ہٹے میا ں نواز شریف نے اپنے حصے کا کام کردیا ہے ، نیب کا کرداربہت گھناؤنا ہے اورانتقامی کارروائیوں کے بعد نیب اب خود ایک مطلوب ادارہ بن گیا ہے،میرے لئے بولنا آسان ہے اور خاموش رہنا مشکل ہے، کبھی ہم نے بول کرانہیں ایکسپوزکیا، کبھی خاموش رہ کرانہیں زیادہ ایکسپوز کیا،عمران خان کو پہلے آنے کا شوق تھا اب جانے کا خوف ہے،جعلی کیس بنا کر پہلے بھی کچھ حاصل نہیں ہوا اور نہ ہی اب کچھ حاصل ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے (نیب) دفتر کے باہر مسلم لیگ (ن) اور پولیس کے درمیان ہنگامہ آرائی کے باعث پیشی منسوخ ہونے کے بعد ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا ۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، رانا ثنااللہ خان، مریم اورنگزیب،پرویز رشید، دانیال عزیز، طلال چوہدری، شائستہ پرویز ملک، محمد زبیر، ملک پرویز ، خواجہ عمران نذیر، چوہدری شہباز، غزالی سلیم بٹ، فیصل کھوکھر، ثانیہ عاشق، سلمیٰ بٹ اور شیزہ خواجہ بھی موجود تھے۔

انہو ںنے کہا کہ جس طرح پر امن اور نہتے کارکنان پر پتھر برسائے گئے،اسپرے کیا گیا آنسو گیس پھینکی گئی اس سے متعدد کارکنان زخمی ہوئے میں اس کی بھرپور مذمت کرتی ہوں اور مسلم لیگ(ن) کے جو کارکنان میرے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے لیے جبر کا سامنا کرتے ہوئے وہاں کھڑے رہے انہیں سلام پیش کرتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ جب میری گاڑی نیب دفتر کے نزدیک پہنچی اس وقت مجھے معلوم نہیں تھا کہ دوسری جانب عوام کا سمندر موجود ہے تو اچانک آنسو گیس کی شیلنگ شروع ہوگئی جس سے گاڑی کے ساتھ موجود لوگ دور ہٹ گئے اور گاڑی اکیلی ہوگئی۔

اسی اثنا میں نیب دفتر کے بالکل سامنے، رکاوٹوں کے پیچھے سے میری گاڑی پر پتھراؤ ہوا، میری گاڑی بلٹ پروف گاڑی تھی اس کے باجود ونڈ اسکرین ٹوٹ گئی اور سیکیورٹی گارڈز نے بغیر کسی حفاظتی اشیا کے گاڑی کے سامنے گھڑے ہوکر میری حفاظت کی۔رہنما مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں میڈیا کے ذریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ جو زمین میں نے خریدی تھی اس زمین پر قبضہ کیا تھا لیکن نیب کے طلبی کے نوٹس میں کوئی ایسا الزام موجود نہیں تھا۔

انہوں نے نیب کی جانب سے جاری نوٹس پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ اس میں الزام کوئی نہیں ہے، بہت مبہم رکھا گیا ہے کیونکہ مجھے بلانا مقصود تھا اور اب میں یہ کہنے میں حق بجانب ہوں کہ مجھے بلانے کے پیچھے مجھے نقصان پہنچانا مقصود تھا کیونکہ آج جو میرے ساتھ سلوک کیا گیا، میں پاکستان کے 72سال میں یہ ہوتے نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ آج پرویز رشید صاحب میری گاڑی میں تھے اور جب ون ڈ اسکرین پر حملہ ہوا تو انہوں نے کہا کہ شکر کرو کہ یہ بلٹ پروف گاڑی تھی، اگر یہ بلٹ پروف گاڑی نہ ہوتی تو شیشہ ٹوٹتا اور اس کے بعد پتھر میرے سر پر لگتے کیونکہ میں فرنٹ سیٹ پر بیٹھی ہوئی تھی اگر یہ بلٹ پروف گاڑی نہ ہوتی تو سامنے سے پولیس کی وردی میں ملبوس افراد جو میری گاڑی پر پتھر پھینک رہے تھے مجھے نہیں معلوم کہ پولیس کے تھے یا نہیں لیکن وہ پولیس کی یونیفارم میں تھے اور پنجاب پولیس عموماً ایسا نہیں کرتی۔

مریم نوازنے کہا کہ انتقامی کارروائیوں کے بعد نیب اب خود ایک مطلوب ادارہ ہے، نیب کا کرداربہت گھناؤنا ہے، نیب پولیٹیکل انجینئرنگ اورجوڑتوڑکا ادارہ بن چکا ہے۔ نیب کے سامنے پیش نہ ہوناشاید قانون کی زیادہ پاسداری ہوگی حکومت کوہرمحاذ پرناکامی کا سامنا ہے، عمران خان کو اقتدار میں آنے کا بہت شوق تھا، عمران خان کو اب جانے کا خوف ہے، عمران خان جتنے ظلم کرچکے ہیں، انہیں اب اپنے انجام سے خوف آتا ہے۔

انہو ںنے کہا کہ حکومت کو نوازشریف پررحم نہیں آیا تھا انہیں اپنے اوپر رحم آیا آپ کے اپنے وزیروں نے کہا نوازشریف کی صحت ٹھیک نہیں، آپ نے نوازشریف کی صحت پرسیاست کی، نوازشریف ان کی تحویل میں بیمارہوئے، حکومت نے خود کو بچانے کے لیے نوازشریف کو باہر بھیجا۔مریم نواز نے کہا کہ یہ نوازشریف کا بیانیہ نہیں یہ ہمارے آئین کا بیانیہ ہے، پارٹی کے سارے رہنما نوازشریف کی قیادت اورووٹ کوعزت دو پرمتفق ہیں۔

اگر ووٹ کو عزت مل جاتی تو پاکستان کی دنیا میں جگ ہنسائی نہ ہوتی۔ نوازشریف کی کوئی بھی تصویرسامنے آتی ہے توان کو تکلیف ہوتی ہے، ہماری نیب کی پیشیاں بہت خاموش ہوا کرتی تھیں، میرے لئے بولنا آسان ہے اور خاموش رہنا مشکل ہے، کبھی ہم نے بول کرانہیں ایکسپوزکیا، کبھی خاموش رہ کرانہیں زیادہ ایکسپوز کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو مو دی پاکستا ن آئے مگر آپکا ٹیلی فون سننا بھی گوارہ نہیں کیا سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بھی خراب کردئیے یہ ملک کو تباہی کی طرف لے کر جا رہے ہیں ۔ ۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات