! مرحوم میر حاصل بزنجو کی ملک میں جمہوریت ،آئین وقانون کی حکمرانی ،محکوم اقوام کے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد قابل تعریف ہے،اراکین بلوچستان اسمبلی

منگل 25 اگست 2020 00:35

ؔUکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اگست2020ء) بلوچستان اسمبلی میں حکومتی واپوزیشن اراکین صوبائی اسمبلی نے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما وسینیٹر میر حاصل بزنجو کو ان کی سیاسی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ مرحوم میر حاصل بزنجو کی ملک میں جمہوریت ،آئین وقانون کی حکمرانی ،محکوم اقوام کے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد قابل تعریف ہے،خامیاں اور کوہتائیاں ہر انسان میں ہوتی ہے مرحوم ایک اصول پسند رہنما کے ساتھ ایک سیاسی استاد تھے جن کابلوچستان کی سیاسی وجمہوری جدوجہد میں نام ہمیشہ زندہ رہے گامرحوم میر حاصل بزنجو اور ان کاپورا خاندان سیاست میں نہایت اہم مقام رکھتاہے ۔

ان خیالات کااظہار حکومتی واپوزیشن اراکین صوبائی اسمبلی نے اسمبلی اجلاس میں میر حاصل بزنجو کو خراج عقیدت پیش کرنے سے متعلق تعزیتی قرارداد پر اظہارخیال کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

بلوچستان اسمبلی ایک گھنٹے کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سرداربابر خان موسی خیل کی زیر صدارت شروع ہوا اجلاس میں بلوچستان میں پیش آنے والے واقعات میں شہید ہونے والے افراد اور میر حاصل خان بزنجو کی ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرائی گئی ۔

اجلاس میں پشتونخوامیپ کے رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے نے میر حاصل خان بزنجو کی خدمات پر ایوان کی جانب سے خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تعزیتی قرارداد پیش کرتے ہوئے قرار داد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل پراٹی کے مرکزی رہنما بزرگ سیاست دان میر حاصل خان بزنجو کو یہ ایوان خراج عقیدت پیش کرتاہے ملک میں جمہوریت ،آئین وقانون کی حکمرانی ،محکوم اقوام کے حقوق کے حصول کیلئے ان کی جدوجہد قابل تعریف ہے ،وہ زمانہ طالب علمی سے ہی سیاست میں متحرک تھے ،ملک میں 18ویں آئینی ترمیم کا دفاع کیا،انہوں نے کہاکہ میرحاصل بزنجو نہ صرف اس خطے بلکہ پشتون بلوچ صوبے کے اہم رہنما تھے آمرانہ دور میں انہوں نے جمہوریت کی تحریک چلائی اور متحدہ اپوزیشن کی طرف سے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار بھی رہیںمیر حاصل بزنجو خان عبدالصمد خان اچکزئی شہید،سردارعطا اللہ مینگل ،نواب خیر بخش مری ،باچاخان اور جی ایم سید کی عوامی حکمرانی ،پارلیمنٹ وجمہوریت کیلئے جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہے انہوں نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کی طرف سے میرحاصل خان بزنجو کی پسماندگان سے تعزیت کااظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ اورپسماندان کو صبروجمیل عطا فرمائے ۔

صوبائی وزیر سردارعبدالرحمن کھیتران نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ میر حاصل خان بزنجو کی بلوچستان کیلئے کوئی خدمات نہیں 2009 میں وہ جس طریقے سے سینیٹ الیکشن جیتے اس کے بہت سے گواہان موجود ہیں انہوں نے سینیٹ کے الیکشن میں ووٹوں کی خرید وفروخت کی اور ووٹ خریدنے کیلئے ایک کروڑ روپے میرے گھر لائے جسے میں نے ٹکراتے ہوئے موقف اختیارکیاکہ میں پہلے ہی زبان دے چکاہوں ،انہوں نے کہاکہ 2013 کے انتخابات کے بعد صوبے میں نواب ثنا اللہ زہری کی اکثریت ہونے کے باوجود انہوں نے اقلیت کو حکوم ت دی جو ان کی جمہوریت پسندی ہے ،انہوں نے کہاکہ ان کے وزارت صحت میں بے ضابطگیوں پر نیب کے ریفرنسز بنے ،یوسف بزنجو نے ایم ایس ڈی کی سرکاری ادویات کو فروخت کئے ،اقتدار میں چادر وچاردیواری کا تمسخر اڑایا گیا جس پربی این پی کے رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ نے کہاکہ میر حاصل بزنجو اس دنیا میں نہیں لہذا اس قسم کی باتیں اسلامی اور انسانی روایات کے منافی ہیں جس پر اپوزیشن نے علامتی واک آئوٹ کیا ۔

رکن صوبائی اسمبلی نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہاکہ خامیاں اور کوہتائیاں ہر انسان میں ہوتی ہے وہ ایک اصول پسند رہنما تھے کبھی انہوں نے ان جیسے بڑی سودے بازیاں نہیں کی ان کی جدوجہد سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈ رملک نصیراحمد شاہوانی نے میر حاصل خان بزنجو کو ان کی سیاسی وجمہوری جدوجہد پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان کے انتقال سے نہ صرف صوبہ بلکہ ملک ایک سیاسی مدبر ،دانشور اور جمہوری رہنما سے محروم ہواہے میر حاصل خان بزنجو اور ان کی خاندان کی سیاسی جدوجہد کی ایک تاریخ رہی ہے میر حاصل خان بزنجو روز اول سے اپنے انتقال تک بھرپور سیاسی جمہوری جدوجہد کرتے رہے انفرادی طور پر کسی بھی انسان میں کوئی کمی یا خامی ہوسکتی ہے مگر بلوچستان کی روایات ہیں کہ ہم کسی کے بھی مرنے کے بعد ان کی کمیوں کو بھلا کر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں سردار عبدالرحمن کھیتران کو بھی چاہیے تھا کہ آج کے دن وہ میر حاصل بزنجو کو خراج عقیدت پیش کرتے انہوں نے میر حاصل بزنجو کی خدمات کو سراہتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحوم کواپنے جوار رحمت میں جگہ دیں ،صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے میر حاصل خان بزنجو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک سیاسی استاد تھے وہ میر غوث بخش بزنجو کے فرزند تھے بلوچستان کی سیاسی وجمہوری جدوجہد میں ان کانام ہمیشہ رہے گاانہوں نے منتخب عوامی اداروں سمیت ہر فورم پر بلوچستان اور ملک کے عوام کیلئے آواز بلند کی ان کے انتقال سے ہم ایک سیاسی مدبر سے محروم ہوگئے اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے ،بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن وصوبائی مشیر میر اکبرآسکانی نے کہاکہ میر حاصل خان بزنجو کی خدمات کو گراں قدر نظر سے دیکھتے ہیں وہ ایک بہت بڑے قوم پرست سیاسی رہنما تھے اللہ تعالی انہیں جنت الفردوس میں جگہ دیں ،جمعیت علما اسلام کے میر یونس عزیز زہری نے کہاکہ میر حاصل بزنجو کی پوری زندگی ایک کھلی کتاب کی مانند ہے انہوں نے انتہائی کٹھن مراحل میں سیاست کی ان کی سیاسی وجمہوری جدوجہد سے پورا ملک آگاہ ہے میر غوث بخش بزنجو کے سیاسی جانشین ہونے کی حیثیت سے میر غوث بخش بزنجو نے ان کی بہترین تربیت کی ،میر حاصل بزنجو کاایک سیاسی وژن تھا انہوں نے کبھی عوام کو مایوس نہیں کیا بلکہ ہر فورم پر عوامی نمائندگی کا حق ادا کیا ان کی کمی کو بلوچستان سمیت پورا ملک محسوس کرے گا ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیںگے ۔

صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے میر حاصل خان بزنجو کو ان کی سیاسی وجمہوری جدوجہد پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ میر حاصل خان بزنجو ایک وژن کانام تھے ۔ان کی سیاسی جدوجہد وہ سیاسی سوچ کے بارے میں جتنی بات کریں کم ہے ان کے والد میر غوث بخش بزنجو نے شروع دن سے بلوچستان میں بھرپور سیاسی جدوجہد کی اور عوام کو ایک آواز دی بلوچستان کو پورے ملک میں ایک پہچان دی میر حاصل خان بزنجو ،میر غوث بخش بزنجو کے گھر میں پیدا ہوئے مگر میر حاصل بزنجو نے کبھی اپنے والد کانام استعمال نہ کیا بلکہ انہوں نے اپنا سیاسی مقام بنایا اور ان کااپنا ایک سیاسی قد کاٹ تھا وہ عوام میں سے تھے وہ بلوچستان تک محدود نہ رہے بلکہ وہ پورے ملک میں آباد تمام اقوام کی بے باک آواز تھے ،انہوں نے کہاکہ سیاست میں ہر شخص بات کرسکتاہے جہاں تک 2009 کے سینیٹ انتخابات کی بات ہے تو میں خود اس بات کا گواہ ہوں اور میں نے اپنا ووٹ میر حاصل بزنجو کو دیا تھا جبکہ نواب محمد اسلم رئیسانی ،نواب ثنا اللہ زہری ،میر حمل کلمتی ،سردار اسلم بزنجو ،اسلم بھوتانی اور پیر عبدالقادر گیلانی نے انہیں ووٹ دیا سینیٹ انتخابات کیلئے اس وقت کے وزیراعلی نواب محمد اسلم رئیسانی کے پاس بھی ہم گئے تھے ۔

میں نے حاصل خان بزنجو کو ووٹ دیا اس پر میں آج بھی مطمئن ہوں کہ میں ایک قدر آور سیاسی رہنما کو ووٹ دیا اور حلفیہ کہتاہوں کہ مجھ سمیت کسی نے میر حاصل خان بزنجو کووٹ دینے کیلئے ایک روپیہ بھی نہیں لیا میر حاصل خان بزنجو ایک ایسے انسان تھے کہ جو سیاسی استاد ہونے کے ساتھ فیڈریشن میں رہ کر جدوجہد کرتے رہے ان کی سیاسی جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہے ۔

ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے قادر علی نائل نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ میر حاصل خان بزنجو اور ان کاپورا خاندان سیاست میں نہایت اہم مقام رکھتاہے ہماری پارٹی کی جانب سے ایک وفد نے نال جا کر ان کی وفات پر تعزیت بھی کی ہم مرحوم کے خاندان اور نیشنل پارٹی سے اظہار یکجہتی اور محکوم عوام کی جانب سے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں میر حاصل خان بزنجو کاانتقال ایک المناک سانحہ ہے بلوچستان کی ایک تاریخ رہی ہے اور یہاں پر جنہوں نے سیاسی خدمات پیش کی وہ ہماری تاریخ کا حصہ ہے میر حاصل خان بزنجو نے سیاست میں ایک راہ متعین کی ہم ان کی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔

جمعیت علما اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی مکھی شام لعل نے میر حاصل بزنجو کواقلیتی برادری کی جانب سے ان کی جمہوریت کیلئے خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہے ،جمعیت علما اسلام کے رکن اسمبلی مولانا نوراللہ نے کہاکہ میر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ ان کی رحلت سے سیاست میں ایک خلا پیدا ہواہے کسی مرحوم رہنما سے متعلق نامناسب الفاظ استعمال کرنا حضرت محمد ﷺ کی ہدایت کی خلاف ورزی ہے جب ابوجہل کو قتل کیا گیا تو حضرت محمد ﷺ کی مجلس میں بیٹھے کچھ افراد ان سے متعلق نامناسب الفاظ استعمال کئے جس پر آپ ﷺ نے کہاکہ کسی مرحوم سے متعلق برے الفاظ استعمال کرنے سے ان کی پسماندگان کو تکلیف پہنچتی ہے میر حاصل بزنجو ایک قوم پرست رہنما ان کی سیاسی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتاہوں اور دعا ہے کہ اللہ انہیں جوار رحمت میں جگہ دیں ۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن اسمبلی دھنیش کمار نے اقلیتی برادری کی جانب سے میر حاصل بزنجو کے لواحقین سے دلی ہمدردی کااظہار کیا اورکہاکہ میر حاصل بزنجو نے اپنے والد میر غوث بخش بزنجو کی نظریات پر من وعن عمل کیا۔جمہوری وطن پارٹی کے نوابزادہ گہرام بگٹی نے کہاکہ بلوچستان میں ایسی قیادت بہت کم پیدا ہوئی ہیں وہ کبھی مصلحت کاشکار نہیں ہوئے انہوں نے لواحقین سے تعزیت کااظہار کرتے ہوئے میر حاصل بزنجو کی مغفرت کی دعا کی ۔

پاکستان تحریک انصاف کے مبین خلجی نے میر حاصل بزنجو کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ اللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے ۔بی این پی کے رکن اسمبلی میر حمل کلمتی نے کہاکہ وہ ایک سیاسی وقوم پرست شخصیت کے ساتھ ساتھ ایک سیاسی استاد بھی تھے ملک میں آئین کی بالادستی اور صوبے کے حقوق سے متعلق ایوان بالا میں اپنی موثر آواز اٹھائی جب میر صاحب علیل تھے تو میں ان کی عیادت کیلئے گیا تو انہوں نے کہاکہ جب تک زندہ ہوں اس سرزمین کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا،صوبائی وزیر ریونیو میر سلیم کھوسہ نے میر حاصل بزنجو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھاجائے گاانہوں نے صوبے کے موقف کو انتہائی دلیری سے پیش کیا۔

صوبے کے حقوق کی تحفظ کی انہوں نے کہاکہ بلوچستان عوامی پارٹی اس قرارداد کی حمایت کرتی ہے ۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی ثنا بلوچ نے کہاکہ میر حاصل بزنجو نے آبائو اجداد کے سیاسی شعوری جدوجہد کو آگے بڑھاتے ہوئے صوبے کی سیاست میں کلیدی کرداراداکیا ۔صوبے کو درپیش تکلیف دہ حالات میں میر حاصل خان بزنجو جیسے رہنمائوں کی اشد ضرورت ہے ،بی این پی کے رکن اسمبلی میر اکبر مینگل نے کہاکہ مارشل لا کے خلاف میر حاصل بزنجو نے شعوری جدوجہد کی اور عزم وہمت سے آئین کی بالادستی کیلئے بلوچ وپشتون کے کردار کو ایوان بالا میں اجاگر کیا ،انہوں نے جمہوریت کی بالادستی کیلئے قیدوبند کی صوبتیں برداشت کی ،ان کی فکری جدوجہد کو آگے بڑھائینگے ،بی این پی کے ٹائٹس جانسن نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ میر حاصل بزنجو نے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کی بات کرتے ہوئے صوبے کی عوام کو درپیش مسائل کو اجاگر کیا بی این پی کے رکن اسمبلی احمد نواز بلوچ نے کہاکہ میر حاصل بزنجو کی رحلت سے بلوچستان میں ایک بہت بڑا خلا پیداہواہے ۔

ان کے گھرانے کی ایوان بالا سے ذیلی تک نمائندگی رہی ہے جہاں انہوں نے محکوم اقوام کے حقوق کی بات کی ۔انہوں نے کہاکہ میر حاصل بزنجو کی سیاسی وجمہوری جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔بلوچستان نیشنل پارٹی دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمانی لیڈر صوبائی مشیر کھیل عبدالخالق ہزارہ نے میرحاصل بزنجو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ اللہ تعالی میر حاصل بزنجو کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دیں ،میر حاصل بزنجو کی وفات پر ہماری پارٹی کے وفد نے قادر علی نائل کی قیادت میں نال جا کر تعزیت کی جہاں پورے ملک سے سیاسی رہنما تعزیت کیلئے آئے ہوئے تھے جو میر حاصل بزنجو کی سیاسی شخصیت کی عکاسی کرتاہے کہ ان کو پورا ملک خراج عقیدت پیش کررہاہے بلوچستان نیشنل پارٹی کے اختر حسین لانگو نے کہاکہ میر حاصل بزنجو عظیم سیاسی قائد میر غوث بخش بزنجو کے صاحب زادے تھے جنہوں نے پہلے علی گڑھ یونیورسٹی سے انگریزوں کے خلاف جدوجہد کی اور پھر ملک میں مظلوم عوام کیلئے آواز بلند کی تھی میر حاصل خان بزنجو بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سیاسی جدوجہد کرتے رہے ہم انہیں ان کی سیاسی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،اپوزیشن لیڈر ملک سکندرخان ایڈووکیٹ نے کہاکہ میر حاصل بزنجو بلوچستان کے بہت بڑے سیاسی رہنما تھے جنہیں تمام ارکان نے خراج عقیدت پیش کیا جس کے وہ بجا طورپر مستحق بھی ہیں میر حاصل خان بزنجو نے ہمیشہ حق گوہی اور حقیقی سیاست کی اور اس جدوجہد میں کسی مشکل کو رکاوٹ بننے نہ دیا جمعیت علما اسلام کے اصغر ترین نے بھی میر حاصل خان بزنجو کو خراج عقیدت پیش کی بعدازاں ایوان نے قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی ۔