پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسلام آباد وقف املاک بل 2020ء منظور

بل کے حق میں 200 جبکہ مخالفت میں 190 ووٹ ڈالے گئے ، اپوزیشن کا احتجاج

Sajid Ali ساجد علی بدھ 16 ستمبر 2020 17:55

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسلام آباد وقف املاک بل 2020ء منظور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2020ء) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسلام آباد وقف املاک بل 2020ء منظور کرلیا گیا ، بل کے حق میں 200 جبکہ مخالفت میں 190 ووٹ ڈالے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق بل کی شق وار منظوری کے موقع پر اپوزیشن اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراو کرلیا ، اس دوران پیپلزپارٹی کی شگفتہ جمانی اور حکومتی رکن میں جھگڑا ہوا جس پر دیگر اراکین نے بیچ بچاو کرایا ، بعد ازاں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسلام آباد وقف املاک بل 2020ء منظور کرلیا گیا ، بل کے حق میں 200 جبکہ مخالفت میں 190 ووٹ ڈالے گئے جبکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ شریک نہیں ہوئے ۔

قبل ازیں ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی سمیت دیگر بلز پر قانونی سازی کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان نے اپنے بینچوں پر کھڑے ہو کر شور شرابہ شروع کر دیا ، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان ، قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی سمیت حکومتی اور اپوزیشن کے تمام ارکان اسمبلی ایوان میں موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے معاون خصوصی بابر اعوان کی طرف سے بل پیش کیے جانے پر اعراض کردیا اور کئی سوالات اٹھادیے ۔ انہوں نے کہا کہ بابراعوان مشیرہیں،وزیرنہیں،وزیرکوتحریک پیش کرنی چاہیےتھی کیونکہ مشیر بل پیش نہیں کرسکتے ، اسلام آبادہائیکورٹ نےاس سےمتعلق واضح فیصلہ دیاہے ، پارلیمانی امور کے انچارج عمران خان خود ہیں ، عدالتی فیصلے کے مطابق مشیر اور معاون خصوصی وزیراعظم کو صرف مشورے دے سکتے ہیں ، وہ حکومت کی ترجمانی نہیں کرسکتے ۔

جس کے جواب میں وفاقی وزیر فروغ نسیم نے کہا کہ رضا ربانی جو بات کہہ رہے ہیں وہ لکھی ہوئی دکھادیں جس فیصلہ کا انہوں نے حوالہ دیا اس میں کہیں یہ نہیں لکھا ، جبکہ مشیروں پر صرف ووٹ دینے کی قدغن ہے ، بابر اعوام مشیر ہیں وہ بل پیش کرسکتے ہیں ۔