وزیراعظم نے کئی ہزار میگاواٹس کے پاور پلانٹس بند کرنے کی منظوری دے دی

کم کارکردگی والے 1794میگا واٹس کے پاور پلانٹس کو فوری طور پر بند کیا جا رہا ہے، آئندہ دو سالوں میں ایسے مزید 1875 میگا واٹس کے پاور پلانٹس کو بند کر دیا جائے گا جبکہ 1872 میگا واٹس کی نجکاری کا عمل مکمل کر دیا جائے گا: پاور سیکٹر سے متعلقہ اصلاحات کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بریفنگ

بدھ 16 ستمبر 2020 22:32

وزیراعظم نے کئی ہزار میگاواٹس کے پاور پلانٹس بند کرنے کی منظوری دے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2020ء) وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت سبسڈی کے نظام کو شفاف اور منصفانہ بنانے کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے، توانائی کے شعبے میں دی جانے والے سبسڈی کے نظام میں اصلاحات کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ مستحقین اور غربت کا شکار افراد کو شفاف اور منظم طریقے سے معاونت فراہم کی جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں بدھ کو پاور سیکٹر سے متعلقہ اصلاحات کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء سینیٹر شبلی فراز، اسد عمر، عمر ایوب خان، محمد میاں سومرو، ڈاکٹر محمد فروغ نسیم، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاونین خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ندیم بابر، شہزاد قاسم، ڈاکٹر شہباز گل، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم میڈیا آفس کے مطابق اجلاس میں پاور سیکٹر سے متعلقہ گردشی قرضوں، پاور سیکٹر اصلاحات اور آئی پی پیز کے ساتھ طے پانے والے معاملات کو آگے بڑھانے کے حوالے سے روڈ میپ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں بجلی کی مختلف تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ کم کارکردگی والے 1794میگا واٹس کے پاور پلانٹس کو فوری طور پر بند کیا جا رہا ہے۔

آئندہ دو سالوں میں ایسے مزید 1875 میگا واٹس کے پاور پلانٹس کو بند کر دیا جائے گا جبکہ 1872 میگا واٹس کی نجکاری کا عمل مکمل کر دیا جائے گا۔ وزیرِاعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پاور سیکٹر کے حوالے سے کئے جانے والے فیصلوں، بدانتظامی، کرپشن وغیرہ کا سارا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ آئی پی پیز سے طے پانے والے معاملات کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گردشی قرضوں میں کمی سے عوام کو براہ راست فائدہ میسر آئے گا۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ حکومت سبسڈی کے نظام کو شفاف اور منصفانہ بنانے کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں بھی دی جانے والے سبسڈی کے نظام میں اصلاحات کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ مستحقین اور غربت کا شکار افراد کو شفاف اور منظم طریقے سے معاونت فراہم کی جا سکے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے کے حوالے سے اصلاحاتی عمل حکومت کی اولین ترجیح ہے لہٰذا اس حوالے سے پیشرفت کا ہفتہ وار اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ پاور سیکٹر سے متعلقہ معاملات پر عوام کو باقاعدگی سے آگاہ کیا جائے۔