Live Updates

حکومت کو اسٹیل ملزملازمین کا معاشی قتل کرنے نہیں دیں گے. بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی ہر ایک کو کام پر واپس لائے گی‘ملک کے تاریخی صنعتی اثاثہ کی سرزمین سندھ کے عوام کی ہے. چیئرمین پیپلزپارٹی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 28 نومبر 2020 15:13

حکومت کو اسٹیل ملزملازمین کا معاشی قتل کرنے نہیں دیں گے. بلاول بھٹو
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 نومبر ۔2020ء) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو معاشی قتل کرنے نہیں دیں گے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کے 4 ہزار 500 کارکنوں کو برطرف کر دیا ہے لیکن پیپلز پارٹی ہر ایک کو کام پر واپس لائے گی.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس تاریخی صنعتی اثاثہ کی سرزمین سندھ کے عوام کی ہے اور ہم پی ٹی آئی کی حکومت کو معاشی قتل کرنے نہیں دیں گے اس سے قبل پیپلز پارٹی رہنما شیری رحمان نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کی جبری برطرفی پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل ملز کے 5 ہزار سے زائد ملازمین کی برطرفی کی مذمت کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ تباہی سرکار جبری برطرفی کر کے اسٹیل ملز کو بیچ دے گی، ان ملازمین کی جبری برطرفی کا فیصلہ وزیر اعظم کی کابینہ نے کیا ہے شیری رحمان نے کہا کہ کورونا کے دوران لوگوں کو بے روزگار کرنا ظلم ہے جبکہ وزیر اعظم ہر ادارے کی نجکاری کر کے اپنی ناکامی چھپانا چاہتے ہیں رہنما پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا کہ حکومت ملازمین کی جبری برطرفی کا فیصلہ واپس لے.

واضح رہے کہ حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز نے ڈی سی ایز ،منیجرز اور صحت عامہ سمیت مختلف شعبوں سے 4 ہزار 544 ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کردیا ہے پاکستان اسٹیل ملزکے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ گروپ 2، 3، 4 اور جے او سیز ملازمین کو فارغ کیا جا رہا ہے اسی طرح اساتذہ، لیکچرارز، اسکولوں اور کالجوں کا غیر تدریسی عملہ، ڈرائیورز، فائرمین، آپریٹرز، صحت عامہ اور سیکورٹی اسٹاف، چوکیدار، مالی، پیرا میڈیکل اسٹاف، باورچی، آفس اسٹاف، فنانس ڈائریکٹوریٹ کا عملہ، اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ اور اے اینڈ پی ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین ‘ڈی سی ایز، ایس ای ڈی، جی ایم اور مینیجرز بھی فارغ ہونے والوں میں شامل ہیں.

ترجمان نے بتایا کہ برطرف کیے گئے تمام ملازمین کو بذریعہ ڈاک خطوط بھیج دیے گئے ہیں خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کی تعداد میں کمی کا عمل شروع کرنے کے لیے 19 ارب 65 کروڑ 60 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی گئی تھی. اس سے قبل جون میں وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے پاکستان اسٹیل ملز کے تمام ملازمین کو برطرف کرنے کی منظوری دے دی تھی لیکن اس معاملے پر شدید احتجاج کیا گیا تھا.

ای سی سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد تمام ملازمین کو برطرفی کے نوٹس جاری کردیے جائیں گے کابینہ میں کہا گیا تھا کہ اس منصوبے کا مالیاتی اثر 19 ارب 65 کروڑ 70 لاکھ روپے کے برابر ہوگا جو گریجویٹی اور پراوڈنٹ فنڈز کی ادائیگی کے لیے یکمشت جاری کیے جائیں گے. پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین نے برطرفی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملازمین کی برطرفی کا فیصلہ 15 اپریل کو ہیومن ریسورس بورڈ کے اجلاس میں ہوا رپورٹ میں اقرار کیا گیا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے 8 ہزار 884 میں سے 7 ہزار 784 ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ ہوا تھا.

اسٹیل ملز انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں بتایا تھا کہ صرف ایک ہزار ملازمین کی گنجائش ہے علاوہ ازیں رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ موجودہ اور سابق ملازمین کو 40 ارب کی ادائیگیاں واجب الادا ہیں جبکہ سال 2009 سے 2015 تک بھاری نقصان پر اسٹیل ملز کو بند کرنا پڑااسٹیل ملز میں ملازمین کی تعداد سے متعلق بتایا گیا تھا کہ 1990 اور 2019 میں ملازمین کی تعداد بالترتیب 27 ہزار اور 9 ہزار 350 تھی.
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات