Live Updates

عاصم سلیم باجوہ پر کسی کو اعتراض ہےتو نیب یا عدالت سے رجوع کرے، عمران خان

عاصم سلیم باجوہ کو تجربے کی بنیاد پر چیئرمین سی پیک اتھارٹی لگایا، تعیناتی کیلئے کوئی دباؤ نہیں تھا، عاصم سلیم باجوہ نے اپنے اوپر لگے الزامات کا مجھے تفصیلی جواب دیا۔ وزیرااعظم عمران خان کا خصوصی انٹرویو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 28 نومبر 2020 19:55

عاصم سلیم باجوہ پر کسی کو اعتراض ہےتو نیب یا عدالت سے رجوع کرے، عمران ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 نومبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عاصم سلیم باجوہ پرکسی کو اعتراض ہے تو نیب یا عدالت سے رجوع کرے، عاصم سلیم باجوہ کو تجربے کی بنیاد پر چیئرمین سی پیک اتھارٹی لگایا، تعیناتی کیلئے کوئی دباؤ نہیں تھا، عاصم سلیم باجوہ نے اپنے اوپر لگے الزامات کا مجھے تفصیلی جواب دیا۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے سینئر اینکر منصور علی خان کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سابق فوج افسر کو حکومت میں پوزیشن دینے کیلئے کوئی دباؤ نہیں ہے،عاصم سلیم باجوہ کو کسی کے کہنے پر تعینات نہیں کیا، گوادر سی پیک کا مین پوائنٹ ہے۔

عاصم سلیم باجوہ کو تجربے کی بنیاد پر چیئرمین سی پیک اتھارٹی لگایا، عاصم سلیم سدرن کمانڈ کے سربراہ رہ چکے،عاصم سلیم باجوہ نے آئی ایس پی آر کا ایک پورا سیٹ اپ بنایا تھا، عاصم سلیم باجوہ نے گوادر پر پوری بریفنگ دی ہے، عاصم سلیم باجوہ نے اپنے اوپر لگے الزامات کا مجھے تفصیلی جواب دیا، اگر کسی کو کوئی اعتراض ہے تو وہ نیب یا عدالت سے رجوع کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فوج کا مجھ پر کوئی دباؤ نہیں، ساری خارجہ پالیسی پی ٹی آئی کی ہے۔اسلامی ممالک کے درمیان کسی تنازع میں فریق نہیں بنیں گے۔عمران خان نے کہا کہ چینی مافیا کیخلاف پہلی بار ایکشن لیا جارہا ہے، چینی کی قیمت شوگر مافیا طے کرتا تھا، شوگر مافیا کی وجہ سے چینی کی قیمت بڑھی۔ جہانگیرترین کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔جہانگیرترین کے پاس کوئی عہدہ نہیں ہے۔

خسروبختیار کے بھائی کیخلاف بھی تحقیقات ہورہی ہیں، ادارے آزاد ہیں، اداروں میں کسی طرح کی کوئی مداخلت نہیں ہے۔ شوگر انکوائری رپورٹ میں جو بھی ملوث ہوگا سزا ملے گی۔ فردوس عاشق اعوان کو استعفیٰ لینے اور الزامات پر وزیراعظم نے کہا کہ فردوس عاشق پر کوئی کرپشن کیس نہیں تھا، افواہیں تھیں، ان کے اپنے ڈیپارٹمنٹ میں ہمارے ایک دو لوگوں سے مسائل تھے، صوبوں اور میرے وزراء پر کرپشن کے الزامات لگتے ہیں، میں ان کیخلاف تحقیقات آئی بی کے ذریعے کرتا ہوں۔ 
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات