مولانا فضل الرحمان نے جمعے اور اتوار کو ملک گیر احتجاج کی کال دے دی

لاہورکا جلسہ حکومتی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا،آئی ایس آئی دفتراور چھاؤنیوں کا دورہ کرکے دکھاتاکہ شاید میں محفوظ ہوں، لیکن آپ محفوظ نہیں ہو، تم کشمیر فروش ہو، اب فلسطین کو بیچنا چاہتے ہو، ہم کٹ مریں گے، ناجائز ایجنڈاپاکستان پر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔پی ڈی ایم صدر کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 30 نومبر 2020 20:27

مولانا فضل الرحمان نے جمعے اور اتوار کو ملک گیر احتجاج کی کال دے دی
ملتان(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 نومبر2020ء) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے جمعے اور اتوار کو ملک گیر احتجاج کی کال دے دی، انہوں نے کہا کہ لاہورکا جلسہ حکومتی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا،آئی ایس آئی دفتراور چھاؤنیوں کا دورہ کرکے دکھاتاکہ شاید میں محفوظ ہوں، لیکن آپ محفوظ نہیں ہو، تم کشمیر فروش ہو، اب فلسطین کو بیچنا چاہتے ہو، ہم کٹ مریں گے لیکن بین الاقوامی ناجائز ایجنڈوں کو پاکستان پر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملتان کے مجاہدو، آج کے کامیاب اور تاریخی اجتماع کے انعقاد پر میں اہل ملتان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، آپ نے جس جذبے اور جس غیرت ، جس ولوے اور جس عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناجائز ، ناپاک حکمرانوں کو شکست دی ہے، میں عوام کے جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

آج کا یہ اجتماع پاکستان پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کے مناسبت سے ہورہا ہے۔

اپنا یوم تاسیس پی ڈی ایم کا پلیٹ فورم پر بنایا، پیپلزپارٹی کا شکرگزار ہوں۔ حکومت کے ایک ہفتے سے ہتھکنڈے جاری ہیں، کارکنان کو مختلف اضلاع میں گرفتار کیا، ملتان میں گرفتاریاں کی گئیں، کنٹینرز لگائے گئے۔ کل ہم نے ایک پریس کانفرنس میں ان کو صرف ایک ڈنڈا دکھایا ہے، پھردم دبا کر بھاگ گئے، یہ ان کی اوقات ہے، اگر ان میں رتی برابر غیرت شرم ہے تو چُلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے۔

ہم یہاں قلعہ قاسم باغ اور بہاؤلدین ذکریا اور اولیا کرام کے سائے میں جلسہ کررہے ہیں تمہارے تخت کو بھی اسی طرح گرائیں گے۔ ان کا خیال ہے کہ یہ گیدڑ بھبھکیوں سے ڈر جاتے ہیں، ہم نے سورماؤں اور ڈکٹیٹروں کا براہ راست مقابلہ کیا، تم کیا پدی کا شوربا کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے ملک کی سیاست میں عمران خان کوہر مسئلے سے لاتعلق کردیا ہے، بس وہ آئی ایس آئی کے دفتروں اور کہیں وہ چھاؤنیوں کے دورہ کررہا ہوتا ہے، اور ان کے گھر کے طواف کرکے دکھاتا ہے کہ شاید میں محفوظ ہوں، لیکن آپ محفوظ نہیں ہو، جس طرح کارکنان پر تشدد کیا، چوک بند کیے، گرفتاریاں کیں، ہم نے کل اعلان کیا کہ جمعے اور ہفتے کے روز پورے پاکستان میں احتجاج کیا جائے گا۔

پورے ملک کے کارکنوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اب لوگوں کو دعوت دینی ہے، گھروں سے نکالنا ہے، اب انشاء اللہ 13دسمبر کو لاہور میں ٹاکرا ہوگا ،لاہور آخری کیل ثابت ہوگا، آخری جنازہ نکلے گا، پھر اسلام آباد تک پیچھا کرنا ہے، جب تک گیدڑ دم دبا کر پاکستان سے بھاگ نہیں جاتا ہم نے آرام نہیں کرنا، اب سکون نہیں کرنا، بلکہ دن رات ایک کرکے لاہور اور اسلام آباد کا معرکہ سر کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت دھاندلی سے اقتدار میں آئی، ہم نے اس کو تسلیم نہیں کیا۔آپ نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا، معاشی ترقی کا تخمینہ 6.5فیصد تھا جو کہ صفر سے بھی نیچے کردیا ہے۔ تم نے لوگوں کے گھر اجاڑے، بے روزگار کیا، آج کہتے جلسہ نہ کرو، ہم جلسہ نہیں کریں گے تو غریبوں کی آواز کون بنے گا؟ تمہاری خارجہ پالیسی ناکام ہے، تم کشمیر کو مودی کے حوالے کیا، آج فلسطین کی زمین کو یہودیوں کے حوالے کررہے ہو، ہم نے سچ کہا تھا کہ یہ یہودیوں کا ایجنٹ ہے۔

آپ نے مودی کیلئے دعا کی کہ مودی جیتے گا تو مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا، تم کشمیر فروش ہو، اب فلسطین کو بیچنا چاہتے ہو، ہم کٹ مریں گے لیکن بین الاقوامی ناجائز ایجنڈوں کو پاکستان پر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔ اپنے اتحاد اور قوت کو برقرار رکھنا ہے، پورے ملک میں احساس پیدا کیا کہ ملتان کا جلسہ ناممکن ہے۔ یوسف رضا گیلانی کے گھر انتظامی افسران آئے اور کہا کہ ہم جلسہ نہیں کرنے دیں گے۔

میں ملتان آیا اور اعلان کیا کہ ہم جلسہ کریں گے۔ اب ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی ہے، قافلے لاہور کی طرف جائیں گے، راستہ روک کردیکھو، عوام کا سیلاب تمہیں تنکے کی طرح بہا لے جائے گا۔اسٹیبلشمنٹ مضبوط ہو اور عوام کو کمزور کرے ، یہ سودا نہیں چلے گا، عوامی اداروں، پارلیمنٹ کو مضبوط بناؤ، پاکستانی معیشت کو مضبوط بناؤ۔