پشاور میں 7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کو سزائے موت سنادی گئی

میڈیکل رپورٹ میں ملزم ملزم قاری سعید پر بچی سے زیادتی کا الزام ثابت ہوا ، چائلڈ پروٹیکشن کورٹ نے فیصلہ سنادیا ، ملزم پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 13 مارچ 2021 16:13

پشاور میں 7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کو سزائے موت سنادی گئی
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 13 مارچ2021ء) صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں 7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کو سزائے موت سنادی گئی۔ تفصیلات کے مطابق جرم ثابت ہونے پر چائلڈ پروٹیکشن کورٹ پشاور کی طرف سے 7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم قاری سعید کو سزائے موت کا حکم دیا گیا ، چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کی طرف سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں ملزم قاری سعید پر بچی سے زیادتی کاالزام ثابت ہوا ، چوں کہ ملزم قاری سعید پر بچی سے زیادتی کا الزام ثابت ہوتا ہے اس لیے سزائےموت دی جاتی ہے ، چائلڈ پروٹیکشن کورٹ پشاور نے ملزم پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ، ملزم قاری سعید نے 2019 میں معصوم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

ایسے ہی ایک اور واقے میں راولپنڈی میں 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو 2 مرتبہ سزائے موت کا حکم دیا گیا ، زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی معصوم بچی مجرم کی بھتیجی تھی، راولپنڈی کی عدالت کا مجرم کو 6 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا ، عدالت کے جج مسعود اختر کیانی نے اپنی ہی 7 سالہ معصوم بھتیجی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ظالم شخص کو ناصرف دو مرتبہ سزائے موت دینے بلکہ 06 لاکھ روپے جرمانہ کی بھی سزا سنا دی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ولی اللہ نامی مجرم نے اپنی بھتیجی 7 سالہ ننھی پری سدرہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد پکڑے جانے کے ڈر سے قتل بھی کر دیا تھا ، یہ واقعہ سوا ایک سال پہلے پیش آیا تھا ، واقعہ کا مقدمہ 22 نومبر 2019 کو بچی کے والد کی مدعیت میں تھانہ ائرپورٹ راولپنڈی میں درج کیا گیا تھا ، مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے بہترین انداز میں تمام واقعے کی تفتیش کی اور جائے وقوعہ سے ٹھوس شواہد حاصل کر کے مجرم کی گرفتاری عمل میں لائی جب کہ بعدازاں ملزم نے دوران اپنے سفاکانہ جرم کا اعتراف بھی کر لیا، پولیس نے ملزم کیخلاف ٹھوس شواہد پر مبنی چالان عدالت میں جمع کروایا ، تفتیشی ٹیم کی جانب سے مقدمہ بہتر انداز میں ہینڈل کیے جانے کے باعث عدالت نے مجرم کو سزائے موت و جرمانہ کی سزا سنا دی۔

واضح رہے کہ ملک میں گزشتہ چند ماہ کے دوران رپورٹ ہونے والے جنسی زیادتی کیسز کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے ، لاہور میں موٹروے زیادتی کیس کے بعد ملک بھر میں عوام نے ایک مہم شروع کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ جنسی زیادتی ملزمان کو سرعام پھانسی یا سخت ترین سزائیں دی جائیں ، وزیراعظم اور کئی وزراء نے بھی اس مطالبے کی حمایت کی۔

عوامی مہم کے نتیجہ میں کچھ ہفتے قبل جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات کی روک تھام کیلئے وفاقی کابینہ نے’’کسٹریشن قانون‘‘ فوری نافذ کرنے کی منظوری دی تھی ، کابینہ ارکان نے اتفاق کیا کہ کسٹریشن کی سزا کیلئےعالمی اداروں سے رائے لینے یا آمادگی کی ضرورت نہیں ، ارکان نے رائے دی کہ بچوں اور خواتین سے زیادتی کے ملزمان رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔