حریت رہنمائوں اور تنظیموں کی پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے تباہی مچانے کی مذمت

بھارتی پولیس نے خان سوپوری کو گرفتارکرلیا،فوجیوں کی ضلع شوپیا ن کے علاقے چورکی گلی میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی

ہفتہ 3 اپریل 2021 19:16

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2021ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے گزشتہ روز پلوامہ کے علاقے کاکہ پورہ میں تباہی مچانے کی شدید مذمت کی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے گزشتہ روز کاکہ پورہ میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کیاتھا۔

فوجیوں نے آپریشن کے دوران دھماکہ خیز مواد سے دو رہائشی مکانوں کو تباہ اور متعدد دیگر کونقصان پہنچایا تھا۔بھارتی پولیس اور فوجیوں نے احتجاجی مظاہرین پر گولیاں ، پیلٹ اور آنسوگیس کے گولے فائر کرکے ایک خاتون سمیت متعدد افراد کو زخمی کیا جن میںسے کئی کی حالت نازک ہے۔ بھارتی پولیس نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے پر 10نوجوانوں کو گرفتار کرکے ان پر بھارتی فورسز پر پتھرائو کرنے کا الزام لگایا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس نے علاقے میں بھارت مخالف مظاہرے کی کوریج کرنے والے فوٹو جونلسٹس پر بھی حملہ کیا۔غیر قانونی طور پر نظربند سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی زیر قیادت جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے خوف ودہشت پھیلانے کو ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ قراردیا۔ دریں اثناء مقبوضہ جموںوکشمیر کی مقامی سیاسی جماعتوں کے باخبر ذرائع نے صحافیوں کو بتایا کہ عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی، محمد یوسف تاریگامی اورجی اے میر سمیت ان کے رہنماؤں نے مقبوضہ جموںوکشمیر کی05 اگست 2019 سے پہلے کی پوزیشن کی بحالی کی خاطر ایک تحریک شروع کرنے کے لئے باہمی رابطے شروع کردیے ہیں۔

مقبوضہ علاقے کے یہ رہنما سمجھتے ہیں کہ بی جے پی نے جموںوکشمیر کی شناخت اور ثقافتی روایات کو مٹاکر ان کے سیاسی بیانیے کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ان رہنمائوںنے اپنے حالیہ بیانات اور ٹویٹس میں زور دیا ہے کہ وہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کی طرف سے جموں و کشمیرپر ثقافتی جارحیت کو روکنے کے لئے اپنی آخری سانس تک لڑیں گے۔جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار اوربلال صدیقی، جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ،جموںوکشمیر یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ، جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ سمیت دیگر حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے کہا ہے کہ بھارت طاقت کے نشے میں چور ہے اور وہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لئے ہر قسم کے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کا سنجیدہ نوٹس لے۔بھارتی پولیس نے گزشتہ روز سوپور میںسینئر حریت رہنما غلام محمد خان سوپوری کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا۔پولیس نے خان سوپوری کو مقامی پولیس سٹیشن میں نظربند کیا ہے۔ دریں اثنا بھارتی فوجیوں نے ہفتہ کو جنوبی کشمیرمیں ضلع شوپیا ن کے علاقے چورکی گلی میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی شروع کی۔

آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پولیٹکل موومنٹ کے چیئرمین خواجہ فردوس نے بھارت کے ساتھ تجارت کو مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی سے مشروط کرنے کے پاکستان کی کابینہ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت وقت حاصل کرنے کے لئے اکثر بین الاقوامی دباؤ کے تحت پاکستان کے ساتھ بات چیت شروع کرتا رہا ہے اور وہ جموں و کشمیرپر اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔