وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کا اسٹیل مل یونین رہنمائوں سے تیسرا اجلاس

پیپلز یونٹی کے شمشاد قریشی، انصاف یونین کے سلیم گل، جماعت اسلامی یونین کے عاصم بھٹی سمیت متحدہ لیبر یونین کے رہنمائوں کی شرکت سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کی قیادت کا اسٹیل مل معاملے پر موقف واضح ہے،مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، ناصر حسین شاہ اسٹیل مل سے اربوں روپے کے اثاثوں کی چوری سیریس معاملہ ہے، غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے جو بھی ملوث ہو، ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائیں

جمعرات 8 اپریل 2021 00:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2021ء) صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات سید ناصر حسین شاہ کا اسٹیل مل یونین رہنمائوں سے تیسرا اجلاس۔ اجلاس میں پیپلز یونٹی کے شمشاد قریشی، انصاف یونین کے سلیم گل، جماعت اسلامی یونین کے عاصم بھٹی سمیت متحدہ لیبر یونین کے رہنمائوں نے شرکت کی. اس موقع پر سیکریٹری محکمہ محنت رشید سولنگی اور محکمہ محنت کے سینیئر افسران بھی موجود تھے .

اجلاس میں گذشتہ اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے پہلے اجلاس میں کئے گئے تمام فیصلوں پر عملدرآمد کیا ہی. سید جن فیصلوں پر عمل نہیں ہوا، ان پر عمل درآمد یقینی بنائیں گی. انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے صوبائی وزیر صنعت اکرام اللہ دھاریجو کو اسٹیل مل پر سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں شامل کیا ہے۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کی قیادت کا اسٹیل مل معاملے پر موقف واضح ہی.

مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا. انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ سی سی آئی کے ہونے والے اجلاس میں یہ معاملہ اٹھائیں گی. مزدوروں کی جبری برطرفی اور اسٹیل مل کی نجکاری کو روکنے کیلئے سندھ حکومت جلد وفاق کو جامع خط لکھے گی. صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گذشتہ روز روس کے وفد کی وزیر اعلی سندھ سے ملاقات میں اسٹیل مل معاملے پر بات چیت ہوئی ہی.

وزیر اعلی سندھ نے روس کے وفد کو اسٹیل مل سیاسٹیل مل کی بحالی کے لئے مدد مانگی ہی. سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں اسٹیل مل معاملے پر جاری مقدمہ میں سندھ حکومت فریق بنے گی، تاکہ کیس مضبوط بنی. ٹریڈ یونین رہنماں کی جانب سے اسٹیل مل کے اربوں روپے اثاثوں کی چوری کی شکایات پر صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے آئی جی سندھ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور معاملے کی تحقیقات کیلئے قابل پولیس افسر کو تعینات کرنے کی ہدایت دی ہی.

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اسٹیل مل سے اربوں روپے کے اثاثوں کی چوری سیریس معاملہ ہے، غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے جو بھی ملوث ہو، ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائیں. انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت دی کہ اسٹیل مل کے اربوں روپے کے اثاثے محفوظ بنانے کیلئے پولیس پکٹ قائم کی جائی. اس موقع پر پیپلز یونٹی کے شمشاد قریشی نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے روس سے اسٹیل مل کی بحالی کیلئے ایم او یو کیا تھا، لیکن حکومت کی مدت پوری ہو جانے کے بعد اس پر عمل نہیں درآمد نہیں ہو سکا.

گذارش ہے روس کے وفد سے اس ایم او یو کے تحت بات کی جائی. انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے، جو ورکر دوست ہی. معروف ٹریڈ یونین رہنما کرامت علی نے کہا کہ وفاقی حکومت تیزی سے کام کر رہی ہے، جو ایک آرڈیننس کے ذریعے اسٹیٹ بینک کو گروی رکھ سکتی ہے، ھائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ ہٹانے کا کے لیے آرڈیننس لا سکتی ہے وہ اسٹیل مل پر کچھ بھی کرسکتی ہی. وفاقی حکومت کو اسی رفتار سے روکنے کی ضرورت ہے۔ ٹریڈ یونین رہنمائوں نے بتایا کہ اسٹیل مل کے اربوں روپے کے اثاثے چوری ہو رہے ہیں. اسٹیل مل کا سو بستروں کا میڈیکل سینٹر بند کر دیا گیا ہے، تعلیمی ادارے بند کئے جا رہے ہیں۔