اشرف صحرائی کی زیر حراست موت پر مقبوضہ جموںوکشمیرمیں مکمل ہڑتال

بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شوپیاں میں تین نوجوان شہید

جمعرات 6 مئی 2021 23:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2021ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کی جموں کی اودھمپور جیل میں زیر حراست موت پر سوگ کیلئے جمعرات کو پورے مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس ، میرواعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے دی تھی۔

سرینگر میںنوگام ، حیدر پورہ ، برزلہ اورنواکدل اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میںکرفیو اور دیگر پابندیوں کے باوجود غائبانہ نماز جنازہ اور دعائیہ مجالس کا اہتمام کیاگیا ۔ سرینگر ، پلوامہ ، اور دیگر علاقوں میں بھارتی پولیس اہلکاروںنے متعدد حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کیلئے گرفتار کرلیا۔

(جاری ہے)

کپواڑہ میں لوگوں کو آزادی کے حق میں مظاہرے کرنے اور لولاب میں اشرف صحرائی کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی سے روکنے کیلئے سخت کرفیو نافذ کردیاگیا۔

غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام جموں وکشمیر ڈیموکریٹک جسٹس پارٹی ، پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ ، جموںوکشمیر سوشل یوتھ فورم اوردیگر حریت تنظیموںنے کیا تھا۔ حریت رہنمائوں اور کارکنوںبشمول محمد اشرف لایا ، بشیر قریشی ، رفیق اویس اور نثار حسین راتھر نے سوگواران سے خطاب کیا۔اس سے قبل محمد اشرف صحرائی کو کپواڑہ کے علاقے لولاب میں انکے آبائی گائوں ٹکی پورہ میں سخت فوجی محاصرے میں سپرد خاک کردیاگیا۔

ان کی میت کو پولیس کی تحویل میں جموںسے انکے آبائی گائوں لایا گیا ۔ اس موقع پر گائوںکی بجلی مکمل طورپر معطل کر دی گئی جس سے پورا علاقہ مکمل تاریکی میں ڈوب گیا۔ لوگوں کی ایک قلیل تعدادہی کو حریت رہنماء کا آخری دیدار کرنے کی اجازت دی گئی ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے جمعرات کو سرینگر سے جاری ایک بیان میںکشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پورے مقبوضہ جموںوکشمیر اور دنیا بھر میںاپنے محبوب حریت رہنماء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے اور دعائیہ تقاریب کے انعقاد کا سلسلہ جاری رکھیں۔

میر واعظ عمر فاروق اور کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے محمد اشرف صحرائی کیلئے دعائیہ تقریبات میں شرکت کیلئے ان پرعائد پابندیاں اٹھانے پر زوردیا ہے ۔ادھر محمد اشرف صحرائی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے بیانات کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور انہیں تحریک آزادی کشمیر کا بانی قراردیا جارہاہے۔ اس سلسلے میںمولوی بشیراحمد، غلام محمد خان سوپوری ، شبیر احمد ڈار ، بلال صدیقی ، میر شاہد سلیم ، بلال غنی لون ، حکیم عبدالرشید، امتیاز ریشی ، عبدالصمد انقلابی اور زمرودہ حبیب نے بیانات جاری کئے ہیں۔

دریںاثناء بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران جمعرات کو ضلع شوپیاں میں تین اورکشمیری نوجوانوںکو شہید کردیا۔ فوجیوںنے نوجوانوںکو ضلع کے علاقے امام صاحب میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔قابض انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس معطل کردی اور صحافیوںکو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی ۔