کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر کی سوپورقتل عام کی مذمت

اقوام متحدہ پر مقبوضہ جموںوکشمیرمیں نسل کشی روکنے پر زور

اتوار 13 جون 2021 18:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2021ء) غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنمائوں اورتنظیموں نے ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں قابض بھارتی فوج کی طرف سے اندھا دھند فائرنگ اورتین بے گناہ شہریوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے ۔انہوں نے اقوام متحدہ پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کو بھارت کی نسل کشی سے بچائے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض بھارتی فوج نے علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت کے حصول کے لئے حریت پسندکشمیریوں کی پرامن اور جائزجدوجہد کو دبانے کے لئے جبری نظربندیوں،خواتین کی بے حرمتی اور رہائشی مکانات کی تباہی کو ایک جنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء گزشتہ روز سوپور قتل عام پر بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ لوگ سڑکوں پرنکل آئے اور بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ انہوں نے بھارت پر زوردیا کہ وہ علاقے سے نکل جائے۔ انہوںنے بھارت کے غیرقانونی قبضے کے خاتمے تک جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کااعادہ کیا۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے سوپورقتل عام پر جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے قدغنوں اور سخت پابندیوں کے باوجود بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے تین بے گناہ شہریوں کے جنازوں میں لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت اور بھارت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیری عوام پوری قوت کے ساتھ تحریک آزادی کی پشت پہ کھڑے ہیں۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ سوپورکا واقعہ بھارتی فوجیوں کی طرف سی1989ء سے مقبوضہ جموںوکشمیر میںانجام دیے گئے 30 قتل عام میں سے ایک واقعہ ہے جو کشمیریوںکو خوفزدہ کرنے کے لئے رچایاگیا ہے۔ تاہم رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ان قتل عام سے ہمیشہ الٹا اثر پڑا ہے اور بھارت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے۔ مولوی بشیر احمد عرفانی، بلال احمد صدیقی، مختار احمد وازہ، جاوید احمد میر، جہانگیر غنی بٹ، جموں کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور جموں کشمیر نیشنل فرنٹ سمیت دیگر حریت رہنمائوں اورتنظیموں نے اپنے بیانات میں سوپور میں قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مظالم کے باوجود بھارت کشمیری عوام کے دلوں سے جذبہ آزادی ختم نہیں کرسکا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ طویل عرصے سے حل طلب تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لئے آگے آئیں۔ ادھرجموںوکشمیر پربھارت کے غیر قانونی قبضے اور مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے خواتین کے قتل اور گرفتاریوں کے خلاف احتجاج درج کرانے کے لئے سرینگر اور ملحقہ علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں۔

نظربندخواتین رہنمائوں آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نصرین اور پیلٹ گن کی متاثرہ عیشاطارق کی تصاویرسے مزین پوسٹروں میں لوگوں پر زوردیاگیا ہے کہ وہ آزادی کے لئے متحدہوکر آواز اٹھائیں۔ پوسٹر ایک خاتون تنظیم’’ بنات کشمیر ‘‘کی طرف سے لگائے گئے ہیں۔مظفرآباد میں سوپور قتل عام کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔

مظاہرے کا اہتمام پاسبان حریت جموں و کشمیر نے کیاتھا۔ انڈو پیسفک میں جمہوریت کے بارے میں واشنگٹن میں کانگریس میں بحث کے دوران کانگریس کی خاتون رکن Houlohan Chrissyنے مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر میںکشمیریوں کے ساتھ روارکھے جانے والے سلوک پر تشویش کااظہار کیا۔ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے بحث کے دوران بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کی غیر قانونی نظربندی سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔