تبدیلی بے نقاب ہو چکی ، میرٹ کی پامالی میں موجودہ حکومت نے سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ،سراج الحق

اپوزیشن کی دو جماعتیں اور پی ٹی آئی محض پوائنٹ سکورنگ کے لیے میڈیا پر دنگل لڑ رہی ہیں، بائیس کروڑ عوام کا بے رحمی کے ساتھ استحصال ہورہا ہے ، عوام پہلے ہی بھوک سے مر رہے ہیں، بجٹ کے نتیجہ میں ملک میں مہنگائی کا ایک اور طوفان آئیگا،ثمر باغ میں عوامی وفود سے گفتگو

پیر 14 جون 2021 23:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2021ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ تبدیلی بے نقاب ہو چکی ، میرٹ کی پامالی میں موجودہ حکومت نے سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ۔ اپوزیشن کی دو جماعتیں اور پی ٹی آئی محض پوائنٹ سکورنگ کے لیے میڈیا پر دنگل لڑ رہی ہیں۔ بائیس کروڑ عوام کا بے رحمی کے ساتھ استحصال ہورہا ہے ۔ عوام پہلے ہی بھوک سے مر رہے ہیں، بجٹ کے نتیجہ میں ملک میں مہنگائی کا ایک اور طوفان آئے گا ۔

حکومت آٹے ، چینی ، گھی ، دالیں سستی کرنے کی بجائے حقائق کے برعکس اعشاریے پیش کر رہی ہے ۔بجلی ، گیس ، پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا یوٹرن بم تیار کیا جارہاہے ۔ ٹیکس اہداف کے حصول کے لیے عوام کا خون چوسا جائے گا ۔ ملکی معیشت عالمی اداروں کے پنجہ میں جکڑی ہوئی ہے ، جبکہ نظریہ پر مغرب زدہ اذہان حملے کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے تین سالوں میں لاقانونیت اور پولیس گردی میں اضافہ ہوا ۔

اسلام آباد میں 16 سالہ حسن خان کو پولیس حراست میں شہید کردیا گیا ۔ بنوں میں لوگ تاج محمد وزیر کی میت رکھ کر کئی دنوں سے سراپااحتجاج ہیں مگر ان کو انصاف نہیں مل رہا۔ کے پی اور بلوچستان میں مزدوروں ، بچوں اور عام شہریوں کو سر عام نشانہ بنایا جارہاہے ۔ ملک کے عوام اور حکمران دو قطعی مختلف طبقات ہیں ، ایک دولت کی ریل پیل اور دوسرا دو وقت کی روٹی کی فکر میں زندگی گزار رہاہے ۔

پی ٹی آئی کے دور حکومت میں غریب اور امیر کے فرق میں مزید اضافہ ہوا ۔ دانشور اور نظریاتی ذہن رکھنے والے افراد ملک کو گرداب سے نکالنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ ہم ملک و ملت کا درد رکھنے والے افراد کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرنا چاہتے ہیں ۔ ہماری جدوجہد کا مقصد ملک کو کرپشن سے پا ک کرنا اور ایک اسلامی فلاحی مملکت بنانا ہے ۔ عوام مزید کسمپرسی میں زندگی گزارنے کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔

جماعت اسلامی قوم کی حقیقی ترجمانی کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ثمر باغ دیر میں اپنے حلقہ انتخاب میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہاہے کہ وفاق او رپنجاب کے بجٹ میں آمدنی کے اہداف غیر حقیقی ہیں ۔ پی ٹی آئی نے محض سبز باغ دکھانے کی کوشش کی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ ایک طرف حکومت آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہی ہے اور دوسری جانب معاشی گروتھ کا راگ الاپا جارہاہے ۔

اگر معیشت میں استحکام آرہا ہے تو عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی کیا ضرورت ۔ انہوںنے کہاکہ ملک پر سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کا قبضہ ہے جو کسی صورت نہیں چاہتے کہ پاکستان استحکام کی جانب گامزن ہو اور خود انحصاری کی منزل حاصل کرے ۔ عوام کو مقروض رکھنا اور انہیں اپنے چنگل میں پھنسائے رکھنا ان کی سیاست کا مقصد ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان میں پرامن جمہوری و اسلامی انقلاب کے لیے تگ و دو کر رہی ہے ۔

ہماری خواہش ہے کہ ملک میں پائیدار الیکشن ریفارمز ہوں ۔ تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں کام کریں ۔ لوگوں کو ان کی دہلیز پر انصا ف ملے ۔ پولیس کلچر میں تبدیلی ہو ۔ امیر اور غریب کے بچوں کے لیے ایک قسم کے تعلیمی ادارے ہوں اور ہسپتالوں میں سب کو صحت کی جدید اور سستی سہولیات میسر ہوں ۔ جماعت اسلامی پاکستان میں قرآن و سنت کا نظام چاہتی ہے اور ہماری سیاست کا مقصد عوام کی خدمت ہے ۔

سراج الحق نے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ لوگ پولیس سے عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔ تھانہ کلچر میں تبدیلی کے پی ٹی آئی کے دعوئوں پر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔ جرائم کی شرح میں اضافہ اور لوگوں کو غیر قانونی طور پر زیر حراست رکھنا معمول بن چکاہے ۔ تھانہ ، کچہریوں میں عام شہری کو انصاف نام کی کوئی چیز دستیاب نہیں ۔ سول کیسز میں لوگ سالہا سال عدالتوں کے چکر لگاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک ملک میں قانون کی بالادستی نہیں ہوگی ، حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے ۔ پی ٹی آئی کی اس ضمن میں پیش رفت دوسرے شعبوں کی مانند زیرو ہے ۔