قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے پیچھے عمران خان ہے ،سعید غنی

پیپلز پارٹی کی واحد سندھ حکومت ہے، جس نے سب سے زیادہ ترقیاتی کام کئے اور آئندہ بجٹ میں بھی اس کے لئے رقوم مختص کی ہے میری عدلیہ سے استدعا ہے کہ وہ ہزاروں کی تعداد میں بے گھر ہونے والوں کے حوالے سے حکومت کو وقت دے،سردارعزیز کی پی پی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس

جمعرات 17 جون 2021 19:29

قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے پیچھے عمران خان ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) وزیر تعلیم و محنت سندھ و پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی نے کہا ہے کہ چند دنوں سے قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں جو کچھ ہورہا ہے، اس کے پس پشت ایک ہی شخص ہے، جو اس ملک کا نااہل اور نالائق وزیر اعظم عمران خان ہے۔ آج وفاقی اور تینوں صوبائی حکومتوں کا اگر ترقیاتی کاموں کے حوالے سے موازنہ کیا جائے تو پیپلز پارٹی کی واحد سندھ حکومت ہے، جس نے سب سے زیادہ ترقیاتی کام کئے اور آئندہ بجٹ میں بھی اس کے لئے رقوم مختص کی ہے۔

سپریم کورٹ آج جن کیسز پر فیصلے اور ریمارکس دے رہی ہے وہ کیس نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ نے دائر کئے اور وہ اس نے ایم کیو ایم کی جانب سے شہر میں جس طرح قبضے کئے اس کے خلاف دائر کئے ہیں۔

(جاری ہے)

آج پی ٹی آئی کراچی کے سابق جنرل سیکرٹری سردار عبدالعزیز سمیت پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنان اور مسلم لیگ نون کے سابق کونسلرز اور ڈسٹرکٹ ویسٹ اور کیماڑی سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی میں شامل ہورہے ہیں، جن کو ہم خوش آمدید لہتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعرات کو اپنے کیمپ آفس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور کارکنان کی پیپلز پارٹی مین شمولیت کے حوالے سے منعققدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی و پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی، پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری و سابق صوبائی وزیر جاوید ناگوری، نجمی عالم، ہمایوں خان، آصف خان اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

سعید غنی نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کراچی ڈویژن کے سابق جنرل سیکرٹری اور 2018 کے انتخابات میں این اے 248 کے امیدوار جس نے 34 ہزار سے زائد ووٹ لئے تھے لیکن وہ پیپلز پارٹی کے قادر پٹیل کے مقابلے میں ہار گئے وہ اور ان کے سینکڑوں ساتھی پیپلز پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سردار عبدالعزیز کے کے ہمراہ افسر خان خٹک، سابق کونسلر کامران، مسلم لیگ نون کے ملک اعجاز، زبیر علی شاہ، ارسلان یوسف زئی، سعید خان، عمیر خٹک، سید مصطفیٰ ، عامر حنیف، حذیفہ، شاہد جدون، حیات، یاسر شیخ، اختر نیازی، عرفان خان، حنیف بلوچ، اے این پی کے عبدالہادی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان و عیدیداران نے آج پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس میں شمولیت کا اعلان کیا ہے اور میں اپنی پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور اپنی جانب سے نہ صرف ان کو خوش آمدید کہتا ہوں بلکہ انہیں یقین دہانی کراتا ہوں کہ انشاء اللہ جس عوامی خدمت کے جذبے کے تحت انہوںنے پارٹی میں شمولیت کی ہے ہم ان کو مایوس نہیں کریں گے۔

اس موقع پر صحافیوں کے سوالات کے جواب میں وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے، جس نے صحت، تعلیم سمیت دیگر میدان میں دیگر تینوں صوبوں اور وفاق کے مقابلے زیادہ ترقی کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ آض صوبہ سندھ میں دل، گردے، قرینہ سمیت دیگر کی پیوندکاری ہو یا دیگر امراض کا مفت علاج کیا جارہا ہے۔ دیگر صوبوں کے مقابلے صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ جامعات بنائی، کیڈٹ کالجز اور بپلک اسکولز بنائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ نے واحد لڑکیوں کا کیڈٹ کالج بنایا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت کراچی میں سب سے زیادہ ترقیاتی کام ہوچکا ہے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بھی سندھ حکومت نے اپنے بجٹ میں سندھ حکومت اور ڈونرز کی مدد سے 990 ارب روپے کی لاگت سے منصوبے مکمل اور نئے بنانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس سال ترقیاتی بجٹ پر 150 ارب روپے صرف کراچی کے ترقیاتی کاموں کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ جو گل ایم کیو ایم نے یہاں کھلائے ہیں وہ ہم نہیں کھلا سکتے اور دعا کرتے ہیں کہ کوئی نہ کھلا سکے۔ اس شہر اور صوبے میں جو قتل و غارت گیری اور خون ریزی ایم کیو ایم نے کی تھی وہ ہم نہیں کرسکتے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں سیٹیاں بجائی گئی اور ہنگامہ آرائی کی گئی، انہوںنے کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ حکومت میں شامل جماعتیں ایوانوں میں احتجاج کریں لیکن پی ٹی آئی نے ایسا کرکے دکھا دیا۔

انہوںنے کہا کہ قومی اور سندھ اسمبلی میں جو کچھ ہوا اس کے پس پشت عوامل ایک ہیں اور ان کا ماسٹر مائنڈ اور کوئی نہیں بلکہ اس ملک کا نااہل اور نالائق وزیر اعظم ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہم ہمیشہ سے کہتے آرہے ہیں کہ پی ٹی آئی ابھی تک کنٹینر سیاست سے باہر نہیں آئی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ ہم عدالتی فیصلوں کا مکمل احترام کرتے ہیں اور اس پر عمل درآمد بھی کررہے ہیں لیکن میری عدلیہ سے بھی استدعا ہے کہ وہ ہزاروں کی تعداد میں بے گھر ہونے والوں کے حوالے سے حکومت کو وقت دے تاکہ ان کی دوبارہ آبادکاری ممکن ہوسکے۔

انہوںنے کہا کہ ہم اس بات کے حامی ہیں کہ جن جن لوگوں نے یہ کام کیا ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ سعید غنی نے کہا کہ جس وقت میں اس طرح کے قبضے ہورہے تھے میں خود سٹی کونسل کا رکن تھا اور میں نے ٹی پی ٹو پر قبضے پر جب آواز اٹھائی تو مجھے دھمکیاں دی گئی، مجھ پر فائرنگ کی گئی اور سٹی کونسل میں مجھ پر حملہ کیا گیا اس وقت کسی نے ان قبضے کو نہیں روکا۔

ایک اور سوال پر انہوںنے کہا کہ نجی اسکولوں کی فیسوں میں اس سال ملک بھر میں کہی بھی رعایت نہیں دی گئی سوائے اسلام آباد میں ان اسکولوں کے جن کی فیسیں 8 ہزار سے اوپر ہیں۔ انہوںنے کہا کہ گذشتہ سال کاروبار مکمل بند تھا لیکن اس سال کاروبار مکمل بند نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال کئی نجی اسکول اس لئے بند ہوگئے کہ وہاں کے بچوں کے والدین نے فیسیں ادا نہیں کی اور ان اسکولوں کی بندش سے ہزاروں بچوں کو تعلیم سے محروم ہونا پڑا ۔

انہوںنے کہا کہ نجی اسکولوں کا تعلیم کی فراہمی میں کردار ہے اور ہم اس کو بند نہیں ہونے دے سکتے کیونکہ کوئی حکومت یہ نہیں چاہے گی کہ اس کے صوبوں کے بچوں کی تعلیم آگے جاکر متاثر ہو۔ اس موقع پر شمولیت اختیار کرنے والے سردار عبدالعزیز نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی کراچی پر صرف چند مفاد پرستوں کا قبضہ ہے اور وہ صرف اپنے ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر سیاست کررہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ میں نے 12 سال صرف اس امید پر پی ٹی آئی میں شامل رہا کہ میں عوام کی خدمت کرسکوں لیکن اب مجھے احساس ہوا ہے کہ جس انصاف کے نام پر یہ تنظیم بنی وہاں انصاف اور عوام کے لئے کچھ نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ میں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ عوامی مسائل کے حل کے لئے کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ پیپلز پارٹی جو ایک مکمل جمہوریت پسند اور عوامی خدمت پر یقین رکھنے والی جماعت ہے وہ اس کام کو پورا کرے گی کیونکہ گذشتہ چند برسوں کے دوران جو ترقیاتی کام ہم کراچی میں دیکھ رہے ہیں اس کی کوئی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔

اس موقع پر وقار مہدی نے کہا کہ سردار عزیر کا تعلق ایک سیاسی گھرانے سے ہے اور ان کے بڑے بھائی ایم آر ڈی تحریک کے سرکردہ رہنمائوں میں سے تھے۔ انہوںنے کہا کہ آج جس طرح شہر اور صوبے بھر سے پی ٹی آئی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور کارکنان پیپلز پارٹی میں شامل ہورہے ہیں، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ پیپلز پارٹی پر اس صوبے کے عوام کا اعتماد بلند ہوا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے گراس روٹ تک کی تنظیم سازی مکمل کرلی ہے اور ہم نے آنے والے بلدیاتی اور جنرل انتخابات کی تیاری بھی شروع کردی ہے اور انشاء اللہ ہم اس صوبے کے عوام کو ان انتخابات میں بڑا سرپرائز دیں گے۔