لیاری گینگسٹر عزیربلوچ کے عدالت میں اقبالی بیان میں اہم انکشافات،عدالت نے آئندہ سماعت پرمتعلقہ مجسٹریٹ کو طلب کرلیا

پولیس کی مدد سے ارشد پپو، اس کے بھائی اور ساتھی کو اغوا کیا، تینوں کے سر تن سے جدا کرکے لیاری کی گلیوں میں فٹ بال کھیلا اور لاشوں کو جلا دیا

جمعرات 24 جون 2021 14:23

لیاری گینگسٹر عزیربلوچ کے عدالت میں اقبالی بیان میں اہم انکشافات،عدالت ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2021ء) کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں لیاری گینگسٹر عزیربلوچ نے اقبالی بیان میں اہم انکشافات کیئے ہیں۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے عزیربلوچ کے اقبالی بیان کی نقول اے ٹی سی میں پیش کردی ہیں۔عزیر بلوچ نے بیان دیا ہے کہ سال2003میں لیاری گینگ وار میں شمولیت اختیار کی اور سال 2008 میں جیل میں پیپلزپارٹی رہنما فیصل رضا عابدی اور جیل سپرنٹنڈنٹ نصرت منگن کے کہنے پر پیپلز پارٹی کے قیدیوں کا ذمہ داربنایا گیا۔

عزیربلوچ نے بتایا کہ رحمان ڈکیت کی ہلاکت کے بعد لیاری گینگ وار کی کمان سنبھالی اور پیپلز امن کمیٹی کے نام سے مسلح دہشت گرد گروہ بنایا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ بلوچستان سے اسلحہ منگواتے تھے جس کواغوا برائے تاوان، قتل و غارت گری ،سیاسی جلسوں اور ہڑتالوں کو کامیاب بنانے میں استعمال کیا جاتا تھا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ لیاری میں ذوالفقار مرزا، قادر پٹیل اور سینیٹر یوسف بلوچ سے کہہ کر اپنی مرضی کے پولیس افسران تعینات کرانے کا بھی اعتراف کیا ہے۔

عزیر بلوچ نے بتایا کہ پولیس کی مدد سے ارشد پپو، اس کے بھائی اور ساتھی کو اغوا کیا۔ تینوں کے سر تن سے جدا کرکے لیاری کی گلیوں میں فٹ بال کھیلا اور لاشوں کو جلا دیا۔اس واردات کی فوٹیج بنا کر وائرل کی تا کہ دہشت پھیلے۔عدالت نے آئندہ سماعت پرعزیربلوچ کے بیان پرمتعلقہ مجسٹریٹ کو طلب کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ عزیر بلوچ کمرہ عدالت میں اس بیان سے منحرف بھی ہوچکا ہے۔