مکمل لاک ڈاﺅن سے ملکی معیشت تباہ نہیں کرسکتے.عمران خان

مہنگائی کے اثرات کم کرنے کے لیے 40 فیصد طبقے کو سبسڈی دیں گے، یہ ہمارا سب سے بڑا پروگرام ہے .وزیر اعظم کی عوام سے براہ راست گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 1 اگست 2021 17:01

مکمل لاک ڈاﺅن سے ملکی معیشت تباہ نہیں کرسکتے.عمران خان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ یکم اگست ۔2021 ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر جاری ہے، عوام کو چاہیے کہ احتیاط کریں تاکہ ملک کو مشکل وقت سے نکالا جائے عوام کے براہ راست سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ این سی او سی کے درست فیصلوں کی بدولت کورونا کے باجود ہماری معیشت بہتر رہی.

عمران خان نے عوام سے اپیل کی کہ جہاں لوگوں کی بھیڑ ہو وہاں ماسک کا استعمال کریں، ماسک پہننے سے کورونا پھیلنے کے70 فیصد امکانات کم ہو جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ لاک ڈاﺅن سے کورونا کا پھیلاﺅکم ہوتا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس سے اپنی معیشت بچا لیں، دیہاڑی دار، ریڑھی والے اور مزدور کیسے گزارا کریں گے.

(جاری ہے)

عمران خان نے سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا لاک ڈاﺅن کی وجہ آپ اپنے غریبوں کو کیسے بچائیں گے، جن کے بچے بھوکے ہوں گے کیا وہ گھر بیٹھ جائیں گے؟وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں حکمت عملی اس مشکل وقت سے نکلنا ہوگا، لاک ڈاﺅن کرکے ہم اپنی معیشت تباہ نہیں کر سکتے وزیر اعظم نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ لاک ڈاﺅن سے کورونا پھیلنے سے رکتا ہے لیکن مسئلہ عوام کا ہے جو یومیہ اجرت کما کر اپنا گزر اوقات کرتے ہیں، وہ کیسے گزارا کریں گے.

انہوں نے حکومت سندھ کو مخاطب کرکے کہا کہ جب تک آپ کے پاس اس کا جواب نہیں ہے تب تک مکمل لاک ڈاﺅن مت کریں کیونکہ ایسی غلطی بھارت نے کی تھی جس سے ان کے ملک میں تباہی کا منظر ہے، ان کی معیشت کو غیرمعمولی نقصان پہنچا. علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا سامنا کررہا ہے ایسے حالات میں علما کرام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مساجد میں ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا انہوں نے کہا کہ بھارت سے آنے والا ڈیلٹا ویرینٹ سب سے زیادہ خطرناک ہے اور خطرے کو ماسک کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے.

عمران خان نے ماسک پہننے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوامی مقامات پر جانے سے قبل ماسک پہننیں کیونکہ اس سے 70 فیصد امکان ہوتا ہے کہ آپ وائرس سے متاثر نہ ہوں وزیر اعظم عمران خان نے حکومت سندھ سے کہا کہ مکمل لاک ڈاﺅن لگانے سے قبل عوام کا خیال رکھنا ضروری ہے، جو یومیہ اجرت کما کر اپنا گزر اوقات کرتا ہے، وہ کیسے گزارا کریں گے. انہوں نے کہا کہ جب تک آپ کے پاس اس کا جواب نہیں ہے تب تک مکمل لاک ڈاﺅن مت کریں کیونکہ ایسی غلطی بھارت نے کی تھی جس سے ان کے ملک میں تباہی کا منظر ہے، ان کی معیشت کو غیرععمولی نقصان پہنچا وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاﺅن کی وجہ سے پاکستان پڑوسی ملک بھارت کے مقابلے میں بہت بہتر حالات میں ہے، بھارت کو یہ نقصان اعجلت میں اٹھائے گئے لاک ڈاﺅن سے متعلق فیصلے کی وجہ سے اٹھانا پڑا.

علاوہ ازیں عمران خان نے کہا کہ کورونا سے مکمل تحفظ کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ویکسینیشن ہے ابھی تک پاکستان میں 3 کروڑ افراد کو ویکسینیٹڈ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، حکومت بھرپور کوشش کررہی ہے کہ ویکسین کی کمی نہ ہو انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بچوں اور ٹیچرز کو ویکسین لگوانے تک سکول بھی نہیں کھولنے چاہیے لیکن معیشت کو نقصان نہ پہنچے اس امر کا بھی خیال رکھنا ہے.

عوام کے سوال و جواب کا براہ راست سلسلہ ہوا تو لائیو کالر نے کہا کہ وہ صحافی ہے لائیو سیشن کی شفافیت کا جائزہ لینے کے لیے کال کی جس پر وزیر اعظم عمران خان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون توڑنے، کرپشن کرنے، قانون کی بالادستی کے بجائے طاقت کی بالادستی پر یقین رکھنے والے مملکت سربراہان ہمیشہ آزاد میڈیا سے ڈرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے کرپشن کی ہو، لندن میں جائیداد بنائی ہو یا چوری سے جائیداد بنائی ہو تو ہمیشہ آزاد میڈیا سے خوفزدہ رہوں گا.

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آزادی رائے ملک کے لیے بہت بڑی نعمت ہے کیونکہ اسی میڈیا کے ذریعے ہم حالات و واقعات سے آگاہی حاصل کرتے ہیں اور میڈیا سے مجھے اس وقت اختلاف ہوتا ہے جب جعلی خبر چلائی جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ میڈیا سے اختلاف کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ حکومت کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں بھارت نے پاکستان کے خلاف جعلی اور جھوٹی چلنے کے لیے ای وی ڈس انفارمیشن لیب تیار کی اور بدقسمتی سے اسے پاکستان کے صحافی ”فیڈ“کررہے ہیں.

عمران خان نے کہا کہ جو صحافی صرف پاکستانی فوج اور وزیر اعظم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں، میرا موقف ہے کہ تنقید ملک کے لیے بہت بڑی نعمت ہے احساس پروگرام میں وسعت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مذکورہ پروگرام کے تحت متعدد امور انجام دیے جارہے ہیں تاہم جو قابل ذکر بات ہے کہ ہمارے پاس ڈیٹا جمع ہوگیا ہے جس کی بنیاد پر ہم ضرورت مند خاندانوں کو براہ راست سبسڈی دے سکیں گے.

انہوں نے عندیہ دیا کہ اس سہولت کا آغاز دسمبر سے شروع ہوجائے اور مہنگائی کے اثرات کم کرنے کے لیے 40 فیصد طبقے کو سبسڈی دیں گے، یہ ہمارا سب سے بڑا پروگرام ہے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میری ٹریل پی ایچ ڈی سپورٹس میں ہے معیشت سمیت دیگر ملکی مسائل پر اتنی توجہ مرکز ہوگئی کہ سپورٹس کے لیے وقت نہیں نکال سکا. انہوں نے کہا کہ ہم نے سپورٹس کی دنیا میں بھرپور نام کمایا لیکن پھر تنزلی بھی دیکھی، بدقسمتی سے سابقہ دونوں حکومتی ادوار میں صرف کرپشن نہیں کی گئی بلکہ اداروں کو بھی تباہ کردیا گیا، پیسہ لوٹنے کے لیے اداروں کو کمزور کرنا پڑتا ہے.

عمران خان نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے پہلی مرتبہ بڑے بڑے ناموں پر ہاتھ ڈالے جبکہ اس سے قبل ادارہ محض چھوٹے چھوٹے لوگوں کو پکڑ رہا تھا اور نیب میں کرپشن بڑھتی جارہی تھی انہوں نے کہا کہ یہ وہی نیب سے جو گزشتہ دس برس سے قائم تھا لیکن اب کیوں ادارے پر تنقید ہورہی ہے، اس سے قبل حکومتوں نے اپنے لوگ تعینات کرکے نیب کو اپنی ایما پر چلا رہے تھے.

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اسی طرح سپورٹس کے اداروں میں اپنے سیاسی لوگوں کو مقرر یا تعینات کیا گیا اور اس کے نتیجے میں سپورٹس کے زوال کا عمل شروع ہوگیا انہوں نے کہا کہ آج یہ دن بھی دیکھنا پڑا کہ پاکستانی کی ہاکی ٹیم اولمپکس گیمز کے لیے کولیفائی نہ کرسکے، ملک میں سپورٹس کی ترقی کا ایک ہی طریقہ ہے کہ اسپورٹس کو ایک ادارہ بنایا جائے.

عمران خان نے عزم کا اظہار کیا کہ حکومت کے آخری دو برس میں سپورٹس کی ترقی کے لیے بھرپور کوشش کروں گا، ہم نے یونین کی سطح پر بھی گراﺅنڈ بنانے کی ہدایت دی ہے تاکہ بچوں کو کھیلنے کا موقع ملے سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے یقین دہانی کرائی کہ واقعے میں ملوث عناصر کو راہ فرار کا موقع نہیں ملے گا.

انہوں نے کہا کہ مبینہ قابل اثر و رسوخ خاندان سے تعلق رکھتا ہے لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ کسی مجرموں نہیں بخشا جائے گا، اگر کوئی سوچ رہا ہے کہ وہ امریکی شہری اور بچ جائے گا تو ایسا نہیں ہے، یہ بات خیال سے نکال دیں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ واقعہ سے پورے ملک کو صدمہ پہنچا، اسی طرح افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ جو معاملہ پیش آیا اس پر یہ بتانا چاہوں گا کہ اس کیس کو اس طرح فالو کیا جس طرح وہ میری اپنی بیٹی ہو انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اپنے ہی لوگ ہیں، ہم نہیں اپنا بھائی سمجھتے ہیں، پولیس کو داد دیتا ہوں جنہیں احسن طریقے سے پورے کیس کو عیاں کیا.