Live Updates

پینڈورا لیکس پر جے آئی ٹی، پاناما بنچ اور نیب کہاں ہے ،میراکیس پولیٹکل انجینئرڈ ہے، مریم نواز

میڈیا پر آج بہت زیادہ پابندی ہے، کچھ لوگوں نے پریس میں لکھا ہے مریم نے ادارے پر حملہ کیا ہے، ملک کی مسلح افواج اور ادارے کسی بھی تنازع اور شک و شبہ سے بالاتر ہونی چاہئیں، میڈیا سے گفتگو

بدھ 6 اکتوبر 2021 16:31

پینڈورا لیکس پر جے آئی ٹی، پاناما بنچ اور نیب کہاں ہے ،میراکیس پولیٹکل ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اکتوبر2021ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سوال اٹھایا ہے کہ پینڈورا لیکس پر جے آئی ٹی، پاناما بنچ اور نیب کہاں ہے ،میراکیس پولیٹکل انجینئرڈ ہے، میڈیا پر آج بہت زیادہ پابندی ہے، کچھ لوگوں نے پریس میں لکھا ہے مریم نے ادارے پر حملہ کیا ہے، ملک کی مسلح افواج اور ادارے کسی بھی تنازع اور شک و شبہ سے بالاتر ہونی چاہئیں، پاکستان کے ادارے ملک کی قوت ہیں ،جب کوئی اداروں کو اپنے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کرتا ہے تو وہ اداروں کی کوئی خدمت نہیں کرتا،ادارہ ملک کا ہوتا ہے، فرد واحد کا نہیں، جب فرد واحد ادارے کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرے تو اس کے پاس اپنے اختیارات سے تجاوز کا جواب نہیں،چیف جسٹس ثاقب نثار سے دباؤ میں فیصلے لیے گئے، ان سے نواز شریف سے ذاتی رنجش کی بو آتی تھی، یہ عدلیہ کا بھی امتحان ہے، موجودہ حکومت اور ہماری حکومت کا موازنہ کریں تو لگتا ہے ملک کسی جنگ سے گزر کر آیا ہے، ترقی کرتا پاکستان تنزلی کرتا پاکستان ہے، ملک کے اندر مہنگائی اور باہر تنہائی رسوائی کا شکار ہے، جسٹس (ر) جاوید اقبال کو توسیع دینا غیر قانونی ہے، ایسا کچھ ہوا تو کسی بھی عدالت میں اسے مسترد کردیا جائیگا۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ جسٹس شوکت صدیقی کی ویڈیو ریکارڈ پر ہے، اس کے علاوہ سپریم جوڈیشل کونسل میں انہوں نے دستخط کے ساتھ بیان حلفی جمع کرایا جو قوم کے سامنے رکھنا چاہتی ہوں۔انہوںنے پاک فوج کے ایک اعلیٰ افسر کا نام لیتے ہوئے کہاکہ انہوںنے نہ صرف میرے خلاف کیس بنایا بلکہ سزا کی بھی یقین دہانی کرائی اور اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ کوئی ایسا بینچ نہ بنے جو 2018 کے الیکشن سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت دے دے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں ضمانت مل جاتی تو ان کی 2 سال کی محنت ضائع ہوجاتی، ان کی 2 سال کی محنت یہ تھی کہ ایک منتخب وزیر اعظم کو پاناما کیس میں جے آئی ٹی میں پیش کیا جائے، اس کے بعد انہیں پاناما کے بجائے اقامہ پر نکال دیا گیا، پھر ان کے رہنماؤں کو مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی اختیار کرنے کا کہا گیا اور جنہوں نے بات نہیں مانی انہیں سزا دی گئی اور ان کے خلاف بھی کیسز بنائے گئے۔

مریم نواز نے کہاکہ میرے خلاف مقدمہ جنرل فیض کا بنایا ہوا ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا کہ نیب نے بغیر مشاورت کے ریفرنس کی منظوری دی۔مریم نواز نے کہا کہ میڈیا کی مجبوریاں جانتی ہوں کہ وہ میرا بیان نہیں چلاسکتا اور چند نے لکھا کہ مریم نواز نے پاکستان کے ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی تاہم یہ بات واضح کرنا چاہتی ہوں کہ ایک شخص کی حرکات کو ادارے کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا نواز شریف کے ساتھ اس طرح کا رویہ تھا کہ ان کی ذاتی رنجش کی بو آنے لگی تھی اور ہر مرتبہ ان کا فیصلہ نواز شریف کے خلاف آتا تھا۔مریم نواز نے کہا کہ جسٹس عظمت سعید نے جو باتیں کیں، ہمیں گاڈ فادر اور سسیلین مافیا کہا، یہ ہمارے چہرے پر داغ نہیں یہ داغ ان کے اپنے کردار پر لگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے پیچھے کون تھا میں نے آج واضح کردیا، میڈیا قصور وار نہیں کہ وہ میری پوری درخواست نہیں چلاسکی۔

انہوںنے کہاکہ میں چاہتی ہوں کہ میڈیا پر یہ پریشر ہمیشہ نہ رہے، یہ جنگ عدلیہ کے وقار کی بحالی کے لیے بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ دو سال کی محنت سے قبل کا پاکستان اور ان کی محنت کے بعد کا پاکستان دیکھیں تو لگتا ہے کہ پاکستان کسی جنگ سے آیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ملک میں عوام مہنگائی کا شکار ہے تو ملک سے باہر تنہائی اور رسوائی کا۔مریم نواز نے کہاکہ پینڈورا پیپرز سامنے آگئے ہیں اب کہاں ہیں وہ درخواست گزار جو پاناما پیپرز کی درخواست سپریم کورٹ میں لے گئے تھے۔

انہوںنے کہاکہ آج ہمیں وہ ماحول نظر کیوں نہیں آرہا، جس انسپیکشن کمیشن کو آپ خود چلارہے ہوں وہ آپ کے اے ٹی ایم کے بارے میں کیا تحقیقات کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آپ لوگ کہتے تھے کہ نواز شریف امپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتا ہے تو، میری درخواست کے ذریعے قوم کو واضح ہوگیا کہ عمران خان نے امپائر کو ساتھ ملا کر حکومت کو گرایا اور اس امپائر کا نام جنرل فیض حمید ہے۔

پاک فوج کے اعلیٰ افسر کے بارے میں آرمی چیف کو شکایت کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ میرے پٹیشن میں تمام باتیں سامنے آگئی ہیں۔انہوںنے کہاکہ حقائق اور گواہ قوم کے سامنے ہیں اور اٴْمید ہے کہ مجھے اس پر انصاف ملے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ شوکت عزیز صدیقی کو ہٹایا گیا، قاضی فائز عیسیٰ کو کٹہرے میں کھڑا کیا گیا انہوںنے کہاکہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کررہے ہیں،اس کا مطلب ہے کہ آپ کسی گناہ میں ملوث ہیں اور یہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے اور اگر ایسا کچھ ہوا تو کسی بھی عدالت میں یہ برقرار نہیں رہے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈیل کا حصہ ہوگا کہ دشمنوں کو نشانہ بنائیں اور ہم آپ کو توسیع دیں گے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات