صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی حریت رہنماء یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی طرف سے جعلی مقدمات میں عمر قید کی سزا کی بھرپور مذمت

جمعہ 27 مئی 2022 21:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2022ء) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے حریت رہنماء یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی طرف سے جعلی مقدمات میں عمر قید کی سزا کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس کو اپنی جانب سے ایک خط لکھ دیا ہے جس میں صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اقوام متحدہ کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی بالخصوص حال ہی میں حریت رہنماء یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی طرف سے جعلی مقدمات میں دی جانے والی غیر منصفانہ عمر قید کی سزا پر مبذول کرائی ہے۔

صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام اس مکتوب میں کہا گیا ہے کہ یاسین ملک کو مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیر کی آزادی کے لئے کوششوں پر سزا وار ٹھہرایا گیا ہے جبکہ یاسین ملک پوری دنیا میں آزادی کی علامت، جبر کے خلاف مزاحمت اور امن کی علامت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی سرکار نے یاسین ملک کوعمر قید کی سزا دے کر کشمیری نوجوانوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ اُن کی آزادی کی جدوجہد کے لئے کوئی سیاسی اور عدم تشدد کی فضا موجود نہیں ہے، یاسین ملک کو یہ عمر قید کی سزا بھارت کی روایتی سوچ کی غمازی کرتی ہے جس کے تحت وہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبانا چاہتا ہے۔

صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مکتوب میں مزید لکھا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جہاں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لئے غیر ریاستی ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں ،وہاں پر مقبوضہ کشمیر کی حلقہ بندیاں بھی تبدیل کی ہیں جس سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی مرضی کا وزیر اعلیٰ لانا چاہتا ہے۔صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ اقوام متحدہ حریت رہنماء یاسین ملک کی رہائی کے لئے فوری اقدامات اُٹھائے اور بھارت کو یہ باور کرایا جائے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرعالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے لہذا وہاں پر فوری طور پر انسانی حقوق کی پامالیاں بندکی جائیں اوراسی طرح اقوام متحدہ بھارت پرزور دے کہ پاکستان سے مسئلہ کشمیر کے پائیدار اور پرامن حل کے لئے مذاکرات کرے اور کشمیری عوام کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اُن کا حق خودارادیت دیا جائے تاکہ کشمیری عوام اپنی مرضی ومنشاء کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔

صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے علاوہ اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق، یورپی یونین کے صدر، یورپی پارلیمنٹ کے صدر، یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین سمیت دیگر یورپی پارلیمان اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی یاسین ملک کی رہائی کے سلسلے میں خطوط لکھے گئے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق پامالی کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔