مشیر امور کشمیر کا( کل) گیارہ بجے کوہالہ پل پر آزاد کشمیر کے سرفروش جیالے فقید المثال استقبال کریں گے

قمرالزمان کائرہ وہ انقلابی رہنما ہیں جن کے دور میں گلگت بلتستان کو 62 سال بعد آئینی حقوق ملے‘شوکت جاوید میر

منگل 26 جولائی 2022 15:04

مشیر امور کشمیر کا( کل) گیارہ بجے کوہالہ پل پر آزاد کشمیر کے سرفروش ..
مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2022ء) وفاقی مشیر برائے امور کشمیر ، پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے رہنما قمرالزمان کائرہ کا پرسوں بروز جمعرات گیارہ بجے کوہالہ پل پر آزاد کشمیر کے سرفروش جیالے فقید المثال استقبال کریں گے کہ سیاسی مخالفین ، فیس بکی انقلابیوں ، چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے والوں سمیت عوامی حقوق پر شب خون مارنے والے ضیاء آمریت ، مشرف باقیات ، عمرانی یلغار والوں کی آنکھیں چندھیا جائیں گی ۔

قمرالزمان کائرہ کا دورہ حکومتوں کے گرانے ، بنانے ، اعتماد اور عدم اعتماد ، یا آئین میں مجوزہ ترمیم کے بجائے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ قابض افواج کی ریاستی دہشت گردی ، کرفیو کے نفاذ کے 1087 ایام ، حریت کانفرنس کے رہنمائوں کے ساتھ بدترین سلوک ، مہاجرین جموں و کشمیر کے مسائل ، آزاد خطہ کے عوام کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے ساتھ وفاق اور آزاد کشمیر کے درمیان مثالی ورکنگ ریلیشن شپ، اعتماد سازی ، نیلم جہلم ، کوہالہ ، پترینڈ پراجیکٹس میں گھپلوں کی تحقیقات ، کشمیر کونسل کے فنڈز میں ترقیاتی سکیموں میں گھپلوں اور آزاد کشمیر حکومت کی انتقامی کارروائیوں ، ماورائے آئین قانون اقدامات روکنے کے لیے بہت بڑا بریک تھرو ہو گا ۔

(جاری ہے)

قمرالزمان کائرہ شہید ذوالفقار علی بھٹو ، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے ترقی پسند ، روشن خیال ، آفاقی نظریئے کے محافظ اور روشن پاکستان کا انتہا پسندی کے خلاف عصر حاضر میں سب سے بڑا فلسفیانہ علمی کردار ہیں جن کو نہ اقتدار کی لالچ اور نہ ہی حکومتوں یا کسی اور قوتوں کا ڈر خوف ہے ، جس کا دامن صاف اور ہاتھ خلق خدا کی بھلائی کے لیے بلند رہتے ہیں ۔

وہ انسانیت کے لیے ہر معاشرے میں کرم الٰہی کی صورت میں ہوتے ہیں ۔ شوکت جاوید میر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا نظریہ بھی ایک سکول آف تھاٹ ہے جس پہلے چانسلر پارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو اور وائس چانسلر شہید محترمہ بے نظیر بھٹو تھیں اور اب اس عظیم منصب پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، محترمہ فریال تالپور اور قمرالزمان کائرہ جیسی مفکر قیادت موجود ہیں ۔

قمرالزمان کائرہ کو ایک سال قبل میں نے لیپہ ویلی اپنے تاریخ ساز انتخابی جلسے میں عوامی گدی نشین کا خطاب دیا تھا ۔ شوکت جاوید نے کہا کہ اسلام ہمارا دین ، جمہوریت ہماری سیاست ، سوشل ازم ہماری حقیقت ، طاقت کا سرچشمہ عوام اور شہات ہماری منزل کے پانچ رہنما اصول عالمی سامراجی قوتوں ، ان کے حاشیہ برداروں ، سرمایہ داروں ، جاگیر داروں اور ہر طرح کے مافیاز کے لیے ڈیتھ وارنٹ کی مانند ہیں ۔

اسی لیے آج تک پالیسی سازوں نے کبھی پیپلز پارٹی نام کا درددورہ کا کا سانشے کبھی حلق سے اترنے کا سوچا تو درکنار ہونٹوں کی قربت سے بھی دور رکھا ، اسی وجہ سے آج پاکستان کے معدے میں دہشت گردی ، لاقانونیت ، انتہا پسندی ، عدم برداشت ، فرقہ واریت ، صوبائی عصبیت ، لسانی جھگڑوں ، برادری ازم ، علاقائی تعصب کی بلٹ پروف کالونیوں میں بستیاں بس چکی ہیں ۔

شوکت جاوید نے کہا کہ اکیسویں صدی میں آسان انسان چاند پر بستیاں بسا چکا ہے ، دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے ہم اب بھی غداری اور کافر قرار دینے کے کارڈز پر سارا کھیل کھیلتے ہیں ۔ شوکت جاوید نے کہا کہ قمرالزمان کائرہ وہ انقلابی رہنما ہیں جن کے دور میں گلگت بلتستان کو 62 سال بعد آئینی حقوق ملے ۔ پاکستان میں آئین کی خالق پارٹی آزاد کشمیر میں قاتل کیسے بن سکتی ہے ۔

آزاد کشمیر میں اختیارات دینے یا لینے کی جنگ قطعی نہیں محض 23 وزراء تک تعداد بڑھا کر عدم اعتماد کی لٹکتی تلوار سے بچنے کا انجانا خوف دور کرنا ہے ۔ شوکت جاوید میر نے کہا کہ کہ عالمی اور ملکی منصوبہ سازوں کے پاس سوائے اس کے کوئی چارہ ہی نہیں کہ آئندہ عام انتخابات میں حائل رکاوٹیں ہٹا کر پسند و ناپسند سے باہر نکلیں اور حقیقی قیادت کو عوامی مینڈیٹ سے سامنے آنے دیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صاف ، شفاف ، غیر جانبدارانہ انتخابات ہوئے تو پیپلز پارٹی چاروں صوبوں سے شاندار فتح حاصل کرے گی اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری دنیا کے کم عمر ترین پاکستانی وزیراعظم منتخب ہو کر عالمی اعزاز حاصل کریں گے ۔ بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کو عبرت ناک شکست دینے کے لیے متحدہ اپوزیشن کے درمیان گرینڈ الائنس ناگزیر ہے ۔ عام انتخابات کے نتائج اٹھا کر دیکھیں تو آزاد خطہ کے عوام نے اسے مسترد کیا ہے ۔ وہ اوگی ، خاکی ، خضدار ، ٹنڈو الہ یار ، جھنگ کے مصنوعی ووٹوں سے سنواری گئی ہے ۔