Live Updates

عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ نے فواد چوہدری کی الیکشن کمیشن کیخلاف رٹ پرلاجر بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوادیا

بدھ 7 ستمبر 2022 23:22

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 ستمبر2022ء) عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس جواد الحسن نے سابق وفاقی وزیرفواد چوہدری کی جانب سے الیکشن کمیشن کے خلاف دائر رٹ پرلاجر بنچ کی تشکیل کے لئے معاملہ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھجوادیا ہے اور الیکشن کمیشن کو ہدائیت کی ہے کہ وہ اپنی معمول کی کاروائی جاری رکھے تاہم عدالتی فیصلے تک کوئی حتمی حکم جاری نہ کیا جائے فواد چوہدری نے سیکریٹری وزارت قانون،چیف الیکشن کمشنراور سیکریٹری الیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے دائرپٹیشن میں موقف اختیار کیا گیاتھا کہ درخواست گزارکو گزشتہ ماہ 19اگست کوالیکشن ایکٹ2017کی سیکشن10کے تحت 2الگ الگ نوٹس موصول ہوئے جس میں درخواست گزار کو کہا گیا کہ اس نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے کے ساتھ توہین آمیز ریمارکس دیئے اور کمیشن کوحاصل اختیارات کے تحت توہین عدالت کی کاروائی ہو سکتی ہے پٹیشن میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن توہین عدالت آر ڈی نینس 2003کے تحت ہائی کورٹ کو حاصل اختیارات کی طرز پر کسی بھی شخص کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کرنا چاہتا ہے جبکہ الیکشن ایکٹ2017کی سیکشن10مکمل طورپر آئین کی خلاف ورزی ہے کیونکہ آئین کی سیکشن204میں واضح ہے کہ عدالت سے مراد صرف سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ ہیں اور یہ اختیار صرف عدالت کو ہے کہ وہ عدالتی کاروائی میں کسی طرح بھی مداخلت یا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کے مرتکب، عدالتوں کوسکینڈلائز کرنے یا نفرت انگیزی پھیلانے، توہین کرنے، عدالتوں میں زیر التوامعاملات میں تعصب پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی کر سکتی ہے اس تناظر میں آئین کی خلاف ورزی نہیں ہو سکتی الیکشن کمیشن کو عدالت قرار نہیں دیا جا سکتا لہٰذا عدالت الیکشن کمیشن ایکٹ کی اس سیکشن کوخلاف آئین قرار دیا جائے اور درخواست گزار کو دیئے گئے نوٹس کو معطل کیا جائے 23مارچ 1956کو الیکشن کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے بعد متعدد مرتبہ اس کی تنظیم نو کے علاوہ اس میں اصلاحات کی گئیں اور الیکشن کمیشن ایک آزاد، خود مختار اور آئینی وفاقی ادارہ ہے جس کا کام ملک بھر میں صرف انتخابات کا انعقاد ہے رٹ میں کہا گیا ہے درخواست گزارپیشے کے اعتبار سے ایک وکیل ہے اور سپریم کورٹ بار کا رکن ہے جو2018کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 67 جہلم سے نہ صرف رکن قومی اسمبلی منتخب ہوا بلکہ وفاقی کابینہ میں 2مرتبہ اطلاعات و نشریات کے علاوہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر کے طور ذمہ داریاں ادا کر چکا ہے جو عوامی معاملات میں اپنی رائے رکھتا ہے اسی طرح درخواست گزار پاکستان تحریک انصاف کا سینئر نائب صدر ہے درخواست گزار فوجداری کا ایک صف اول کا وکیل بھی ہے گزشتہ تاریخ پرعدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری توہین عدالت کا نوٹیفکیشن معطل کرکے الیکشن کمیشن کو مزید کاروائی سے روک دیا تھا بدھ کے روز سماعت کے موقع پرفواد چودھری کے وکیل فیصل چودھری عدالت میں پیش ہوئے تاہم عدالت نے توہین عدالت نوٹس پر لارجر بنچ تشکیل دینے کیلئے کیس چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کومنتقل کردیا اورالیکشن کمیشن کو ہدائیت کی ہے کہ اپنی کاروائی جاری رکھے لیکن عدالت کے فیصلے تک کوئی حتمی فیصلہ جاری نہ کیا جائے سماعت 15 ستمبرتک ملتوی کر دی امکان ہے کہ 3رکنی لارجر بنچ آئندہ تاریخ پر رٹ کی مزید سماعت کرے گا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات