Live Updates

حقائق کو قوم کے سامنے لانا ضروری ہے ،ماضی میں ہونے والی ناانصافیوں اور مظالم کے حوالے سے قومی کمیشن بننا چاہیے، میاں جاوید لطیف

پیر 10 اکتوبر 2022 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2022ء) وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ماضی میں ہونے والی ناانصافیوں اور مظالم کے حوالے سے قومی کمیشن بننا چاہیے۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ کرپشن، لاقانونیت اور دہشتگردی کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک حقیقی عوامی لیڈر ہوتا ہے اور اس کے مقابلے میں ایک پیراشوٹر اور سازشی کردار ہے، حقائق کو قوم کے سامنے لانا ضروری ہے کیونکہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو اس سے قوم اور ریاست کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم انقلاب لانے کی باتیں کر رہا ہے، یہ کون سا انقلاب ہے کہ دن کی روشنی میں ان کا ہاتھ گلے میں ہوتا ہے اور رات کے اندھیرے میں وہی ہاتھ پائوں کی طرف چلے جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم سازشوں کا ذکر کرتا ہے لیکن آڈیو لیکس نے قوم کے سامنے سازش اور سازش کرنے والوں کر عیاں کردیا ہے۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ باچا خان ، ذوالفقار علی بھٹو، اکبر بگٹی، نوابزادہ نصر اللہ خان اور اختر مینگل سمیت کئی سیاستدان ہیں جنہوں نے ریاست کے خلاف بات نہیں کی، ان میں سے کسی کی آڈیو لیک سامنے نہیں آئی مگر بدقسمتی سے جن کو گود میں لیا گیا خواہ وہ الطاف حسین، شوکت ترین یا عمران خان ہو، ان کی آڈیو لیکس سامنے آتی ہیں۔

میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ماضی میں ہونے والی ناانصافیوں اور مظالم کے حوالے سے قومی کمیشن بننا چاہیے۔ سابق وزیراعظم نے میڈیا پر کہا کہ جج اور جرنیل بند کمروں میں فیصلے کرتے ہیں مگر کسی نے ان کے اس اور دیگر بیانات کا نوٹس نہیں لیا۔ ہمارے ساتھ پچیس سالوں سے زیادتیاں ہو رہی ہیں۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ آئین اور قانون کے مطابق اگر کوئی ناانصافی کا اعتراف کرے تو اسی سے آگے بڑھنے کا راستہ ملتا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات