Live Updates

عمران خان سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں تو بغیر شرائط ، بغیردھمکی کے باضاطہ پیشکش کریں ‘شہباز شریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس

انتخابات کب ہونے ہیں سب کچھ واضح ہے ، کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، قانون وآئین کے مطابق سب کام ہوگا مل بیٹھ کر مسئلے حل کرنا ہی جمہوریت ہے، عمران خان اسمبلیاں توڑنے کی خواہش پوری کرلیں ان صوبوں میں الیکشن ہوجائینگ

ہفتہ 3 دسمبر 2022 15:53

عمران خان سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں تو بغیر شرائط ، بغیردھمکی کے باضاطہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2022ء) حکومت نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش پر غور و خوض شروع کردیاجبکہ واضح کیا گیا ہے کہ اگر عمران خان سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں تو بغیر شرائط اور دھمکی کے باضاطہ پیشکش کریں ، مذاکرات کا حتمی فیصلہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہو گا ،انتخابات کب ہونے ہیں اس حوالے سے سب کچھ واضح ہے ، کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، قانون اور آئین کے مطابق سب کام ہوگا۔

گزشتہ روز وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف کی صدارت پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں سینئر پارٹی رہنمائوں کا مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لئے حکمت عملی اور عمران خان کی جانب سے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش سے متعلق امور پر مشاورت کی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ ، وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ،سردار ایاز صادق ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف سمیت دیگر رہنمائوں نے شرکت کی ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مذاکرات کے میز پر آنا خوش آئند بات ہے۔اگر عمران خان سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں تو حکومت مذاکرات کے لئے ہمہ وقت تیار ہے لیکن مذاکرات پیشگی شرط کے بغیر ہوں گے۔اگر وہ سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں تو دھمکیوں اور شرائط کے بغیر باضابطہ پیشکش کریں جبکہ مذاکرات کا حتمی فیصلہ اتحادیوں سے مشاورت کے بعد پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہو گا ۔

ذرائع کے مطابق شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں معاملہ بگڑنے کے بجائے بہتری کی طرف آئیں، ملکی حالات کو بہتر ہونا چاہیے، الیکشن کب ہونا ہے اس حوالے سے سب کچھ واضح ہے، اگر عمران خان کی خواہش ہے کہ اسمبلیاں توڑیں تو خواہش پوری کرلیں ان صوبوں میں الیکشن ہوجائیں گے۔شہبازشریف نے کہا کہ مل بیٹھ کر مسئلے حل کرنا اسی کا نام سیاست اور جمہوریت ہے، ہم کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، قانون اور آئین کے مطابق سب کام ہوگا، اب سب فیصلے سیاستدانوں نے ہی کرنے ہیں سب کو مل بیٹھ کر ملک کا سوچنا ہوگا، پہلے بہت بلیک میلنگ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ہم کسی بلیک میلنگ میں آنے والے نہیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق مذاکرات والے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف قائد مسلم لیگ نواز شریف سے بھی مشاورت کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات