Live Updates

پی ٹی آئی کی چھوڑی ہوئی قومی اسمبلی کی مزید 31 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری

کاغذات نامزدگی کے بعد 2 مارچ کو امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کئے جائیں گے، انتخابات کیلئے پولنگ 19مارچ ہوگی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 3 فروری 2023 22:02

پی ٹی آئی کی چھوڑی ہوئی قومی اسمبلی کی مزید 31 نشستوں پر ضمنی انتخابات ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 فروری 2022ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی کی مزید 31 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا، انتخابات کیلئے پولنگ 19 مارچ ہوگی، کاغذات نامزدگی کے بعد 2 مارچ کو انتخابی نشان الاٹ کئے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کی چھوڑی ہوئی قومی اسمبلی کی مزید 31 نشستوں پر 19 مارچ کو ضمنی انتخابات کرانے کا شیڈول جاری کردیا ہے۔

انتخابات کیلئے امیدوار 10 فروری سے 14 فروری تک کاغذات نامزدگی جمع کرا سکتے ہیں، شیڈول کے مطابق یکم مارچ تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے، کاغذات نامزدگی کے بعد 2 مارچ کو انتخابی نشان الاٹ کئے جائیں گے، جبکہ ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ 19مارچ ہوگی۔

(جاری ہے)



ان انتخابی حلقوں میں 16 خیبرپختونخواہ اور 15 حلقے پنجاب کے ہیں، جہاں 19مارچ کو ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ ہوگی۔

ان انتخابی حلقوں میں این اے 2 سوات، این اے 3 سوات، این اے 5 اپردیر، این اے 6 لوئردیر ، این اے 7لوئر دیر، این اے 8 مالاکنڈ، این اے 9 بونیر، این اے 16ایبٹ آباد، این اے 19صوابی، این اے 20مردان، این اے 28 پشاور، این اے 30 پشاور، این اے 34 کرک، این اے 40 باجوڑ، این اے 42 مہمند، این اے44 خیبر، این اے 61 راولپنڈی، این اے 70 گجرات، این اے87 حافظ آباد، این اے 93 خوشاب، این اے96 میانوالی، این اے 107فیصل آباد، این اے 109فیصل آباد، این اے 135 لاہور، این اے 150خانیوال، این اے 152خانیوال ، این اے158ملتان، این اے164وہاڑی، این اے165وہاڑی، این اے177رحیم یار خان، این اے187 لیہ کا حلقہ شامل ہے۔

 
دوسری جانب پنجاب اور خیبر پختو نخوا کے انتخابات کے انعقاد میں تکنیکی مسائل آڑے آنے لگے، دونوں صوبوں میں انتخابات ہوئے تو پرانی مردم شماری پر ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس میں حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختو نخوا کے انتخابات کے انعقاد میں تکنیکی مسائل کا سامنا ہے، 90 روز سے کم مدت میں نئی مردم شماری ممکن نہیں اس لیے اگر دونوں صوبوں میں الیکشن ہوئے تو پرانی مردم شماری پر ہوں گے۔

بلوچستان،سندھ اور قومی اسمبلیوں کے انتخابات سے قبل بھی مردم شماری ہونی ہے۔ پی ٹی آئی کے علاوہ باقی تمام جماعتیں نئی مردم شماری کے بعد ہی الیکشن چاہتی ہیں،ایسا نہ ہوا تو الیکشن نتائج کے بعد کئی اعتراضات آئیں گے۔ ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ نئی مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں ہوں گی،نئی حلقہ بندیوں پر اعتراضات دور ہونے کے بعد عام انتخابات ممکن ہیں،پنجاب اور کے پی میں الیکشن کا التوا بھی اسی بنیاد پر ہونے کا امکان ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات