Live Updates

حکومت کی اتحادی جماعتوں کا سپریم کورٹ کے3 رکنی بنچ پر عدم اعتماد کا اظہار

ملک بھر میں ایک ہی دن الیکشن سے انحراف سیاسی استحکام کیلئے تباہ کن ہوگا، چیف جسٹس اقلیتی فیصلے کو مسلط کرنے کی بجائےفل کورٹ بناکر” ون مین شو“ کا تاثر ختم کریں۔ حکومتی اتحادی جماعتوں کے اجلاس کا اعلامیہ جاری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 1 اپریل 2023 19:34

حکومت کی اتحادی جماعتوں کا سپریم کورٹ کے3 رکنی بنچ پر عدم اعتماد کا ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم اپریل 2023ء) حکومت اور پی ڈی ایم جماعتوں نے تین رکنی بنچ پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے، ملک بھر میں ایک ہی دن الیکشن سے انحراف سیاسی استحکام کیلئے تباہ کن ہوگا، چیف جسٹس اقلیتی فیصلے کو اکثریت پر مسلط کرنا چاہتے ہیں، فی الفور فل کورٹ بناکر” ون مین شو“ کا تاثر ختم کریں۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سابق صدرآصف علی زرداری، پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹوزرداری، مریم نوازشریف سمیت دیگر جماعتوں کے قائدین اور راہنماﺅں نے شرکت کی۔

اجلاس وڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں حکمران جماعتوں نے چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے، حکمران جماعتوں نے اعلان کیا کہ تین رکنی بینچ پر اعتماد نہیں ہے، سپریم کورٹ کا لارجر بینچ پہلے ہی کا تین کے مقابلے چار ججوں کی اکثریت سے انتخابی درخواستیں خارج کرچکا ہے، چیف جسٹس اکثریتی پر اقلیتی فیصلہ مسلط کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستان بار کونسل اور دیگر بار ایسوسی ایشنز کی آرٹیکل 209 کے تحت دائر ریفرنسز پر کارروائی کی جائے۔ جسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بینچ نے 184 (3 ) کے تحت زیر سماعت مقدمات پر کارروائی سے روکنے کا کہا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بینچ کے فیصلے کا احترام کرنا بھی سب پر لازم ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن کا دوبارہ تین رکنی بینچ میں شامل ہونا غیر منصفانہ ہے۔

یہ عمل سپریم کورٹ کے طریقہ کار اور نظائر کی بھی صریح خلا ف ورزی ہے، سیاستدانوں سے کہاجارہا ہے کہ وہ مل کر بیٹھیں لیکن سپریم کورٹ خود تقسیم ہے، ان حالات کا تقاضا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان اور تین رکنی بینچ کے دیگر جج صاحبان مقدمے سے دستبردار ہوجائیں۔ اسی طرح حکومتی اتحادی جماعتوں کے اجلاس نے پارلیمنٹ کی حالیہ قانون سازی کی بھرپور تائید اور حمایت کا بھی اعلان کیا۔

قانون سازی سے عوام الناس کے ساتھ یک طرفہ انصاف کی روش کا خاتمہ ہوگا۔ پارلیمنٹ نے قانون سازی کے ذریعے آرٹیکل 184 (3) سے متعلق اپنی رائے واضح کردی ہے۔ پارلیمنٹ بالا دست ہے جس کی رائے کا سب کو احترام کرنا چاہیے۔ امید ہے کہ صدر قانون سازی کی راہ میں جماعتی وابستگی کی بنیاد پر رکاوٹ نہیں بنیں گے۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے معاملے میں خصوصی امتیازی رویے کے تاثر کو چیف جسٹس ختم کریں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات