کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی یاسمین راجہ اور زمرودہ حبیب کی گرفتاری کی مذمت

جمعہ 19 مئی 2023 14:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2023ء) کل حریت کانفرنس آزاد کشمیرشاخ نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنمائوں یاسمین راجہ اور زمرودہ حبیب کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل حریت کانفرنس آزاد کشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیرمیں خوف و دہشت کا ماحول قائم کرنے کیلئے حریت رہنمائوں کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیرمیں کشمیری حریت قیادت اور حریت پسند عوام کے خلاف مودی حکومت فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے اورگزشتہ روز بھارتی فوج نے غیر قانونی طورپر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ اور دیگر کے گھروں پر چھاپے مارے، توڑ پھوڑ کی اور اہل خانہ کو ہراساں کرنے کے علاوہ مکانوں کی دستاویزات قبضے میں لے لیں ۔

(جاری ہے)

محمود احمد ساغر نے بھارتی فوج کی ان کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف بھارتی فورسز کی انتقامی کارروائیاں انتہائی افسوسناک ہیں ۔ انہوں نے واضح کیاکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے حریت قائدین کے جذبہ آزادی کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ۔انہوں نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کو بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت گرفتاریوں کو جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو دبانے کیلئے ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہی ہےلیکن اس طرح کے ظالمانہ اقدامات سے بھارت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے تک رسائی نہ دے کر انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے خلاف باضابطہ مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پرزوردیا کہ وہ کشمیری حریت رہنمائوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔واضح رہے کہ بھارتی پولیس نے گزشتہ روز خواتین حریت رہنمائوں یاسمین راجہ اور زمرودہ حبیب کوسرینگر سے گرفتار کر کے ویمن پولیس سٹیشن رام باغ میں نظربند کردیا تھا۔