آئندہ بجٹ میں صوبہ بالخصوص ضم اضلاع کے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے گا، حاجی غلام علی

معاشی بدحالی کے باوجود وفاق، صوبائی حکومتوں کیجانب سے صوبہ کے بندوبستی و ضم اضلاع کی ترقی کیلئے فنڈز مختص کئے جائیں گے گورنر سے باجوڑ، خیبر، کرم،شمالی و جنوبی وزیرستان، دیر،سوات، چترال کے چیمبرز کے صدور، عہدیداروں، ٹریڈ یونین کے صدور، بزنس کمیونٹی پر مشتمل مشترکہ 60 رکنی نمائندہ وفد کی بھی ملاقات، ملکی معیشت، انڈسٹری و کاروباری طبقہ کی بہتری کیلئے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال

اتوار 28 مئی 2023 19:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2023ء) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے ملک اس وقت شدید مالی بحران سے دوچار ہے، گزشتہ حکومت کی پالیسیوں نے صوبہ کے مالی معاملات کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، موجودہ نگران صوبائی حکومت اور وفاق معاشی بدحالی کے باوجود صوبہ کے بندوبستی بالخصوص ضم اضلاع کے عوام کو آئندہ بجٹ میں ریلیف فراہم کرنے کیلئے انتہائی مخلص ہے اور امید ہے کہ بجٹ میں صوبہ بالخصوص ضم اضلاع کی ترقی کیلئے خاطر خواہ فنڈز مختص کئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز گورنر ہاؤس پشاور میں سابق وزرائے اعلیٰ آفتاب احمد خان شیر پاؤ،پیر صابر شاہ، قومی وطن پارٹی کے صوبائی چئیرمین سکندرخان شیر پاؤ،پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر محمد علی اور سابق گورنر اقبال ظفر جھگڑا سے الگ الگ ملاقات کے دوران کی۔

(جاری ہے)

گورنر سے نو تعینات جنرل منیجر سوئی ناردرن گیس خیبر پختونخوا رحمت اللہ خان نے بھی ملاقات کی جس میں گورنر نے صوبہ بالخصوص پشاور شہر میں صارفین کو گیس کی لوڈشیڈنگ، کم پریشر جیسی مشکلات سے فوری نجات دلانے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پشاور شہر میں خراب اور پرانے پائپوں کی تبدیلی کا عمل بھی جلد مکمل کیا جائے تاکہ صارفین کو بلاتعطل گیس کی فراہمی یقینی ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی و گیس عوام کی بنیادی ضروریات میں شامل ہیں جس پر کسی قسم کی محکمانہ کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔علاوہ ازیں گورنر سے چترال، خیبر، کرم، شمالی و جنوبی وزیرستان، باجوڑ، دیر، سوات چیمبرز کے صدور و دیگر عہدیداروں پر مشتمل 60 رکنی مشترکہ بزنس کمیونٹی کے وفد نے بھی ملاقات کی اور مختلف اقتصادی، سماجی معاملات، ضم اضلاع اور پاٹا میں ٹیکس کے نفاز، انڈسٹری کو درپیش مسائل پر گفتگو کی گئی۔

اس موقع پر چیمبرز کے مشترکہ وفد نے ملکی معیشت، انڈسٹری اور کاروباری طبقہ کی بہتری کیلئے اپنی تجاویز پیش کیں اور کہا کہ اس وقت ان پسماندہ علاقوں کو ٹیکس میں رعایت پرقرار رہنی چاہیے۔سیاسی، سماجی و بزنس کمیونٹی کے قائدین سے ملاقاتوں کے دوران گورنر نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا راز متحد ہو کر ملکی مفاد میں خدمات دنیا ہے، ہمیں بھی بحثیت قوم ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے ایک سوچ اپنانی ہو گی اور متحد ہو کر ملکی و قومی معاملات میں آگے بڑھنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ کو اس وقت معاشی و امن و امان کے چیلنجز کا سامنا ہے، وزیراعظم کے حالیہ گورنر ہاوس دورہ کے دوران صوبہ کے مالی و امن و امان سے جڑے معاملات سے متعلق صوبائی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی گئی اور وزیراعظم کی جانب سے صوبہ کے مالی معاملات کو بہتر بنانے کیلئے تمام تر تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وفاق صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر صوبہ کی ترقی و خوشحالی کیلئے مخلصانہ و سنجیدہ اقدامات پر یقین رکھتا ہے،بزنس کمیونٹی کے ساتھ ملاقات میں ضم اضلاع اور پاٹا کے لئے ٹیکسوں کی رعایت برقرار رکھنے کے لئے ایک کمیٹی پر اتفاق کیا گیا۔